اسلام آباد:نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مختلف مقامات پر طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا الرٹ جاری کردیا جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری الرٹ کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مظفرآباد، باغ، راولاکوٹ، میرپور اور نیلم ویلی سمیت آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں میں آندھی جھکڑ اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے اضلاع سوات، دیر، پشاور، مالاکنڈ، ایبٹ آباد، نوشہرہ، چارسدہ، اور مانسہرہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے، پہاڑی علاقوں میں بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کا بھی امکان ہے۔

پنجاب کے اضلاع لاہور، ملتان، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں بھی آندھی، طوفان اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے جبکہ سندھ کے اضلاع کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، ٹھٹھہ، بدین، ٹھرپارکر، میر پور خاص کے علاقوں میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے نے شہریوں کو آندھی اور طوفان کے دوران کمزور تعمیرات، بجلی کے کھمبوں اوربل بورڈز سے دور رہنے اور متعلقہ اداروں کو کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کی ہدایات کی ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور گرج چمک کے ساتھ ڈی ایم اے کے ساتھ بارش امکان ہے بارش کا

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ : فائل فوٹو 

سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ 55 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججوں نے سپریم کورٹ میں ججوں کی ٹرانسفر اور سینیارٹی کو چیلنج کیا تھا۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ صدر مملکت کو ہائیکورٹ کے ایک جج کو دوسری ہائی کورٹ میں منتقل کرنے کا اختیار حاصل ہے، یہ اختیار اپنی نوعیت میں آزاد ہے، تاہم کچھ حفاظتی اقدامات اور ضمانتیں بھی شامل ہیں۔

آرمی ایکٹ آئین کے مطابق ہے، فوجی تنصیبات پر حملے دفاعی قوانین کے دائرہ کار میں آتے ہیں، تفصیلی فیصلہ

سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ صدر مملکت کے یہ اختیارات آئین کے کسی اور آرٹیکل پر منحصر نہیں ہیں، بنیادی شرط یہ ہے جج کو ہائی کورٹ منتقل کرنے سے جج کی رضامندی لینا ضروری ہے، صدر مملکت چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس سے مشاورت کے پابند ہیں، ہنگامی حالات میں ذیلی آرٹیکل (3) کے تحت ہائی کورٹ کے ججوں کی تعداد عارضی بڑھائی جا سکے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس کسی دوسری ہائی کورٹ کے جج کو مقررہ مدت کے لیے بلا سکتا ہے، یہ عمل بھی اسی صورت میں ممکن ہے جب بلائے جانے والے جج کی رضامندی حاصل ہو، صدر مملکت کی جانب سے منظوری چیف جسٹس پاکستان اور متعلقہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے مشاورت کے بعد دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
  • طاقتور ترین ’سائیکلون رگا سا‘ کے بعد ہانگ کانگ میں زندگی معمول پر آنا شروع
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، 14 اضلاع کی 28 نشستوں کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری
  • سندھ موٹر وہیکل رولز کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری، شرجیل میمن نے عوام کو خبردار کر دیا
  • دریائے سندھ اور کابل کے بالائی علاقوں میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش کا امکان
  • پی آئی اے کو آڈٹ میں کامیابی پر برطانیہ نے کارگو لائسنس جاری کردیا
  • سندھ کے 14 اضلاع کی 28 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی انتخابات کیلئے پولنگ جاری
  •  سندھ : 14 اضلاع میں بلدیاتی ضمنی انتخابات، 28 نشستوں پر پولنگ جاری
  • سپر ٹائیفون ’رگا سا‘ نے تباہی مچاد، تائیوان میں 14 ہلاکتیں، لاکھوں افراد متاثر
  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات، 14 اضلاع کی 28 نشستوں پر پولنگ جاری