کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں
سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے
شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ ریسکیو حکام کے مطابق ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں۔ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ سپرہائی وے کلہاڑی چوک کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہو گیا۔لانڈھی شیرپائو کالونی میں کے الیکٹرک کی گاڑی ہوٹل میں بیٹھے افراد پر چڑھ گئی، حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا۔جناح کارڈیو کے قریب تیز رفتار سوزوکی بے قابو ہو کر پلر سے ٹکرا گئی، جس کے باعث ایک شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا۔اس کے علاوہ سائٹ ایریا لیبر اسکوائر میں ایک کمپنی میں کام کرنے والا 22 سالہ نوجوان، کامران، کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا جبکہ سرجانی ٹان خدا کی بستی میں بھی 21 سالہ احمد گھر میں کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا۔ریسکیو حکام کے مطابق لیاری بکرا پیڑی پل کے قریب دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ لیاری ایکسپریس وے ٹول پلازہ کے قریب ایک شخص ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، جو گلشن اقبال سے سہراب گوٹھ جا رہا تھا۔ریسکیو حکام کے مطابق مون سون کی بارش کے ساتھ حادثات میں اضافے کا خدشہ رہتا ہے، لہذا شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: جاں بحق ہو کرنٹ لگنے کے قریب ایک شخص
پڑھیں:
شدید خشک سالی: رواں سال بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑسکتا ہے، صدر مسعود پزشکیان
ایران کی حکومت نے ملک کی بدترین خشک سالی کے باعث دارالحکومت تہران میں پانی کی فراہمی وقتاً فوقتاً بند کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق رواں سال تہران میں بارش کی مقدار گزشتہ ایک صدی میں سب سے کم ریکارڈ کی گئی ہے، جبکہ ملک کے نصف صوبوں میں کئی ماہ سے ایک بوند بارش نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض علاقوں میں رات کے وقت پانی کی فراہمی پہلے ہی متاثر ہونا شروع ہو گئی ہے۔ ایران کے وزیرِ توانائی عباس علی آبادی نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ یہ اقدام پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے ضروری ہے، اگرچہ اس سے عوام کو کچھ تکلیف ضرور ہوگی۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے جمعے کے روز اپنے خطاب میں خبردار کیا تھا کہ اگر رواں سال کے اختتام تک بارش نہ ہوئی تو تہران کو خالی کرانا پڑ سکتا ہے۔ تاہم، انہوں نے اتنی بڑی منتقلی کے طریقۂ کار پر کوئی تفصیل نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان شدید خشک سالی کے خطرے سے دوچار، ماحولیاتی تبدیلی اور کم بارشیں بڑا چیلنج
تہران، جو البرز پہاڑی سلسلے کے جنوبی دامن میں واقع ہے، عام طور پر گرمیوں میں خشک موسم اور خزاں و سرما میں بارش اور برفباری کا سامنا کرتا ہے۔ مگر اس سال صورتِ حال غیر معمولی حد تک سنگین ہے۔
ذخائر خطرناک حد تک کمتہران کے شہری روزانہ تقریباً 30 لاکھ مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں۔ تاہم، کرج دریا پر قائم امیر کبیر ڈیم، جو دارالحکومت کے پانچ بڑے ذخائر میں سے ایک ہے، تقریباً خشک ہو چکا ہے۔ تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل بہزاد پارسا کے مطابق ڈیم میں اس وقت صرف 14 ملین مکعب لیٹر پانی موجود ہے، جو بمشکل دو ہفتوں کی فراہمی کے لیے کافی ہے۔
گزشتہ سال اسی مدت میں ڈیم میں 86 ملین مکعب میٹر پانی موجود تھا۔ سرکاری ٹی وی نے ہفتے کے روز اصفہان اور تبریز کے ڈیموں کی تصاویر بھی نشر کیں، جن میں پانی کی سطح پچھلے برسوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم دیکھی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: ملک میں خشک سالی کے خدشات: ’چنے کی تقریباً آدھی فصل کو نقصان پہنچ چکا ہے‘
مشہد کے نائب گورنر حسن حسینی نے بھی جمعرات کو تصدیق کی کہ شہر میں رات کے اوقات میں پانی کی بندش پر غور کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ جولائی اور اگست کے مہینوں میں بھی شدید گرمی اور بجلی کے بحران کے باعث تہران میں 2 عوامی تعطیلات دی گئی تھیں تاکہ پانی اور توانائی کی بچت کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں