راہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے نام ایک بہت ہی اہم پیغام دیا ہے۔ اے عظیم ملتِ ایران! صیہونی رژیم نے آج سحر کے وقت اپنے ناپاک اور خون آلود ہاتھوں سے ہمارے عزیز ملک میں ایک اور جرم کا ارتکاب کیا اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی خبیث فطرت کو پہلے سے زیادہ واضح کر دیا۔ یہ رژیم ایک سخت سزا کا منتظر رہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج سحر کے وقت تہران کے مختلف علاقوں اور ایران کے دیگر شہروں پر دہشت گرد اسرائیل نے حملے کئے ہیں۔ ان حملوں میں کئی فوجی کمانڈر اور سائسدانوں کی شہادت ہوئی ہے۔ اس موقع پر راہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے نام ایک بہت ہی اہم پیغام دیا ہے۔ اے عظیم ملتِ ایران! صیہونی رژیم نے آج سحر کے وقت اپنے ناپاک اور خون آلود ہاتھوں سے ہمارے عزیز ملک میں ایک اور جرم کا ارتکاب کیا اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر اپنی خبیث فطرت کو پہلے سے زیادہ واضح کر دیا۔ یہ رژیم ایک سخت سزا کا منتظر رہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ، ان شاء اللہ، اسے ہرگز نہیں چھوڑے گا۔ دشمن کے حملوں میں کچھ کمانڈروں اور سائنسدانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ ان کے جانشین اور ساتھی، ان شاء اللہ، بلا تاخیر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔ صیہونی رژیم نے اس جنایت کے ذریعے اپنے لیے ایک تلخ اور دردناک انجام کا راستہ چن لیا ہے، اور وہ یقیناً اس کا مزہ چکھے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی

اپنی ایک تقریر میں ٹام باراک کا کہنا تھا کہ جنوبی لبنان میں حزب‌ الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے دعویٰ کیا کہ صیہونی رژیم، لبنان کے ساتھ سرحدی معاہدہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ ٹام باراک نے ان خیالات کا اظہار منامہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یہ غیر معقول ہے کہ اسرائیل و لبنان آپس میں بات چیت نہ کریں۔ تاہم ٹام باراک نے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود، روزانہ کی بنیاد پر لبنان کے خلاف صیہونی جارحیت کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، حزب‌ الله کے خلاف سخت موقف اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حزب‌ الله، غیر مسلح ہو جائے تو لبنان اور اسرائیل کے درمیان مسائل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنوبی لبنان میں حزب‌ الله کے پاس ہزاروں میزائل ہیں جنہیں اسرائیل اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ ایسا کیا کیا جائے کہ حزب‌ الله ان میزائلوں کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہ کرے۔

آخر میں ٹام باراک نے لبنانی حکومت کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، اسے جلد از جلد حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا ہوگا، کیونکہ اسرائیل، حزب‌ الله کے ہتھیاروں کی موجودگی کی وجہ سے روزانہ لبنان پر حملے کر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب‌ الله کے سیکرٹری جنرل شیخ "نعیم قاسم" نے اپنے حالیہ خطاب میں زور دے کر کہا کہ لبنان كی جانب سے صیہونی رژیم كے ساتھ مذاكرات كا كوئی بھی نیا دور، اسرائیل كو كلین چِٹ دینے كے مترادف ہوگا۔ شیخ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیل پہلے طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کرے جس میں لبنانی سرزمین سے صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔ یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیلی فوج، لبنان کے پانچ اہم علاقوں میں موجود ہے اور ان علاقوں سے نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ اس کے برعکس صہیونیوں کا دعویٰ ہے کہ حزب الله کے ہتھیاروں کی موجودگی ہی انہیں لبنان سے نکلنے نہیں دے رہی۔

متعلقہ مضامین

  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو
  • تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی
  • امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیرذمہ دارانہ ہے: ایرانی وزیرخارجہ