افواج پاکستان کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر کی انٹرنیشنل میڈیا کیساتھ اہم نیوز کانفرنس میں کہا  ہےکہ جس میں پاکستان ایئرفورس اور پاکستان نیوی کے سینئر افسران بھی شریک ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے عالمی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پہلگام میں واقعہ ہوتا ہے اور بغیر تحقیقات الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے پہلگام میں واقعہ ہوا اور 10منٹ بعد اس کی ایف آئی آر درج کر لی گئی جس میں پاکستان پر الزام لگایا گیا جبکہ اس کےکوئی ثبوت نہیں.

پہلگام میں واقعےکی جگہ سےپولیس اسٹیشن 30منٹ کے فاصلے پر ہے حیران کن ہے10منٹ میں پولیس پہنچی، تحقیقات کر لی اور الزام بھی لگا دیا۔انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ 2 بجکر 20منٹ پر ہوا اور 2 بجکر 30 مقدمہ پر ایف آئی آر درج ہو گئی. بھارت کے بغیر ثبوت اقدام سے خطے کی صورتحال خراب ہوئی اب پہلگام واقعے کی حقیقت پر بھارت کےعوام بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ دس منٹ بعد بھارت کو کیسے پتہ چلا کہ پہلگام واقعہ پاکستان نے کرایا. بھارت پاکستان میں عورتوں ، بچوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلگام پولیس سٹیشن حملے کے مقام سے 30منٹ دوری ہر ہے ، حیران کن طور پر حملے کے 10 منٹ بعد پولیس جائے وقوعہ تک کیسے پہنچی؟ اور اگلے 10 منٹ میں الزام تراشی شروع کردی اور بھارتی میڈیا سے بھی کہنا شروع کردیا کہ حملہ پاکستان نے کرایا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدانوں نے بھی پہلگام واقعہ کے بعد سکیورٹی پر سوالات اٹھائے ہیں. بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر الزام لگا رہا ہے. بھارتی شہری بھی اپنی فوج کے مشکوک کردار پر پھٹ پڑے ہیں.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان پر کہ پہلگام

پڑھیں:

پاکستان کا افغان طالبان سے تحریری ضمانتوں کا مطالبہ—بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب، دفترِ خارجہ کا دوٹوک اعلان!

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، ابھی بھی صورتحال ایسی نہیں کہ ہم کہیں جنگ بندی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغانستان میں منظور ہونے والی قرارداد کا مسودہ نہیں دیکھا، افغانستان کا ان کے اپنے شہری کی جانب سےکسی قسم کی دہشت گردی کو ماننا مثبت ہے، ہم اس قرارداد کے مسودے کا انتظار کر رہے ہیں، اس کے باوجود ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان بھیجا جانے والا امدادی قافلہ ہماری سائیڈ سے کلیئر ہے، یہ طالبان پر ہے کہ وہ اس امدادی قافلے کو وصول کرتے ہیں یا نہیں، افغان عوام کی مشکلات دیکھتے ہوئےاقوام متحدہ کی درخواست پرامدادی قافلہ روانہ کیا۔ افغانستان میں ہمارا سفارتی مشن کام کر رہا ہے، ہمارے مشن نے افغانستان کو حالیہ دہشت گردوں اور ان کےہینڈلرز کے حوالے سے آگاہ کیا ہوگا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کرتے ہیں، افواج پاکستان ملکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے پُرعزم ہیں، پروپیگنڈے کے ذریعے حقائق کو مسخ نہیں کیا جاسکتا، پاکستان پُرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتاہے، پاکستان اپنے قومی مفاد اور خودمختاری کا ہر صورت دفاع کرےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ریاستی پشت پناہی میں دہشت گردی جاری ہے، بھارت کی جانب سے افغان سرزمین پرفتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سے تعاون کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، اس لیے بھارت کے ذریعہ ان دہشت گردوں کی خطرناک ہتھیاروں تک ممکنہ رسائی بعید ازقیاس نہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو افسوس ہےکہ بھارت نے سارک پراسیس کو روکا ہوا ہے، بھارت نے یہ پہلی مرتبہ سارک کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی، بھارت نےماضی میں کسی اور ملک کے حوالے سے سارک میں اسی طرح رکاوٹ ڈالے رکھی تھی، مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی قبضہ کی صورتحال کا سامنا ہے، اس صورتحال کا کسی صورت پاکستان کی صورتحال سے مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، سیکڑوں کشمیری بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں، اقوام متحدہ رپورٹ کےمطابق2800کشمیری جبری وغیرقانونی طور پربھارتی جیلوں میں قید ہیں۔غزہ کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رفاہ کراسنگ کھولنے پر اسرائیلی بیان پر پاکستان سمیت 8 اسلامی عرب ممالک نے بیان جاری کیا، غزہ میں انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس میں افرادی قوت بھیجنا کسی بھی ملک کا آزادانہ فیصلہ ہوگا، ابھی تک پاکستان نے اس حوالے سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ میں قیدیوں کے تبادلےکا باقائدہ معاہدہ نہیں ہے، باقاعدہ معاہدہ نہ ہونے کے باعث کیس ٹو کیس بیسز پر معاملات کو دیکھا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکمانستان میں عالمی کانفرنس، وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے
  • ترکمانستان کانفرنس، وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے
  • سکھر: لنڈا بازار کے دکاندار اپنے مسائل کے حل کے لیے احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں
  • ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں‘ ترجمان دفتر خارجہ
  • نئے خطرات اور نئے چیلنجز
  • ناروے کے سفیر کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر دفترِ خارجہ کا ڈیمارش جاری
  • اندرونی عدالتی مداخلت کا الزام، پاکستان نے ناروے کے سفیر کو احتجاجی مراسلہ جاری کردیا
  • پاکستان کا افغان طالبان سے تحریری ضمانتوں کا مطالبہ—بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب، دفترِ خارجہ کا دوٹوک اعلان!
  • روایتی جنگ بندی نافذ نہیں،ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • بھارت ریاستی پشت پناہی میں پاکستان کے خلاف دہشتگردی کر رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ