سیز فائر پاکستان کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر عظیم کامیابی ہے: خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
خالد مقبول صدیقی—فائل فوٹو
چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سیز فائر پاکستان کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر عظیم کامیابی ہے۔
کراچی سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ نے پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا لوہا پوری دنیا میں منوا لیا ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا ہے کہ بین الاقوامی جریدے پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی کی تعریف کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی
پڑھیں:
نوازالدین صدیقی نے تمام فنکاروں کو ‘بھانڈ’ قرار دیدیا
معروف بالی وڈ اداکار نوازالدین صدیقی نے سب فنکار اصل میں ‘بھانڈ’ ہوتے ہی، اور یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں ہونی چاہیے۔
یوٹیوب چینل ‘آل اباؤٹ ایو’ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنے ماضی کے تجربات، فلمی دنیا کے دوہرے معیار اور اداکاروں کی معاشرتی حیثیت پر دلچسپ اور چونکا دینے والے خیالات کا اظہار کیا۔
نوازالدین صدیقی نے فلم Dev D کے مشہور گانے ‘ایموشنل اتیاچار’ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں حیرت ہوئی کہ یہ گانا اتنا مقبول ہوا، کیونکہ اس کی شوٹنگ کے دوران ان کا تجربہ خوشگوار نہیں تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ‘جب یہ گانا ہِٹ ہوا، تو مجھے واقعی حیرانی ہوئی، حالانکہ شوٹنگ کے دوران سیٹ پر حالات کچھ خاص اچھے نہیں تھے، مگر عوام نے اسے پسند کیا’۔
انٹرویو کے دوران نواز الدین صدیقی سے سوال کیا گیا کہ اگر انہیں موقع ملے تو کیا وہ شادیوں میں ناچنے کو تیار ہوں گے؟
انہوں نے بلاجھجک انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘کیوں نہیں؟ اس میں کیا غلط ہے؟ یہ ہمارے پیشے کا حصہ ہے، لوگ شکایت کرتے ہیں کہ اداکار شادیاں ناچنے جاتے ہیں، لیکن اس میں مسئلہ کیا ہے؟ آخرکار ہم سب ‘بھانڈ’ ہی تو ہیں’۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تاریخ میں ‘بھانڈ’ طبقہ وہ فنکار ہوتے تھے جنہیں مہذب معاشرے میں شامل نہیں سمجھا جاتا تھا، پہلے زمانے میں بھانڈ گاؤں سے باہر خیموں میں رہتے تھے، انہیں صرف تفریح کے لیے بلایا جاتا تھا اور پھر واپس بھیج دیا جاتا تھا’۔
نواز الدین صدیقی کا کہنا تھا کہ آج اگرچہ اداکار مالدار اور مہذب نظر آتے ہیں اس لیے انہیں لگتا ہے کہ وہ معاشرے کا حصہ ہیں، لیکن دل سے وہ اب بھی معاشرے کے دائرے سے باہر کھڑے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ہم فنکاروں کو بُرا لگتا ہے جب لوگ شادیوں میں ہمارے ناچنے پر سوال اٹھاتے ہیں، لیکن ‘بھانڈگیری’ تو پھر بھی جاری ہے۔
یاد رہے کہ اسی موضوع پر ماضی میں مشہور شو ‘کافی ود کرن’ میں رنویر سنگھ اور اکشے کمار بھی گفتگو کر چکے ہیں۔
اکشے کمار نے رنویر کے بارے میں مزاحیہ انداز میں کہا تھا کہ ‘یہ بندہ شادیوں کی تقریب سے سب سے آخر میں واپس جاتا ہے، دلہا دلہن گھر جانا چاہ رہے ہوتے ہیں لیکن رنویر مسلسل ڈانس کرتا رہتا ہے، جب صبح 5 بجے اس کا ڈانس رکتا ہے، تو دلہا دلہن سمیت سب لوگ تھک کر سو جاتے ہیں’۔
رنویر نے اس موقع پر بتایا کہ انہوں نے یہ طریقہ اکشے کمار سے سیکھا، اکشے سر نے کہا تھا کہ ‘شادی ہے تو ناچو، سالگرہ ہے تو ناچو، منڈن ہو رہا ہے، بچہ رو رہا ہے، تو بھی ناچو، پیسہ ضائع نہیں ہونا چاہیے’۔
Post Views: 5