طویل بیت الخلا کے وقفوں کی وجہ سے برطرفی، عدالت نے انجینئر کی اپیل مسترد کر دی
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
چین کے مشرقی صوبہ جیانگسو کے ایک انجینئر لی کو کام کے دوران طویل بیت الخلا کے وقفے لینے پر ملازمت سے برخاست کر دیا گیا، جس پر انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ بواسیر کے مریض ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، اپریل اور مئی 2024 کے دوران لی نے 14 بیت الخلا کے وقفے لیے، جن میں سب سے طویل وقفہ 4 گھنٹے تک جاری رہا۔
مزید پڑھیں: بھارتی مسافر کا ’یادگار‘ ہوائی سفر، ممبئی سے بنگلورو تک وقت بیت الخلا میں گزرا
لی نے کمپنی کے خلاف عدالت میں غیر قانونی برطرفی کا مقدمہ دائر کیا اور 3 لاکھ 20 ہزار یوآن (قریباً 45,000 امریکی ڈالر) معاوضے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بواسیر کی دوائیں اور جنوری میں اسپتال میں ہونے والے علاج کے ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیے۔ تاہم عدالت نے فیصلہ دیا کہ لی کا بیت الخلا میں گزارا گیا وقت ان کی جسمانی ضرورت سے بہت زیادہ تھا اور اپیل مسترد کر دی گئی۔
مزید پڑھیں: سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
چین کے لیبر قوانین کے مطابق ملازمین کو حفظان صحت کی سہولت دی جاتی ہے، مگر اس واقعے میں عدالت نے طویل اور غیر معقول وقفوں کو کمپنی کے جائز اقدام قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطرفی بواسیر بیت الخلا طویل وقفہ عدالت ملازمت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطرفی بواسیر بیت الخلا طویل وقفہ عدالت ملازمت بیت الخلا
پڑھیں:
فلسطینیوں کی بےدخلی کی ہرصورت کو مسترد کرتے ہیں: مصر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصر نے فلسطینیوں کی بےدخلی اور غزہ میں کسی بھی جغرافیائی یا آبادیاتی تبدیلی کو مسترد کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر کے وزیرِ خارجہ بدر عبدالعاطی نے واضح کیا ہے کہ مصر ہر اُس کوشش کو سختی سے مسترد کرتا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو بے دخل کرنا یا غزہ کی پٹی کی جغرافیائی یا آبادیاتی حیثیت کو تبدیل کرنا ہو۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات مصر کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے فون پر گفتگو کے دوران کہی، انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے غزہ کی تازہ صورتِ حال، غزہ میں جنگ بندی کے استحکام اور بین الاقوامی سفارتی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
مصری وزارتِ خارجہ کے ترجمان تمیم خلاف کے مطابق وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنے، سلامتی کونسل کی قرارداد 2803ء پر عمل درآمد اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی پر زور دیا، انہوں نے غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی کے لئے جاری مشاورت کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے فلسطینی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کی تشکیل کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی راہ ہموار ہو گی، انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر انسانی امداد کی مقدار بڑھانے اور علاقائی و عالمی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون پر بھی زور دیا تاکہ فلسطینی عوام کو ان کے حقِ خود ارادیت کی حمایت مل سکے۔
مصری وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں بگڑتی صورتحال خاص طور پر آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد اور زمینوں کی مسلسل ضبطی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات کشیدگی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں اور عالمی برادری کی فوری مداخلت ناگزیر ہے۔
مصری وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے ناگزیر کردار پر بھی زور دیا، انہوں نے جنرل اسمبلی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا جس کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کی مدت تین سال کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی کا فون بھی موصول ہوا، جس میں ادارے کی جانب سے موجودہ حساس حالات میں انسانی امداد اور خدمات کی فراہمی بارے تفصیل دی گئی۔