آپریشن ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ کا مطلب کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ یعنی (سیسہ پلائی ہوئی دیوار)،سورۃ صف کی یہ آیت ’’اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ‘‘ ایک حکم ہے۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ آیت میں حکم ہے کہ جب جنگ مسلط ہو جائے تو ایک جُٹ ہو کر دشمن سے بھڑ جاؤ،۔ اللّٰہ ہمارا حامی و ناصر ہوگا۔
سیکیورٹی ذرائع کے اس وقت پاکستان کی جانب بھارت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی جوابی کارروائی، آپریشن ’بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص‘ میں ابھی تک بھارت کے 10 اہداف کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی آرٹلری گن پوزیشن دہرنگیاری تباہ ہوگئی، براہموس اسٹوریج سائٹ نگروٹا کو بھی تباہ کر دیا گیا، بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ کو تباہ کردیا گیا، بھارت کے سپلائی ڈپو اڑی کو بھی تباہ کردیا گیا، سیکیورٹی زرائع کے مطابق فوجی اور سیاسی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ بھارت نے اب جارحیت کی تو اس کے ہائی ویلیو زونز کو نشانہ بنایا جائے گا، ہائی ویلیو زونز میں بھارت کے اقتصادی اہداف بھی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بھارت کے
پڑھیں:
بھارتی آبی جارحیت؛ گنگا معاہدہ معطل کرکے بنگلا دیش کا پانی روکنے کی تیاری
پہلگام حملے کو جواز بنا کر جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پورے خطے کے امن کو خطرات سے دوچار کر دیا، سندھ طاس معاہدہ معطلی کے بعد اب بھارت نے بنگلا دیش سے گنگا معاہدے پر نظرثانی کا فیصلہ کر لیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ’’1996 کا بھارت بنگلا دیش گنگا معاہدہ 30 سال مکمل ہونے پر 2026 میں ختم ہونے والا ہے۔ گنگا معاہدے کی شق نمبر 12 کے مطابق اس معاہدے کی تجدید دونوں فریقین کی باہمی رضامندی سے کی جائے گی۔‘‘
گنگا معاہدے کے مطابق خشک موسم خصوصاً فرکا بیراج کے اطراف میں پانی کی تقسیم کو منصفانہ بنانا تھا، بھارت نے بنگلا دیش کو آگاہ کیا ہے کہ ترقیاتی ضروریات کے لیے زیادہ پانی درکار ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق ’’پہلگام حملے سے پہلے بھارت گنگا معاہدہ 30 سال بڑھانا چاہتا تھا مگر حالات یکسر بدل گئے۔‘‘
بھارت کے یکطرفہ فیصلے پر بنگلا دیش نےتشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی آبی جارحیت جنوبی ایشیا میں ایک نئے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔
Post Views: 2