وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکمانستان میں منعقد امن و اعتماد کی سالانہ کانفرنس میں عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد 2025، عالمی دن برائے غیرجانبداری اور ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کے 30 سال مکمل ہونے پر منعقدہ اعلیٰ سطحی عالمی فورم میں وزیراعظم شہباز شریف نے شرکت کی۔

وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ فورم کے موقع پر وزیراعظم نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوان، تاجک صدر امام علی رحمان اور کرغیزستان کے صدر سادر جپاروف سے غیر رسمی اور خوشگوار ملاقاتیں کیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترکمانستان کی مہمان نوازی، اشک آباد کا حسن اور عوام کی گرمجوشی قابلِ تعریف ہے۔وزیراعظم اور ترک صدر اردوان نے ملاقات کی  اشک آباد میں منعقدہ فورم کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔

اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی تعاون اور سرمایہ کاری پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

۔وزیراعظم نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور توانائی، پیٹرولیم، معدنیات، سیاسی و دفاعی تعاون اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بڑھتی ہوئی شراکت داری کو سراہا۔

وزیراعظم نے پاکستان میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں ترکی کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی خواہش ظاہر کی جبکہ دونوں رہنماؤں نے جلد وزارتی سطح کے تبادلوں پر اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ ملاقات میں اسلام آباد، تہران، استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیراعظم نے غزہ میں امن کی کوششوں کیلئے صدر اردوان کی جرات مندانہ قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور افغانستان سے پاکستان کو درپیش سیکیورٹی خدشات پر بھی بات چیت کی ۔

صدر ایردوان نے پاکستان کے ساتھ تعاون مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی برادری کو درپیش بڑے چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ’موسمیاتی تبدیلی، غربت اور عدم مساوات دنیا کے بڑے خطرات ہیں۔پاکستان عالمی امن و سلامتی کے فروغ کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرے میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر عالمی برادری افغان طالبان حکومت پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے دباؤ ڈالے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے 2025 میں سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست سنبھالنے کے بعد عالمی امن کے فروغ کیلئے مؤثر اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر، ترکیہ، سعودی عرب، یو اے ای اور ایران کی کوششوں کی حمایت کی اور فلسطینیوں و کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے زور دیا کہ پاکستان نے خواتین اور کمزور طبقات کی معاشی شمولیت کیلئے اہم اقدامات کئے ہیں۔گلوبل وارمنگ سے پیدا چیلنجز نے ترقی پذیر ممالک کیلئے بڑی رکاوٹیں پیدا کی ہیں۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر کے ساتھ بھی ملاقات کی اور علاقائی اور عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شہباز شریف کہا کہ

پڑھیں:

دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے پاکستان اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے۔ عالمی برادری افغان حکومت پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لیے زور ڈالے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں منعقدہ عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے عالمی امن و سلامتی، ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز تک منصفانہ رسائی، مالیاتی شمولیت اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے ترکمان قوم اور قیادت کے ساتھ تعلقات کو بھائی چارے کی مثال قرار دیا اور پاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور کردار کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ترکمان قوم کے رہنما گربانگلی بردی محمدوف اور صدر بردی محمدوف میرے لیے بھائیوں جیسے ہیں۔ انہوں نے ترکمانستان کی 30 سالہ مستقل جانبداری پر مبارکباد دی اور کہا کہ اشک آباد کے شاندار شہر اور ترکمان عوام کی گرمجوشی، سفید سنگ مرمر کی خوبصورتی کے ساتھ قابل تعریف ہیں۔

شہباز شریف نے عالمی امن کے حوالے سے پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے رواں سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے افغانستان سے پیدا ہونے والے دہشتگردی کے نئے خطرات کی جانب توجہ دلائی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ افغان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں مدد فراہم کرے۔

وزیراعظم نے اپنی خارجہ پالیسی کے اصول بھی واضح کیے اور کہا کہ تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عالمی ترقی کے لیے 2023 کے ایجنڈے کو جامع لائحہ عمل قرار دیا، مالیاتی شمولیت اور خواتین کو معاشی دھارے میں شامل کرنے کی اہمیت اجاگر کی، اور کہا کہ پاکستان کا صاف اور سرسبز ترقیاتی ماڈل دنیا کے لیے مثال ہے۔

مزید برآں، وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی اور عالمی عدم مساوات کو ترقی پذیر ممالک کے لیے بڑے چیلنجز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ٹیکنالوجیز تک منصفانہ رسائی عالمی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے 2025 کو بین الاقوامی امن اور اعتماد کا سال قرار دینے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اشک آباد ترکمانستان وزیراعظم محمد شہباز شریف

متعلقہ مضامین

  • ترکمانستان کانفرنس، وزیراعظم عالمی رہنماؤں کی توجہ کا مرکز بن گئے
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغانستان سےسر اٹھا رہا ہے، شہباز شریف
  •  وزیر اعظم کی ترکمانستان میں ترک صدر سے ملاقات
  • وزیر اعظم کی ترکمانستان میں ترک صدر سے ملاقات
  • دہشتگردی کا نیا خطرہ افغان سرزمین سے سر اٹھا رہا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا ترکمانستان میں عالمی فورم سے خطاب
  • عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے، وزیراعظم شہباز شریف
  • عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے، وزیراعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف کی ترکمانستان کے صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • وزیراعظم آزاد کشمیر سے امیر مقام کی ملاقات