حیدرآباد: جدہ سے بھارتی شہر حیدرآباد آنے والی انڈیگو کی پرواز کو اس وقت ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا جب اس میں بم کی ایک جھوٹی اطلاع موصول ہوئی۔ اطلاع میں مبینہ طور پر ”1984 کے مدراس ایئرپورٹ طرز کے حملے“ کی دھمکی دی گئی تھی۔

میڈیاذرائع کے مطابق انڈیگو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ، “انڈیگو فلائٹ 6E 68 جو یکم نومبر 2025 کو جدہ سے حیدرآباد کے لیے روانہ ہوئی تھی، دوران پرواز ایک سیکورٹی خطرے کی اطلاع موصول ہوئی جس کے بعد طیارے کو ممبئی ایئر پورٹ کی طرف موڑ دیا گیا ہےاورہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ واقعے پر متعلقہ حکام کو فوری طور پر آگاہ کیا گیا اور ان کے ساتھ مکمل تعاون کیا گیا تاکہ طیارے کی سیکورٹی جانچ کی جا سکے۔

بھارتی ائیرلائن نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ،“ہم نے مسافروں کو کم سے کم تکلیف دینے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے، جن میں ریفریشمنٹس کی فراہمی اور صورتحال سے متعلق باقاعدہ معلومات فراہم کرنا شامل تھا۔

تاہم ممبئی ایئرپورٹ پر تمام ضروری حفاظتی معائنوں کے بعد پرواز کو کلیئرنس دے دی گئی۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مکمل جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انڈیگو کی پرواز کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں دھمکی دی گئی تھی کہ سن 1984 کے مدراس ایئرپورٹ طرز کے دھماکے جیسا واقعہ پیش آئے گا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل

پڑھیں:

غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے

یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔

برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔

القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔

یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔

تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔

اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔

غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • وزیراعلیٰ کے پی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ کی بغیر اطلاع بندش کا نوٹس
  • انڈین طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • بھارتی طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • گھر سے خاتون کی کمبل میں لپیٹی گلا کٹّی لاش برآمد
  • کراچی میں واقع گھر سے گلا کٹی لاش برآمد
  • میکسیکو: امریکی ائر لائن کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • میکسیکو میں امریکی طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف