اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کر کے بتایا ہے کہ فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے صیہونی حکومت کے دو ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔ مسلح افواج کے بیان کے مطابق 2 ایف-35 اور کئی دیگر ڈرون طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گيا اور انہيں تباہ کر دیا گيا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے صیہونی حکومت کے 2 ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کر کے بتایا ہے کہ فوج کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے صیہونی حکومت کے دو ایف-35 جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔ مسلح افواج کے بیان کے مطابق 2 ایف-35 اور کئی دیگر ڈرون طیاروں کو کامیابی سے نشانہ بنایا گيا اور انہيں تباہ کر دیا گيا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ تباہ شدہ صیہونی جنگی طیاروں کے پائلٹوں میں ساے ایک پائلٹ کی گرفتاری کی خبر ہے یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو چل رہا ہے جس میں دکھایا گيا ہے کہ صیہونی جنگی طیاروں کی تباہی سے پہلے اس کے پائلٹ نے ایجکٹ کیا اور پیراشوٹ سے اسے اترتے دیکھا جا سکتا ہے تاہم ایران اس خبر کی معتبر ذرائع نے تصدیق نہيں کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جنگی طیاروں مسلح افواج طیاروں کو

پڑھیں:

بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے

یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔

ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات

پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔

لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔

ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔

لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ فلسطین کا علاقہ نقب صیہونی مافیا گروہوں کے درمیان جنگ کا میدان بن چکا ہے، عبری ذرائع
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • حزب الله کو غیرمسلح کرنے کیلئے لبنان کے پاس زیادہ وقت نہیں، امریکی ایلچی
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری