پوپ کی رحلت: ٹرمپ نے قومی پرچم سرنگوں رکھنے کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پوپ ایک اچھے انسان تھے، انہوں نے سخت محنت کی اور وہ دنیا سے بیحد پیار کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
یاد رہے کہ رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں پوپ پوپ فرانسس پیر کی صبح روم میں 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پوپ کو دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کی پیچیدگیوں کا سامنا بھی تھا۔
دریں اثنا کارڈینل کیون فیرل، اپوسٹولک چیمبر کے کیمرلینگو، ٹرمپ نے کہا کہ فرانسس خدا کے ہاں لوٹ گئے اور ان کی پوری زندگی رب اور اس کے چرچ کی خدمت کے لیے وقف تھی۔
مزید پڑھیے: نئے پوپ کا انتخاب کیسےکیا جاتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ پوپ نے ہمیں خوشخبری کی اقدار کو وفاداری، ہمت اور عالمگیر محبت کے ساتھ جینا سکھایا۔
مزید پڑھیں: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
نائب صدر جے ڈی وینس نے پوپ فرانسس سے ان کے انتقال سے ایک روز قبل اٹلی میں ملاقات کی تھی۔ آن لائن شیئر کیے گئے ایک بیان میں وینس نے کہا کہ پوپ ان کے دورے کے دوران ظاہر طور پر بہت بیمار اور نحیف تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریی پرچم سرنگوں پوپ فرانسس پوپ کا انتقال ڈونلڈ ٹرمپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس پوپ کا انتقال ڈونلڈ ٹرمپ پوپ فرانسس
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق، مشترکہ اعلامیہ جاری
ISTANBUL:پاکستان اور افغانستان نے ترکیے میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا اور استنبول میں دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان ے درمیان ترکیے اور قطر کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ افغانستان، پاکستان، ترکی اور قطر کے نمائندوں نے 25 سے 30 اکتوبر2025 تک استنبول میں اجلاس منعقد کیے جن کا مقصد اس جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا جو 18 اور 19 اکتوبر 2025 کو دوحہ میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان طے پائی تھی۔
اعلامیے کے مطابق تمام فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے اور عمل درآمد کے مزید طریقہ کار پر غور و خوض اور فیصلہ استنبول میں 6 نومبر 2025 کو اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اسی طرح تمام فریقین نے ایک مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو امن کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا عائد کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کیساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامند
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالثوں کے طور پر ترکی اور قطر نے دونوں فریقوں کی فعال شرکت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پائیدار امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز ناکام ہوگئے تھے تاہم میزبان ترکیے کی درخواست پر آج پھر مذاکرات شروع کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستانی وفد استنبول سے وطن واپسی کے لیے تیار تھا تاہم پاکستان نے میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
پاک افغان مذاکرات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کو دوبارہ جاری رکھ کر امن کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم اس بار بھی مذاکرات پاکستان کے اُسی مرکزی مطالبے پر ہوں گے کہ افغانستان دہشت گردوں کے خلاف واضح، قابلِ تصدیق اور مؤثر کاروائی کرے۔