WE News:
2025-11-03@02:38:26 GMT

امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟

اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT

امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک آسٹریلوی صحافی کے سوال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ ’آسٹریلیا کو نقصان پہنچا رہے ہیں‘۔

آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (ABC) کے صحافی جان لیونز نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ وہ جنوری میں دوبارہ وائٹ ہاؤس آنے کے بعد کتنے امیر ہوئے ہیں؟

ٹرمپ نے جواب دیا ’ مجھے معلوم نہیں، میرے بچے کاروباری امور دیکھتے ہیں لیکن میری رائے میں آپ ابھی آسٹریلیا کو بہت نقصان پہنچا رہے ہیں، اور وہ میرے ساتھ تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ جلد ہی آسٹریلوی وزیرِ اعظم انتھونی البانیز سے ملاقات کریں گے ’میں انہیں آپ کے بارے میں بتاؤں گا۔ آپ نے بہت برا تاثر قائم کیا ہے۔‘

جب لیونز نے مزید سوال کرنے کی کوشش کی تو ٹرمپ نے انگلی ہونٹوں پر رکھ کر انہیں ’چپ‘ رہنے کا اشارہ کیا اور دوسرے صحافی کی طرف متوجہ ہوگئے۔

پس منظر

البانیز گزشتہ کئی ماہ سے امریکی صدر سے ملاقات کے خواہاں تھے، مگر جون میں جی 20 اجلاس سے ٹرمپ کے اچانک مشرقِ وسطیٰ کے بحران کے باعث واپسی پر ملاقات منسوخ ہوگئی تھی۔

اب دونوں رہنما اگلے ہفتے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ملاقات کریں گے۔ البانیز نے تصدیق کی کہ وہ منگل کو ٹرمپ کی میزبانی میں ہونے والی ایک تقریب میں شریک ہوں گے۔

تعلقات میں تناؤ

حالیہ مہینوں میں امریکا اور آسٹریلیا کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ نے آکوس (AUKUS) آبدوز معاہدے کا دوبارہ جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے، جس کی مالیت تقریباً 239 ارب ڈالر ہے۔

اپریل میں امریکا نے آسٹریلیا کی تمام برآمدات پر کم از کم 10 فیصد ٹیکس عائد کیا، جسے البانیز نے ’دوستی کے برعکس حرکت‘ قرار دیا تھا۔

صحافی کا مؤقف

جان لیونز نے کہا کہ یہ فضول بات ہے کہ جائز سوالات کرنے سے 2 اتحادیوں کے تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ان کے سوالات مہذب اور تحقیق پر مبنی تھے، کسی بھی طرح توہین آمیز نہیں۔

ABC کے مطابق، یہ سوالات ان کی معروف پروگرام ’فور کارنرز‘ کی تحقیقات کا حصہ تھے، جو ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کے بعد ان کے کاروباری سودوں پر روشنی ڈال رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرمپ اور آسٹریلوی صحافی کے درمیان جھگڑا.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔

امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایٹمی دھماکے نہیں کر رہے ہیں، امریکی وزیر نے صدر ٹرمپ کے بیان کو غلط ثابت کردیا
  • خطے کے استحکام کا سوال
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • امریکی صدر نائیجیریا کو دھمکی:  اگر عیسائیوں کا قتل نہ رُکا تو بندوقوں کے ساتھ جائیں گے
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری