سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں کس کو کتنی مخصوص نشستیں ملیں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں منظور ہوگئیں جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی ہے۔
اس اہم فیصلے کے بعد تحریک انصاف کی مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں کو دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ: پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم، نظرثانی درخواستیں منظور
فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلی کی 55 نشستیں حکومتی اتحاد کو مل جائیں گی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن 15 دنوں میں طے کرے کہ کس جماعت کی کتنی مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں خواتین اور اقلیتوں کی 27 مخصوص نشستیں حکومتی اتحاد کو ملیں گی۔
مخصوص نشستوں میں 24 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔ ن لیگ کو خواتین کی 21 جبکہ پیپلز پارٹی، آئی پی پی اور ق لیگ کو ایک ایک نشست ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے: مخصوص نشستوں کا فیصلہ: سپریم کورٹ نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا
ن لیگ کو 2 اقلیتی نشستیں اور پیپلزپارٹی کو ایک نشست ملے گی۔
اس فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے 23 اور پیپلزپارٹی کے 2 ووٹ بڑھ جائیں گے جبکہ مسلم لیگ ق اور استحکام پاکستان پارٹی کا ایک ایک ووٹ بڑھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ مخصوص نشستیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی سپریم کورٹ مخصوص نشستیں مخصوص نشستوں مخصوص نشستیں پنجاب اسمبلی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ بار میں سرفراز بگٹی کا خطاب، بلوچستان کی اصل تصویر پیش کرنے پر زور
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سپریم کورٹ بار کی تقریب ’میٹ دی لائر‘سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے حالات بار کے سامنے رکھنا ان کے لیے فخر کی بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی کہ بلوچستان کے حوالے سے ان کیمرہ گفتگو کی جاتی کیونکہ کچھ باتیں کیمروں کے سامنے بیان کرنا مشکل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان اسمبلی میں مائینز اینڈ منرل ایکٹ دوبارہ پیش کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں گزشتہ 30 سے 40 برس سے جو کچھ بتایا جاتا رہا ہے وہ بلوچستان کی حقیقت نہیں بلکہ تاثر ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہمیشہ حقیقت کو پرسپشن میں بدل دیا جاتا ہے اور بلوچستان کے کیس میں بھی یہی ہوا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی ججز گیٹ سے سپریم کورٹ پہنچ گیے ۔۔ صدر سپریم کورٹ روف عطا اور ان کے ساتھی وکلا نے انکا استقبال کیا pic.twitter.com/wKwXYQ2vUv
— Ahsan Wahid (@AhsanWahid13) September 24, 2025
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہم سب ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے ہیں، ہمارے مسائل اور ان کے حل آپس میں جڑے ہوئے ہیں لیکن اصل تصویر سامنے نہیں لائی گئی۔
ان کے مطابق میڈیا کا کردار خاص طور پر بلوچستان میں انتہائی اہم ہے جہاں صحافت بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا میڈیا ہمیشہ مظلوم اور محکوم طبقے کی آواز بنا ہے اور اسی کردار کی ضرورت بلوچستان کے معاملات میں بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہشتگردی کسی صورت قابل قبول نہیں، بلوچستان کے عوام ریاست کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
انہوں نے کہا کہ وکلا کی سیاست میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ سیاست میں بولنے سے کوئی نہیں ڈرتا لیکن بلوچستان کی حقیقی تصویر سامنے لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیمرے بند کر کے بلوچستان کے اندرونی حالات پر زیادہ کھل کر بات ہو سکتی ہے۔
تقریب ’میٹ دی لائر‘ سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے کہا کہ امید ہے حکومت بلوچستان امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے مناسب اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیاست کے ساتھ ساتھ وکلا کو سہولیات فراہم کرنا اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
احسن بھون نے بلوچستان میں وکلا کی سیکیورٹی کے حوالے سے سہولیات فراہم کرنے کی گزارش کی اور زور دیا کہ وکلا کی ویلفیئر کے منصوبوں کو پہلی ترجیح بنایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن بھون بلوچستان سپریم کورٹ بار سرفراز بگٹی میٹ دی لائر وزیراعلیٰ بلوچستان