پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کام کررہے ہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کام کر رہے ہیں۔
پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں اور دونوں ممالک سے تنازع کوبڑھانے سے روکنے کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹر مپ بھی پاک بھارت معاملے پر بات کر چکے ہیں ، صدر ٹرمپ کے دونوں ممالک کے رہنماؤں سے اچھے روابط ہیں وہ چاہتے ہیں کشیدگی نہ بڑھے اور یہ تنازع جلد ختم ہو۔
کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دونوں ممالک سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان اور بھارت کا تنازع کئی دہائیوں پر محیط ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: دونوں ممالک
پڑھیں:
پاکستان-ترکی بزنس کونسل کااجلاس، ایف ٹی اے معاہدے پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)ایف پی سی سی آئی کی پاکستان-ترکی بزنس کونسل کا اجلاس ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کراچی میں کونسل کے چیئرمین سید مظہر علی ناصر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ترکی کے قونصل جنرل برائے کراچی جمال سانگو نے اپنے کمرشل کونسلر مراد اوزمن کے ہمراہ شرکت کی۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ، سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں، نائب صدور امان پراچہ،آصف سخی، ناصر خان، ممتاز کاروباری شخصیات حنیف گوہر، میاں زاہد حسین اور کونسل کے دیگر اراکین نے بھی شرکت کی۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیااور کہا کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں برادر ممالک کے تاریخی و قریبی سفارتی تعلقات کی حقیقی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے مابین تعاون اور ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پاکستان-ترکی تجارتی تعلقات کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی پاکستان اور ترکی کے درمیان کاروبار سے کاروبار کے روابط کو فروغ دینے کے لیے پْرعزم ہے۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں ترکی کی مسلسل حمایت کو سراہا اور کہا کہ مضبوط اقتصادی شراکت داری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔