واشنگٹن(نیوز ڈیسک)ممتاز امریکی دفاعی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 مئی کو پاک بھارت افواج کی فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی ہے۔

دی نیشنل انٹرسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیشتر دفاعی ماہرین کا گمان تھا کہ عددی طاقت اور وسائل کی وجہ سے بھارت کا پلڑا بھاری رہے گا، مگر 7 مئی کی فضائی جھڑپ میں پاکستان کی بالادستی سب کو نظر آئی ہے۔

جریدے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فضائی جھڑپ کے بعد پاکستان کی جانب سے بڑی کامیابیوں کے اعلانات کیے گئے، جس کی بھارتی افواج کی جانب سے کوئی تردید نہیں کی گئی اور تردید نہ کرنے کی وجہ سے بھارت کی پوزیشن مشکوک ہوتی ہے۔

دی نیشنل انٹرسٹ کے مطابق پاکستان نے چین کے جے 10 سی طیاروں اور پی ایل 15 میزائلوں سے 5 بھارتی طیارے مار گرائے جن میں انتہائی مہنگے اور طاقتور سمجھے جانے والے فرانسیسی ساختہ 3 رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔

جریدے کے مطابق پاک بھارت فضائی جھڑپ نے مغرب کو پیغام دیا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی کو کم نہ سمجھا جائے۔
مزیدپڑھیں:ایپل کا نئے آئی فونز کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان کی فضائی جھڑپ

پڑھیں:

بھارت میں بڑھتے ہوئے فضائی حادثے

ریاض احمدچودھری

متواتر فضائی حادثات نے بھارتی داخلی پروازوں کے نظام کی ناکامی اور بھارتی ایوی ایشن کی مجرمانہ لاپروائی کا پردہ چاک کر دیا۔محض 39 دنوں میں پیش آنے والے پانچ ہیلی کاپٹر حادثات، بھارتی فضائی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔کیدارناتھ اور اترکاشی جیسے ہمالیائی علاقوں میں حادثات کا تناسب خطرناک حد تک بڑھ گیا۔
بھارت کے ہمالیائی علاقوں میں ہر سال ہزاروں یاتری ہیلی کاپٹر سروسز پر انحصار کرتے ہیں۔مودی سرکار کی لاپروائی اور بھارت ایوی ایشن کی نااہلی کے باعث بھارتی مسافر مشکلات سے دو چار ہے۔کیدارناتھ میں 15 جون کو آرین ایوی ایشن کا Bell 407 ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا، جس میں پائلٹ سمیت 7 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ اس سے قبل 8 مئی کو اترکاشی میں ایروٹرانس ایوی ایشن کا Bell 407 کریش کر گیا، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے۔7 جون اور 17 مئی کو بھی دو علیحدہ حادثات پیش آئے جو بھارت کی فضائی نگرانی پر سوالیہ نشان ہیں۔ایس او پیز (معیاری طریقہ کار) کی خلاف ورزی اور تربیت یافتہ عملے کی کمی تمام حادثات کا مشترکہ پیش خیمہ ہے۔ماضی میں بھی ان علاقوں میں متعدد سنگین حادثات رپورٹ ہوئے، جن میں 2019، 2022 اور 2023 کے واقعات شامل ہیں۔ 18 اکتوبر 2022 کو کیدارناتھ سے گپت کاشی جاتے ہوئے ایک ہیلی کاپٹر تباہ ہوا، جس میں 7 افراد جاں بحق ہوئے، 23 اپریل 2023 کو کیدارناتھ میں ایک مسافر ہیلی کاپٹر کے ٹیل روٹر سے ٹکرا کر ہلاک ہوا جبکہ 21 اگست 2019 کو اترکاشی میں ایچ ٹی کیبل سے ٹکرا کر 3 افراد جاں بحق ہوئے۔بھارتی ایوی ایشن کے حالیہ حادثات فضائی نظام کی کمزوریوں، ناقص پائلٹ تربیت اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کو نمایاں کرتے ہیں۔ بھارتی ہیلی کاپٹرز نہ تو جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور نہ ہی پائلٹس کو موسمی حالات سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔
بھارتی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کے بعد ہندوستان ایرو ناٹیکل لمیٹڈ کی جانب سے بھارت میں تمام تر ہال دھرو ہیلی کاپٹرز کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ 5 جنوری کو بھارتی ریاست گجرات کے پوربندر بیس سے پرواز کے بعد بھارتی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں پائلٹ سمیت عملے کے تینوں ارکان ہلاک گئے تھے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر اس وقت حادثے کا شکار ہوا جب یہ چند سیکنڈ کے لیے کنٹرول سے باہر ہوا تھا، اس وقت یہ محض 200 فٹ بلندی پر تھا۔واضح رہے کہ تباہ ہونے والا یہ ہیلی کاپٹر بھارتی کمپنی ہندوستان ایروناٹیکل لمیٹڈ (ہال) نے ہی بنایا تھا، اسی قسم کے ایک ہیلی کاپٹر نے گزشتہ سال ستمبر میں بحیرہ عرب میں کریش لینڈنگ کی تھی، یہ ہیلی کاپٹرز 2002ء سے بھارتی مسلح افواج میں مختلف سروسز کے لیے زیرِ استعمال ہیں۔
بھارت میں روسی ساختہ طیاروں کو انڈین ایئرفورس کی ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے لیکن سب سے زیادہ حادثات کا شکار یہی جہاز ہوتے ہیں۔بالخصوص ‘مگ’ طیاروں کو، اڑن تابوت اور بیوائیں بنانے کی مشین کے ناموں سے جانا جاتا ہے۔ بھارت کے سابق وزیر دفاع نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ روس سے خریدے گئے 872 ‘مگ’ طیاروں میں آدھے سے زیادہ حادثات کا شکار ہو چکے ہیں اور ان حادثات میں دو سو پائلٹوں کی جانیں جا چکی ہیں۔ پائلٹس ان طیاروں میں فنی خرابیوں کی اکثر شکایات کرتے ہیں۔ ان طیاروں کے بعض ماڈلز انتہائی تیزی سے لینڈنگ کرتے ہیں اور تو اور بعض طیارے ایسے بنائے گئے ہیں کہ ان سے رن وے بھی ٹھیک طرح نظر نہیں آتا۔بھارت کی ایئر فورس آہستہ آہستہ پرانے طیاروں سے چھٹکارا حاصل کر رہی ہے اور ان میں سے کچھ طیارے تو ساٹھ کی دہائی میں خریدے گئے تھے۔
بھارت نے اندرون ملک جو طیارے لائٹ کمبیٹ ائر کرافٹ کے نام سے تیار کرنا تھے اس میں اسے کامیابی نہیں ہو سکی۔ بھارت کو فرانس سے رافیل طیارے بھی مطلوبہ تعداد میں نہیں مل سکے۔ اس کی وجہ مودی حکومت کی کرپشن اور کمیشن ہے۔مگر جو ملے وہ پاک بھارت جنگ میں اپنی کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے اور گراؤنڈ کر دیئے گئے۔ موجودہ صورت حال میں بھارت کو ایمرجنسی کے طور پر طیارے فوری طور پر خریدنا ہونگے۔بھارتی فضائیہ کے تربیتی جہازوں کے ساتھ پیش آنے والے حادثات اب معمول کی خبر بن چکی ہے۔ بھارت کے پاس جو موجودہ طیارے ہیں ان کا یہ حال ہے کہ ابھی چند دن بیشتر بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارہ ‘جیگوار’ نے گورکھ پور سے معمول کی پرواز بھری تاہم اچانک فنی خرابی کا شکار ہو گیا۔پائلٹ نے خود کو جہاز سے ایجیکٹ کر لیا اور طیارہ اتر پردیش کے شہر کوشن نگر میں گر کر تباہ ہو گیا۔طیارہ آبادی والے علاقے میں گرکر تباہ ہوا۔بھارتی فضائیہ تو ایک طرف بھارت میں ائیر شو بھی فلاپ ہوجاتے ہیں۔بھارتی شہر بنگلور میں ہونے والے ایئر انڈیا شو کو بھارتی وزارت دفاع نے دنیا کا سب سے بڑا فضائی شو بنانے کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس دوران اس کے متعدد حادثات رونما ہو چکے تھے۔ شو کے میدان میں نہ جانے کیسے گھاس کو آگ لگ گئی اور تین سو کاریں جل گئیں۔ تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسی شومیں بھارتی فضائیہ کے دو طیارے کرتب دکھاتے ہوئے آپس میں ٹکرا گئے جس میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد سے دبئی کے لیے پرواز بھرنے والا جہاز بھارت کیسے جا پہنچا؟
  • بھارت میں بڑھتے ہوئے فضائی حادثے
  • ایران کیخلاف اسرائیلی جنگ میں شامل ہوکر امریکا کو کوئی کامیابی نہیں ملی: خامنہ ای
  • بیجنگ کانفرنس میں پاک بھارت کشمکش: پاکستانی مشیر نے بھارتی بیانیہ بے نقاب کر دیا
  • عاصم منیر سے میری ملاقات ہوئی، ان کی شخصیت متاثر کن ہے، ٹرمپ
  • اسرائیلی ماڈل اپنانے کی تیاری؟ پاکستان کیخلاف بھارتی عزائم بے نقاب
  • نیشنل لیبر فیڈریشن کی جانب سے وفاقی بجٹ کے خلا ف پریس کلب پراحتجاج کیاجارہاہے
  • پی آئی اے کا خلیجی ممالک کے لیے فضائی آپریشن بحال
  • امریکی ایوان نمائندگان کے عملے کے لیے واٹس ایپ پر پابندی کیوں لگائی گئی؟
  • اسرائیل نے اپنی فضائی حدود کھولنے کا اعلان کردیا