کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
کراچی:
کراچی: کورنگی کریک میں 28 اور 29 مارچ کی شب پانی کی بورنگ کے دوران لگنے والی آگ ایک بار پھر خود بہ خود بجھ گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی کریک میں ترقیاتی کام کے دوران لگنے والی آگ جمعرات کی شام تک شدت سے جاری تھی تاہم رات کے وقت اچانک بجھ گئی۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ زیر زمین گیس کے ذخیرے کا پاکٹ ختم ہونے کے باعث آگ بجھ گئی ہے تاہم حتمی تعین اور جانچ کے بعد رپورٹ جاری کی جائے گی۔
اس سے قبل پندرہ اپریل کو بھی آگ بجھ گئی تھی تاہم حفاظتی نکتہ نظر کے تحت گیس کے اخراج کو پھیلنے سے روکنے کیلیے پندرہ اپریل کو گیس دوبارہ شعلہ دہکا دیا گیا تھا۔
حکام کادعوٰی ہے کہ کورنگی کریک میں زیرزمین گیس کے ذخائر کا پاکٹ ختم ہونے کا امکان ہے۔ جمعرات کے روز قومی تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کی اعلی قیادت نے کورنگی کریک کا دورہ کیا تھا اور آگ بجھانے کے لیے وضع کردہ حکمت عملی بیان کی تھی جس کے مطابق گیس کو محفوظ طریقے سے بجھانے کے لیے غیر ملکی ماہرین کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کورنگی کریک میں
پڑھیں:
کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق
کراچی:عیدالاضحیٰ کے پہلے روز شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے ۔
تفصیلات کے مطابق قیوم آباد بی ایریا میں ہوٹل کے اندر کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکا جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لیجائی گئی ، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 12 سالہ ظہور کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ ہوٹل میں بجلی کے بورڈ سے کرنٹ لگنے کا بتایا جا رہا ہے۔
دریں اثنا گلشن معمار کے علاقے احسن آباد میں کمپنی میں ایک شخص کو کرنٹ لگ گیا جسے ایدھی کے رضا کاروں نے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 27 سالہ فیض علی کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ کمپنی میں کام کے دوران بجلی سے کرنٹ لگنے سے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے ، پولیس دونوں واقعات سے متعلق مزید تفتیش کر رہی ہے۔