سینیئر صحافی زبیدہ مصطفیٰ کا انتقال، سینیٹر شیری رحمان کا گہرے دکھ کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
نائب صدر پیپلزپارٹی سینیٹر شیری رحمان نے سینیئر صحافی زبیدہ مصطفٰی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ زبیدہ مصطفیٰ کا انتقال پاکستان میں شعبہ صحافت کے لیے بڑا نقصان ہے، زبیدہ مصطفیٰ نے ہمیشہ انسانی حقوق، تعلیم اور جمہوریت کے لیے آواز بلند کی، جنرل ضیاء کے دور آمریت میں زبیدہ مصطفیٰ نے بہادری سے مزاحمت کی۔
شیری رحمان نے کہا کہ زبیدہ مصطفیٰ خواتین صحافیوں کے لیے مشعل راہ تھیں، زبیدہ مصطفٰی ہمیشہ بہادر خواتین صحافیوں کی صف اول میں رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے آخری وقت تک کمزور طبقات کے حق میں قلم اٹھایا، صحافت میں زبیدہ مصطفیٰ کا کردار ناقابل فراموش ہے۔
گزشتہ روز کراچی پریس کلب اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ زبیدہ مصطفیٰ پاکستانی صحافت کی ایک عظیم علامت اور سینئر صحافی تھیں، وہ اپنے پیچھے ایک ایسی میراث چھوڑ گئیں جو آنے والی نسلوں کے صحافیوں کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ بنی رہے گی۔
زبیدہ مصطفیٰ صرف ایک صحافی نہیں تھیں بلکہ وہ اپنی ذات میں خود ایک ادارہ تھیں، سچائی سے ان کی وابستگی، ان کا گہرا تجزیہ اور سماجی انصاف کے لیے ان کی بے لوث جدوجہد نے صحافتی اقدار کا ایک اعلیٰ معیار قائم کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ بلاشبہ ایک رہنما تھیں، جنہوں نے مردوں کے غلبے والے شعبے میں رکاوٹیں توڑیں اور خواتین کے لیے راستے ہموار کیے، سماجی مسائل، تعلیم اور صحت پر ان کا کام بے حد مؤثر رہا، جو ان کی گہری ہمدردی اور عام لوگوں کی زندگی بہتر بنانے کے عزم کی گواہی دیتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ زبیدہ مصطفیٰ کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی، لیکن صحافت اور معاشرے کے لیے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زبیدہ مصطفی کے لیے
پڑھیں:
امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک آسٹریلوی صحافی کے سوال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ’آسٹریلیا کو نقصان پہنچا رہے ہیں‘۔
آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (ABC) کے صحافی جان لیونز نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ وہ جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس آنے کے بعد کتنے امیر ہوئے ہیں؟
ٹرمپ نے جواب دیا ’ مجھے معلوم نہیں، میرے بچے کاروباری امور دیکھتے ہیں لیکن میری رائے میں آپ ابھی آسٹریلیا کو بہت نقصان پہنچا رہے ہیں، اور وہ میرے ساتھ تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کریں گے ’میں انہیں آپ کے بارے میں بتاؤں گا۔ آپ نے بہت برا تاثر قائم کیا ہے۔‘
جب لیونز نے مزید سوال کرنے کی کوشش کی تو ٹرمپ نے انگلی ہونٹوں پر رکھ کر انہیں ’چپ‘ رہنے کا اشارہ کیا اور دوسرے صحافی کی طرف متوجہ ہوگئے۔
پس منظرالبانیز گزشتہ کئی ماہ سے امریکی صدر سے ملاقات کے خواہاں تھے، مگر جون میں جی 20 اجلاس سے ٹرمپ کے اچانک مشرقِ وسطیٰ کے بحران کے باعث واپسی پر ملاقات منسوخ ہوگئی تھی۔
اب دونوں رہنما اگلے ہفتے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ملاقات کریں گے۔ البانیز نے تصدیق کی کہ وہ منگل کو ٹرمپ کی میزبانی میں ہونے والی ایک تقریب میں شریک ہوں گے۔
تعلقات میں تناؤحالیہ مہینوں میں امریکا اور آسٹریلیا کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے آکوس (AUKUS) آبدوز معاہدے کا دوبارہ جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے، جس کی مالیت تقریباً 239 ارب ڈالر ہے۔
اپریل میں امریکا نے آسٹریلیا کی تمام برآمدات پر کم از کم 10 فیصد ٹیکس عائد کیا، جسے البانیز نے ’دوستی کے برعکس حرکت‘ قرار دیا تھا۔
صحافی کا مؤقفجان لیونز نے کہا کہ یہ فضول بات ہے کہ جائز سوالات کرنے سے 2 اتحادیوں کے تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے سوالات مہذب اور تحقیق پر مبنی تھے، کسی بھی طرح توہین آمیز نہیں۔
ABC کے مطابق، یہ سوالات ان کی معروف پروگرام ’فور کارنرز‘ کی تحقیقات کا حصہ تھے، جو ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد ان کے کاروباری سودوں پر روشنی ڈال رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرمپ اور آسٹریلوی صحافی کے درمیان جھگڑا