آنجہانی پوپ کو ویٹیکن میں کیوں دفن نہیں کیا گیا؟ 100 سالہ روایت کیوں توڑی گئی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
گزشتہ 100 برسوں سے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ پوپ کی تدفین ویٹیکن سٹی میں ہی ہوئی لیکن حال ہی میں انتقال کرجانے والے پوپ فرانسس کے معاملے مں اس روایت کو توڑا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
بی بی سی کے مطابق پوپ فرانسس نے ویٹیکن سٹی میں دفن نہ ہونے کا انتخاب کر کے ایک صدی سے زیادہ عرصے سے جاری روایت توڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پوپ کو باسیلیکا کے سینٹ میری میجر میں سپرد خاک کیا گیا۔ اس کو اٹلی میں سانتا ماریا میگیور کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک چرچ ہے جہاں وہ اکثر بیرون ملک دوروں سے پہلے اور بعد میں عبادت کرنے کے لیے جاتے تھے۔
آنجہانی پوپ کا تدفین کی جگہ کا انتخاب معاشرے کے پسماندہ لوگوں کے لیے ان کی زندگی بھر کی ہمدردی کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید پڑھیے: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟
روم کے مرکزی ٹرین اسٹیشن سے تھوڑی ہی دوری پر باسیلیکا شہر کے ایک ورکنگ کلاس اور متنوع حصے میں واقع ہے جہاں چینی سپر مارکیٹ، افریقی ہیئر سیلون، انڈین ریستوراں اور بنگلہ دیشی دکانیں روایتی رومن کیفے اور رومن فن تعمیر کے ساتھ گھل مل جاتی ہیں۔
یہاں کے عام ماحول کے باوجود چرچ سانتا ماریا ماگوریے روم کے سب سے شاندار گرجا گھروں میں سے ایک ہے۔ اس کا بیل ٹاور شہر کا سب سے اونچا ہے۔
باسیلیکا کی چمکتی ہوئی چھت جو امریکا سے لائے گئے سونے سے بنی ہے اور اس کے بازنطینی موزیک زائرین کو ابتدائی مسیحی دور سے لے کر باروک دور تک کے سفر پر لے جاتے ہیں۔
یہاں ایک اور چیز جو منفرد ہے وہ یہ کہ چرچ کا فرش پلان عام مسیحی کراس کے بجائے رومن ہیکل سے مشابہت رکھتا ہے۔ 1,600 سال سے زیادہ پہلے قائم کیا گیا یہ رومی دیوی جونو کے لیے وقف ایک قدیم مندر کی جگہ کے قریب تعمیر کیا گیا ہے اور افسانوں کہانیوں کے مطابق یہ اگست میں ہونے والی ایک معجزاتی برف باری سے متاثر ہوا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ حضرت مریم علیہ السلام کی طرف سے ایک نشانی تھی۔
باسیلیکا میں دنیا بھر سے عبادت کرنے والوں کا ہجوم فرانسس کی یاد میں دعا کرنے کے لیے جمع ہوا ہے۔
اپنی وصیت میں آنجہانی پوپ نے باسیلیکا کے ایک طرف راہداری کے ساتھ ایک طاق میں ایک سادہ قبر کی درخواست کی تھی جسے اب تیار کرلیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پوپ فرانسس چل بسے، ویٹیکن کا باضابطہ اعلان
صنوبر کی لکڑی، سیسہ اور ایلم کے 3 تابوتوں میں پوپ کو رکھ کر دفنانے کے روایتی طریقے کے برعکس ان کی قبر پر کوئی خاص سجاوٹ نہیں ہوگی بلکہ ان کی قبر کے کتبے پر صرف ان کا لاطینی نام فرانسسکس لکھا جائے گا۔
کہا جاتا ہے کہ فرانسس جب پوپ تھے تو اس دوران وہ یہاں 125 بار آئے اور اکثر اپنے ساتھ پھول لاتے تھے۔
پوپ فرانسس سنہ 1903 میں لیو سیزدہم کی وفات کے بعد ویٹیکن کے باہر دفن ہونے والے پہلے پوپ بن جائیں گے۔ ان کی آخری آرام گاہ ویٹیکن کی دیواروں کے پیچھے نہیں بلکہ لوگوں کے درمیان ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پوپ فرانسس پوپ کی تدفین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس پوپ کی تدفین پوپ فرانسس کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کھارادر پون کمار نے بتایا کہ کھارادر تھانہ کی حدود اچھی قبر بمبئی بازار کے قریب 7 منزلہ رہائشی عمارت سٹی مال کی لفٹ اوپری منزل سے گراونڈ فلور کی طرف آرہی تھی کہ ممکنہ فنی خرابی کے سبب لفٹ کا بیلٹ ٹوٹ گیا اور وہ گر گئی۔
لفٹ گرنے سے اس میں سوار 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسیکو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ زخمیوں کو لفٹ سے نکال کر ریسیکو ایمبولینسوں سے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔ سب زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یہ تمام زخمی افراد بلڈنگ کے ہی رہائشی ہیں۔ اس عمارت کے گراونڈ فلور پر دکانیں اور اوپری منزلیں رہائشی یونٹس ہیں۔
ایدھی حکام کے مطابق لفٹ گرنے سے زخمی ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ جنید ولد نور محمد۔35 سالہ الطاف ولد عبدالقاد، 30 سالہ محمد سہیل ولد اقبال، 28 سالہ ندیم ولد اجمل، 17 سالہ مبشر ولد اقبال ۔18 سالہ عفان ولد زاہد، 40 سالہ نفیس ولد رفیق، 40 سالہ سراج الدین ولد فضل الدین، 35 سالہ واحد گل ولد گل محمد اور 38 سالہ ریحان ولد اخلاق احمد کے ناموں سے ہوئی۔