بھارت نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے 6 مختلف مقامات پر 24 حملے کیے، پھر اگلے ہی دن پاکستان میں مختلف ڈرون بھیجے گئے، اور آج 10 مئی کی رات پاکستان کی 3 ایئر بیسز پر بھارت کی جانب سے حملے کیے گئے جس کے بعد پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ شروع کردیا جس میں بھارت کو بڑے پیمانے پر نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

آپریشن شروع ہونے سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے آغاز کا مقصد بھارت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا اور خطے میں پاکستان کی سالمیت کا دفاع کرنا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کے آغاز کے بعد بیاس میں واقع براہموس میزائل اسٹوریج سائٹ کو کامیابی سے نشانہ بنایا، ادھم پور ایئر بیس، پٹھان کوٹ کی ایئر فیلڈ کو بھی مکمل تباہ کردیا گیا، آدم پور ایئر فیلڈ جہاں سے امرتسر میں سکھوں پر، پاکستان اور افغاستان پر میزائل داغے گئے، کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کے جواب میں جاری آپریشن کے تحت دشمن کو بھرپور اور مؤثر جواب دیا جا رہا ہے۔ بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر ’جی ٹاپ‘ کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے جبکہ اُڑی کے علاقے میں واقع اہم سپلائی ڈپو کو بھی ہدف بنایا گیا ہے۔ پاکستان نے الفتح میزائل بھی لانچ کیا، دوسری جانب بھارت کا 70 فیصد بجلی کا گرڈ سسٹم ناکارہ بنایا گیا ہے۔

آپریشن بنیان مرصوص کے تحت بھارتی آرٹلری گن پوزیشن دہرنگیاری سپلائی ڈپو اڑی کو تباہ کیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ وہ تمام بیسز ہیں جہاں سے پاکستان میں عوام اور مساجد پر حملے کیے گئے تھے۔

اس کے علاوہ افواج پاکستان نے بھارتی سورت گڑھ ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کردیا جبکہ پاکستان ایئر فورس کے جے ایف 17 تھنڈر کے ہائپر سونک میزائلوں نے آدم پور میں بھارت کا  ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم بھی تباہ کردیا جسے بھارت نے روس سے خریدا تھا اور اس کی مالیت لگ بھگ ڈیڑھ ارب ڈالر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان نے تباہ کردیا کو بھی گیا ہے

پڑھیں:

کرکٹ سیاست کی زد میں

14 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے سلسلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی 20 میچ کھیلا گیا جس میں پاکستان کی جانب سے جو ٹیم میدان میں اتاری گئی ،کرکٹ کے ماہرین کے مطابق وہ نہایت کمزور تھی۔ سلیکٹرز نے نہ جانے کیوں بھارت کے تجربہ کار کھلاڑیوں کے مقابلے میں ایسی کمزور ٹیم میدان میں اتاری تھی۔

پھر میچ کا انجام وہی ہوا جس کی ماہرین پہلے سے پیش گوئی کر رہے تھے ۔ نہ بیٹسمین ہی کھیل کا حق ادا کر سکے اور نہ ہی بالرز معیار پر اتر سکے۔ بھارتی ٹیم کا حوصلہ بلند تھا اور لگتا تھا کہ وہ ہر قیمت پر میچ جیتنے آئی ہے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم نے لگتا ہے اپنی پرانی روایت کے مطابق میچ ریفری اور امپائرز سے پہلے ہی گٹھ جوڑ کر لیا تھا۔

میچ ریفری نے میچ کی روایت کے مطابق دونوں ٹیموں کے ہاتھ نہیں ملوائے اور امپائرز نے تین ایسے فیصلے دیے جو ریویو میں غلط ثابت ہوئے جس سے ان کی جانبداری بھی ثابت ہو گئی۔ پھر میچ جیتنے کے بعد بھارتی ٹیم کے کپتان سوریا کمار یادیو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی جیت کو پہلگام میں مارے گئے بھارتیوں اور بعد میں پاک بھارت جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے نام کرتے ہیں۔ کھیل کے میدان میں یہ سیاسی باتیں بڑی عجیب سی تھیں۔ پہلگام میں بے شک کئی بھارتی شہری مارے گئے تھے مگر ان کو قتل کرنے والوں کا آج تک بھارتی انٹیلی جنس پتا نہیں لگا سکی۔

 البتہ روایت کے مطابق انھوں نے فوراً ہی بغیر تحقیق کے پاکستان پر الزام لگا دیا تھا جب کہ پاکستان بار بار بھارت سے کہتا رہا کہ اگر پاکستانیوں نے یہ واردات کی ہے تو وہ اس کا ثبوت پیش کر دے مگر وہ مکمل طور پر پاکستانی سوال کا جواب دینے میں ناکام رہا اور پاکستان پر حملے کی دھمکیاں دیتا رہا اور پھر وہ واقعی پاکستان پر بلاجواز جارحیت کا مرتکب ہوا مگر پاکستانی فضائیہ 1965 کی جنگ کی طرح اس کے کئی جہاز جن میں فرانس سے حال میں خریدے قیمتی رفال بھی شامل تھے گرانے میں کامیاب رہی۔ اس کے علاوہ بھارتی دفاعی نظام کو بھی بھاری نقصان پہنچایا جس کی تاب نہ لا کر بالآخر بھارتی حکومت نے امریکی صدر ٹرمپ سے درخواست کرکے جنگ رکوا دی۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ بھارت ایک زمانے سے کھیل کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، وہ پاکستان سے میچ کھیلنے میں سیاسی شرطیں عائد کر دیتا ہے جیسا کہ گزشتہ دنوں جب ایک ایونٹ پاکستان میں منعقد کیا جانے والا تھا، بھارت نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے صاف منع کر دیا تھا اور پاکستان سے میچ دبئی میں کھیلنے پر اصرارکیا تھا۔

بھارت اس کی وجہ یہ بتا رہا تھا کہ چونکہ پاکستان بھارت میں دہشت گردی میں ملوث ہے، اس لیے اس کی ٹیم پاکستان نہیں جا سکتی۔ اس کے بعد پاکستان کرکٹ کے بورڈ کے سربراہ محسن نقوی نے آئی سی سی سے یہ اصول منوا لیا کہ اب اگر بھارت میں کوئی مقابلہ منعقد ہوا تو پاکستانی ٹیم بھی وہاں نہیں جائے گی اور میچ نیوٹرل گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔

اس دفعہ چونکہ ایشیا کپ دبئی میں منعقد ہو رہا ہے چنانچہ دونوں ممالک کی ٹیموں کو اس میں شرکت سے کوئی اعتراض نہیں ہے مگر اب بھارت نے دبئی میں حالیہ اپنی جیت کو سیاست کے لیے استعمال کیا ہے جو سراسر کرکٹ کے کھیل کی روح کے خلاف ہے۔


 اب سوال یہ ہے کہ کیا بھارت ہمیشہ ہی کرکٹ کے کھیل کو اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے استعمال کرتا رہے گا۔ اس پر اس سلسلے میں کوئی پابندی تو کیا کوئی پوچھ گچھ تک نہیں کی جا رہی ہے تو اس کی وجہ صاف ہے کہ عالمی کرکٹ پر اس وقت مکمل طور پر بھارت کا قبضہ ہو چکا ہے۔ وہ آئی سی سی کے قواعد و ضوابط نہیں بلکہ اپنی مرضی کے مطابق اس عالمی ادارے کو چلا رہا ہے۔

اس وقت آئی سی سی کا سربراہ جے شا ہے جو بھارتی وزیر داخلہ امیت شا کا بیٹا ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ بی جے پی کس قدر پاکستان مخالف سیاسی پارٹی ہے وہ تو پاکستان کے قیام کی ہی مخالف تھی اور اب پاکستان کے وجود کے خلاف ہے چنانچہ جے شا سے پاکستان کے ساتھ کسی بہتری کی کیسے امید رکھی جا سکتی ہے۔ بھارتی نفرت کا معاملہ ابھی تک تو صرف ہاتھ ملانے تک تھا مگر اب بھارتی ٹیم نے عندیہ دیا ہے کہ اگر بھارت فائنل جیت گیا تو وہ محسن نقوی کے ہاتھ سے ٹرافی وصول نہیں کرے گی اور آگے بھی پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہیں ملائے گی۔ 

حقیقت یہ ہے کہ اس وقت کرکٹ سخت نفرت کے گرداب میں پھنس چکی ہے اور اگر یہی صورت حال رہی تو آگے کرکٹ کے کھیل سے عوام کی دلچسپی ختم بھی ہو سکتی ہے چنانچہ اب وقت آ گیا ہے کہ اس کھیل کو عروج پر پہنچانے والے ممالک یعنی برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ اپنی مصلحت آمیزی کو بالائے طاق رکھ کر اس کھیل کی بقا کے لیے اپنا کردار ادا کریں، ورنہ یہ ہر دل عزیز کھیل بھارت کے ہاتھوں تباہ ہو کر اپنی عوام میں دلچسپی کھو بیٹھے گا۔

چند سال قبل آسٹریلیا کے کھلاڑی عثمان خواجہ نے فلسطینیوں کے حق میں بازو پر کالی پٹی باندھی تھی تو اس پر جرمانہ عائد کر دیا گیا تھا اور وارننگ دی گئی تھی کہ اگر آیندہ ایسی سیاسی حرکت کی تو اسے آیندہ میچوں کے لیے نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ اب آئی سی سی کا وہ اصول کہاں گیا، اب تو بھارتی ٹیم کا کپتان کھلم کھلا سیاسی پریس کانفرنس کرتا ہے مگر آئی سی سی اس کے خلاف کوئی ایکشن لینے کے بجائے تالی بجا رہی ہے، یہ سب کیا ہے؟
 

متعلقہ مضامین

  • 1965 میں جنگ بندی سے قبل بھی بھارتی افواج کو بڑا نقصان پہنچا
  • ویمنز ورلڈ کپ سے قبل آسٹریلوی ٹیم کا بڑا نقصان
  • ایئر انڈیا کریش، پائلٹ کو قصور وار قرار دینے پر بھارتی سپریم کورٹ کا اہم بیان سامنے آگیا
  • بھارت نے پاکستان پر ایک اور حملے کا اشارہ دے دیا
  • ’اب پاکستان سے کوئی مقابلہ نہیں‘، اعداد و شمار نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو غلط ثابت کردیا
  • ایشیا کپ سپر 4 مرحلہ، بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا
  • سیلاب سے نارووال کو شدید نقصان پہنچا، فصلوں کو بچانا ہے: احسن اقبال
  • یہ تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب تھا جس سے نارووال میں بہت نقصان ہوا: احسن اقبال
  • سیلاب کی تباہ کاریاں :سندھ کی درجنوں دیہات زیرِ آب, فصلیں تباہ
  • کرکٹ سیاست کی زد میں