برطانوی پرچم کو تشدد کی علامت نہیں بننے دیں گے‘ وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-14
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) بر طانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹار مر نے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک میں کسی کو سڑکوں پر رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے تاہم ہم کسی کو پولیس پر تشدد کرنے یا کسی کو سڑکوں پر اس کے رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیں گے۔ سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانوی پرچم ہمارے متنوع ملک کی نمائندگی کرتا ہے، اس پرچم کو تشدد اور تقسیم کی علامت بنانے والوں کے حوالے نہیں کریں گے۔ یہ بیان ہفتے کے روز لندن میں دائیں بازو کے اینٹی امیگریشن مارچ کے بعد سامنے آیا جس میں 2 پولیس افسران زخمی ہوئے۔
برطانیہ: مہاجرین کے خلاف ہونے والے مارچ میں پولیس اہلکار مظاہرین کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل کا جج بننے پر تنقید، فواد خان نے بھی خاموشی توڑدی
معروف اداکار فواد خان نے آخرکار ’پاکستان آئیڈول‘ کے جج کے طور پر شامل ہونے پر سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید پر خاموشی توڑ دی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟ جس پر فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Bilal Hassan | بلال حسن (@mystapaki)
فواد خان کا کہنا تھا کہ جب میں پاکستان آئیڈل کی کرسی پر بطور جج بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں۔ وہ ایک تفریحی پلیٹ فارم ہی رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں جج کی کرسی پر بطور سامع ہی بیٹھتا ہوں۔
جب میزبان نے مذاق میں پوچھا کہ کیا فلم میں انہیں گانے کا موقع ملا، تو فواد خان نے ہنستے ہوئے کہا کہ نہیں، پاکستان مجھے گانے ہی نہیں دے رہا۔
یہ بھی پڑھیں: ’پاکستان آئیڈل میں ایسے جج بیٹھے ہیں جن کا موسیقی سے تعلق نہیں‘، حمیر ارشد کی فواد خان پر تنقید
واضح رہے کہ معروف گلوکارہ حمیرا ارشد نے فواد خان کی پاکستان آئیڈل میں بطور جج شمولیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ اس میں ایسے فنکار بیٹھے ہیں جن کا موسیقی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں ایسے لوگ جج بن جاتے ہیں جن کا موسیقی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اور ججز کو خود بھی شرم آنی چاہیے کہ جب ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے تو ہمیں اس میں نہیں آنا، ان کو آگے بڑھ کر خود کہنا چاہیے کہ آپ متعلقہ لوگوں کو ہی بطور جج بٹھائیں، ہمیں ساتھ بٹھا لیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان آئیڈل کے ججز پر تنقید توجہ حاصل کرنے کے لیے ہے‘، موسیقار ہارون شاہد کا حمیرا ارشد کو جواب
حمیرا ارشد نے مزید کہا کہ یہ تو خود توہین کرانے والی بات ہے کہ آپ اپنے پروگرام کا خود مذاق بنا رہے ہیں، شو میں کوئی بچہ کہہ دے کہ اگر میں نے ٹھیک نہیں گایا آپ گا کر دکھا دیں تو جج کیا کرے گا کیا وہ 2 مہینے بعد سیکھ کر آئے گا۔ انہوں ںے مزید کہا کہ ایک بندہ پروگرام میں اتنا برا گا رہا تھا لیکن جج رو رہا تھا۔ ان کے مطابق ایسے پروگرامز میں ان لوگوں کو جج بنایا جانا چاہیے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی موسیقی کے لیے وقف کر دی ہو۔
واضح رہے کہ ان دنوں’پاکستان آئیڈل سیزن 2‘ جاری ہے جس میں فواد خان کے ساتھ راحت فتح علی خان، بلال مقصود اور زیب بنگش ججز کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان آئیڈل حمیرا ارشد فواد خان