عینا آصف کی اصل عمر کیا ہے؟ اداکارہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
وہ ضدی سی اور حالیہ ڈرامے پرورش سے مشہور ہونے والی پاکستان شوبز کی کم عمر اداکارہ عینا آصف نے اپنی اصل عمر بتا دی۔
حال ہی میں عینا ایک پروگرام میں شریک ہوئیں جہاں میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آپ کی عمر سے متعلق کہا جاتا ہے کہ آپ صرف 12 سال کی ہیں جبکہ جب آپ نے ڈرامے کرنا شروع کیے تھے تب افواہیں تھیں کہ آپ 16 کی ہیں، آپ کی اصل عمر کیا ہے؟
جس پر عینا آصف نے کہا کہ کیرئیر کے شروعات سے ہی ان کی عمر لوگوں کی دلچسپی کا موضوع رہا ہے جس کی وجہ سے پہلے وہ پریشان ہوجاتی تھیں تاہم اب انہیں ان باتوں سے فرق نہیں پڑتا۔
عینا کا کہنا تھا کہ میں 16 برس کی ہوں اور اس سال 17 کی ہوجاؤں گی۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ میں ہر سال اپنی سالگرہ مناتی ہوں ایسا نہیں ہے کہ کبھی تاریخ یا سال بدل دیا گیا ہو۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عینا آصف اور ان کے کم عمر ساتھی اداکار ثمر جعفری کے درمیان تعلقات کی افواہیں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں جس کو ثمر جعفری نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور عینا آصف صرف اچھے دوست ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
وزارت حج کے کھاتوں میں 42 ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق وزارت نے حجاج کرام کے لئے خستہ حال عمارتیں 24 ارب روپے میں کرائے پر لیں، جن میں مکہ مکرمہ میں صرف ایک عمارت کی مد میں 2 ارب 67 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت نے پاکستان ہاؤس نہ خرید کر قومی خزانے کو 4 ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ حج سیزن 2023-24ء کے دوران وزارت مذہبی امور و حج کے مالی معاملات میں 42 ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق وزارت نے حجاج کرام کے لئے خستہ حال عمارتیں 24 ارب روپے میں کرائے پر لیں، جن میں مکہ مکرمہ میں صرف ایک عمارت کی مد میں 2 ارب 67 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت نے پاکستان ہاؤس نہ خرید کر قومی خزانے کو 4 ارب 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ مزید برآں بغیر قبضہ لیے عمارتوں پر 54 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی جبکہ زائد رہائشیں حاصل کرنے اور واجبات کی ریکوری نہ ہونے سے ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا۔
حجاج کو 8 ارب روپے کے فنڈز واپس نہ کیے جانے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے، معاونین اور میڈیکل مشن کے اضافی اخراجات کی مد میں 64 کروڑ روپے سے زائد خرچ کیے گئے اور 1518 اضافی معاونین کی سروس لی گئی، بغیر ثبوت کے مقامی معاونین کو 36 کروڑ روپے ادا کیے گئے۔ وزارت نے پبلک پروکیورمنٹ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرایہ، ٹرانسپورٹ اور کیٹرنگ پر 24 ارب روپے خرچ کیے، وزارت حج کے مؤقف کا تاحال انتظار ہے۔