data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">یروشلم: اسرائیل کی عدالت نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کی اپنے خلاف کرپشن کے مقدمے کی سماعت موخر کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ان کے خلاف بدعنوانی کے مقدمے میں گواہی دینے کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔

جمعرات کے روز نیتن یاہو کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ اگلے 2 ہفتے کے دوران وزیراعظم کو سماعتوں سے مستثنیٰ رکھا جائے کیونکہ اسرائیل کی ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے بعد انہیں ’سیکورٹی امور‘ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنے آن لائن شائع ہونے والے فیصلے میں کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی درخواست موجودہ شکل میں سماعتوں کی منسوخی کے لیے کوئی بنیاد یا تفصیلی جواز فراہم نہیں کرتی۔

نیتن یاہو نے کسی بھی کرپشن کے الزام سے انکار کیا ہے جبکہ ان کے حامی اس طویل عرصے سے جاری مقدمے کو سیاسی سازش قرار دیتے ہیں۔

پہلے مقدمے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فائدے کے بدلے سگار، زیورات اور شیمپیئن سمیت 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زاید مالیت کے قیمتی تحائف وصول کیے۔

2 دیگر مقدمات میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے 2 اسرائیلی میڈیا اداروں سے اپنے حق میں بہتر کوریج کرنے کے لیے سودے بازی کی کوشش کی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز نیتن یاہو کا دفاع کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف مقدمے کو witch hunt ’’ڈائن کا شکار‘‘ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس مقدمے کو ’فوری طور پر منسوخ کردینا چاہیے، یا اس عظیم ہیرو(نیتن یاہو) کو معافی دے دی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیراعظم نیتن یاہو اسرائیلی وزیراعظم کی درخواست یاہو کی

پڑھیں:

حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر اسکے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ حماس کا خاتمہ، قیدیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھال کر غزہ میں پُرامن غیر اسرائیلی انتظامیہ بنائی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے پہلے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر حماس کے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ میں نئے فوجی آپریشن کا مقصد حماس کے باقی رہ جانے والے دو مضبوط گڑھ ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ غزہ میں نیا فوجی آپریشن جلد ختم کر لیں گے، حماس کو غزہ کی حکمرانی سے باہر کرکے غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھالیں گے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کا خاتمہ، قیدیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا سکیورٹی کنٹرول سنبھال کر غزہ میں پُرامن غیر اسرائیلی انتظامیہ بنائی جائے گی۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ غزہ جنگ ختم کرنے کا تیز اور بہترین راستہ یہی ہے، فوج کو غزہ میں غیر ملکی صحافیوں کو لانے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے بارے نیتن یاہو کا ٹرمپ کو فون
  • حماس ہتھیار ڈال دے تو غزہ میں جنگ ختم ہو سکتی ہے، نیتن یاہو
  • حماس کو کچلنا غزہ جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ، نیا آپریشن جلدی مکمل کرلیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
  • حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار پر اسکے خاتمے کے سوا کوئی چارہ نہیں، نیتن یاہو
  • غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ نیتن یاہو کو گوشہ گیر کر دے گا، مغربی ذرائع
  • نیتن یاہو کی پالیسیاں امن کی راہ میں رکاوٹ ہیں، حماس رہنماء محمود مرداوی
  • غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر پھوٹ، وزیر خزانہ نے نیتن یاہو کی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
  • تل ابیب میں غزہ جنگ بندی کیلئے ہزاروں افراد کا نیتن یاہو کیخلاف احتجاج
  • غزہ پر ملٹری کنٹرول؛ اسرائیلی مشیرِ قومی سلامتی نے نیتن یاہو کے منصوبے کو مسترد کردیا
  • نیتن یاہو کا غزہ پر قبضے سے متعلق بڑا بیان سامنے آگیا