فہرست میں شامل 3 وکلا کو بانی سے ملنے نہیں دیا گیا، نیاز اللہ نیازی
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ترجمان بانی پی ٹی آئی نیاز اللہ نیازی(فائل فوٹو)
بانی پی ٹی آئی کے ترجمان نیاز اللہ نیازی نے کہا ہے کہ جیل حکام کے عدالتی احکامات کے مطابق فہرست دی گئی تھی، فہرست میں شامل تین وکلا کو ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ عدالت کو اب دیکھنا ہے کہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کرائیں۔
ترجمان نے کہا کہ بانی نے ہمیشہ کہا ہے یہ میری فوج ہے۔ بانی کے ساتھ پوری قوم کھڑی ہے۔ قوم کا مطالبہ ہے بانی کو جیل سے باہر نکالا جائے، چیف جسٹس پاکستان کو بھی کہا ہے ہمارے کیسز لگائے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم پوری قوم، افواج پاکستان کو حالیہ فتح پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
غزہ کی زمین پر کسی ترک فوجی کا پاؤں نہیں لگے گا، ترجمان اسرائیلی وزیراعظم
اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے اسرائیل کیخلاف دشمنی کا رویہ رکھا ہے، اس لیے ہمارے لیے یہ قابل قبول نہیں کہ ہم انکی مسلح افواج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے دیں، ہم اس پر متفق نہیں ہونگے اور ہم نے اپنے امریکی دوستوں کو بھی یہ بات صاف طور پر کہہ دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم کی ترجمان شوش بیڈروسیئن نے اسرائیل کے مؤقف کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے واضح کیا ہے کہ غزہ میں تعینات کی جانے والی بین الاقوامی فورس میں ترکیہ کے فوجی دستوں کے شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل اس سلسلے میں امریکا پر بھی واضح کرچکا ہے کہ غزہ میں تعینات ہونے والے فوجی دستوں میں ترکیہ کی فوج کو بالکل قبول نہیں کیا جاسکتا۔ صحافیوں سے گفتگو میں اسرائیلی وزیراعظم آفس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ غزہ کی زمین پر کسی ترک فوجی کا پاؤں نہیں لگے گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل نے کہا تھا کہ وہ امریکی منصوبے کے تحت غزہ میں ترک فوج کی موجودگی کو قبول نہیں کرے گا۔
گذشتہ ماہ ہنگری میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون سار کا کہنا تھا کہ جو ممالک غزہ میں اپنی فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں، انہیں کم از کم اسرائیل کے ساتھ منصفانہ رویہ اختیار کرنا چاہیئے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے اسرائیل کے خلاف دشمنی کا رویہ رکھا ہے، اس لیے ہمارے لیے یہ قابل قبول نہیں کہ ہم ان کی مسلح افواج کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے دیں، ہم اس پر متفق نہیں ہوں گے اور ہم نے اپنے امریکی دوستوں کو بھی یہ بات صاف طور پر کہہ دی ہے۔