اٹلی میں پاکستانی باکسر کے ساتھ چوری کے واقعے کے بعد اہم عدالتی پیش رفت، خالد محمود و دیگر پر پابندی کا حکم معطل
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
اٹلی میں پاکستانی باکسر کے ساتھ چوری کے واقعے کے بعد اہم عدالتی پیش رفت، خالد محمود و دیگر پر پابندی کا حکم معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اٹلی میں پاکستانی باکسر اور کوچ کے کمرے سے پاسپورٹ اور رقم چوری کے واقعے کے بعد پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق صدر خالد محمود اور دیگر عہدیداران کے خلاف پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے لگائی گئی تاحیات پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم عدالت نے معطل کر دیا ہے۔
عدالت نے یہ معاملہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کے پینل ایڈجوڈیکیٹر کو بھجوا دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین کو سنا جائے اور قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کا جاری کردہ حکم نامہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پینل کے حتمی فیصلے تک معطل رہے گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ رٹ پٹیشن کو اب درخواست سمجھا جائے گا جو پینل کے روبرو زیر التواء تصور ہوگی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ شفافیت اور فئیر ٹرائل کے تمام تقاضے پورے کرے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ پینل کو بغیر کسی سابقہ حکم سے متاثر ہوئے، مکمل غیرجانبداری سے فیصلہ دینا ہو گا۔ پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی کہ پینل کا فیصلہ مکمل طور پر تسلیم کیا جائے گا اور اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ 29 فروری 2024 کو نیشنل باکسنگ اسکواڈ میں ذوہیب رشید کو شامل کیا گیا، جب کہ 3 مارچ کو پاکستان باکسنگ فیڈریشن کو موصول ہونے والی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ذوہیب رشید نے برٹش بورن پاکستانی باکسر لاورا اکرم کے ہوٹل کی چابی دھوکے سے حاصل کر کے ان کے اور کوچ کے پیسے و پاسپورٹ چرا لیے۔
درخواست گزاروں کے مطابق واقعہ اٹلی کی پولیس کو رپورٹ کیا گیا جہاں تحقیقات ابھی جاری ہیں، تاہم اس واقعہ کی بنیاد پر پاکستان اسپورٹس بورڈ نے خالد محمود و دیگر کے خلاف انکوائری کر کے سخت ایکشن لیا تھا۔
یہ کیس اب پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ایڈجوڈیکیٹر پینل کے سامنے پیش ہوگا جہاں تمام شواہد اور فریقین کے بیانات کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسابق آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان ایف آئی اے میں تعینات اسلام آباد ہائی کورٹ: محسن نقوی کی بطور چیئرمین پی سی بی تقرری کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ قومی اسمبلی؛ اپوزیشن نے خزانہ ڈویژن کے بجٹ پر کٹوتی کی 60 تحاریک پیش کردیں علی امین بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست لے کر سپریم کورٹ پہنچ گئے، عدالت نے کیا کہا؟ فتنۃ الخوارج کے خلاف کارروائی کے دوران شہید میجر سید معیز عباس شاہ کی نماز جنازہ ادا، آرمی چیف کی شرکت غزہ میں اسرائیل-حماس جنگ بندی چند دنوں میں متوقع: ٹرمپ کے ثالث کا دعویٰ جلد بازی کی تعمیرات کی قلعی کھل گئی، سرینا چوک کے قریب سڑک بیٹھ گئی،تصاویر اور ویڈیوز سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستانی باکسر خالد محمود
پڑھیں:
پاکستان نے ثبوتوں کے ساتھ مطالبات طالبان کے سامنے رکھ دیے، ثالثوں کی مکمل تائید
پاکستانی وفد نے استنبول (ترکیہ) میں افغانستان سے متعلق جاری مذاکرات کے دوران ثالثوں کو ثبوتوں، شواہد اور بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اپنے واضح اور منطقی مطالبات پیش کر دیے ہیں، جن کا مقصد سرحد پار دہشتگردی کے خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ثالثوں نے پاکستان کے مؤقف کو نہ صرف مبنی برحقائق قرار دیا ہے بلکہ فراہم کردہ شواہد اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق اس کی مکمل تائید بھی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ثالث اس وقت پاکستانی مطالبات کو افغان طالبان وفد کے ساتھ نقطہ بہ نقطہ زیرِ بحث لا رہے ہیں۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اطلاعات، خصوصاً کچھ افغانی اکاؤنٹس سے پھیلائی جانے والی باتیں، یا تو محض قیاس آرائیاں ہیں یا جان بوجھ کر پھیلائی گئی غلط معلومات۔
واضح رہے کہ پاکستان نے حالیہ مہینوں میں افغان سرزمین سے ہونے والی دہشتگردانہ کارروائیوں اور سرحدی حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
اسلام آباد کا مؤقف ہے کہ پاکستان دشمن گروہوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں حاصل ہیں، جہاں سے وہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
ان بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد پاکستان نے ثالثی عمل کے ذریعے افغانستان سے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا، جن میں دہشتگرد گروہوں کے خاتمے، سرحدی نگرانی کے سخت انتظامات، اور دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کے فریم ورک پر عمل درآمد شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق، ثالثی عمل میں خلیجی اور اسلامی ممالک کے نمائندے بھی شامل ہیں، جو دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد سازی اور عملی پیش رفت کے لیے رابطہ کاری کر رہے ہیں۔