یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
ذرائع کے مطابق منگل کی شام کو یمنی فوج نے اسرائیلی ٹھکانوں پر میزائل حملہ کیا ہے، داغے گئے میزائلوں کی تعداد کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی جارحیت کے جواب میں یمنی مسلح افواج نے بیلسٹک میزائل داغا ہے، جس کے بعد مقبوضہ فلسطین کے بڑے علاقوں میں الارم کے سائرن بج گئے۔ ذرائع کے مطابق منگل کی شام کو یمنی فوج نے اسرائیلی ٹھکانوں پر میزائل حملہ کیا ہے، داغے گئے میزائلوں کی تعداد کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ یمنی مسلح افواج نے ایک بیلسٹک میزائل داغا۔ حملے کے بعد مقبوضہ بیت المقدس، تل ابیب اور وسطی مقبوضہ فلسطین کے کئی قصبوں میں خطرے کے سائرن بج گئے۔
حملوں کی ایسی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں، جن میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیل کا دفاعی نظام یمنی میزائل کو روکنے میں ناکام رہا۔ اگرچہ اسرائیلی فوج نے میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے، لیکن اسرائیلی اخبار ہیوم کا کہنا ہے کہ یمنی میزائل حملے نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو لے جانے والے طیارے کو ہنگامی لینڈنگ پر مجبور کر دیا۔ یمنی مسلح افواج نے یہ میزائل ایک گھنٹہ قبل صوبہ الحدیدہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے حملے کے جواب میں داغا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیل کا ایک ٹکٹرا موبائل فون کی صورت میں ہرکسی کے ہاتھ میں ہے: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔
میڈیاذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ’جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے.بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟ اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے. اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔ جس طرح ہم امریکا کے ساتھ انٹیلی جنس شیئر کرتے ہیں. آپ کی انٹیلی جنس معلومات کا ایک بڑا حصہ اسرائیل سے آتا ہے اور اسرائیل کے ویپن سسٹم کو بھی امریکا کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی ’پیگاسس‘ پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی تھی، جو اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔