وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام کی بہتری خوش آئند ہے، عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کی تشکیل کیلئے معینہ مدت میں اقدامات یقینی بنائے جائیں، اہداف کا حصول مثبت ہے مگر مزید محنت کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت  فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس کو ایف بی آر کی اصلاحات، اقدامات کے نتائج اور گزشتہ مالی سال کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر براۓ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز ڈویژن احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ,  چیئرمین ایف بی ار اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے انفورسمنٹ اقدامات و دیگر اصلاحات کی بدولت 2024 کی نسبت 2025 میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو میں 1.

5 فیصد کا تاریخی اضافہ ہوا، 2024 کے مقابلے مالی سال 30 جون 2025 تک ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوا بلکہ آئندہ تین ماہ تک کلئیرنس کا وقت 52 گھنٹے سے کم کرکے صرف 12 گھنٹے تک کردیا جائے گا، ریٹیل سیکٹر میں 2024 کی نسبت 30 جون 2025 تک آمدن پر ٹیکس کی مد میں 455 ارب روپے کا زائد ٹیکس وصول کیا گیا۔

ریٹیل شعبے کے ٹیکس میں اضافہ پوائنٹ آف سیلز کے اطلاق، ریٹیلرز کے سسٹم کو ایف بی آر سے ہم آہنگ کرنے اور انفورسمنٹ کی بدولت ممکن ہوا، فیس لیس سسٹم میں نظر ثانی کیلئے خصوصی نظام متعارف کروایا گیا ہے جس میں ویڈیو لنک کے ذریعے کیسز کا بروقت فیصلہ کیا جارہا ہے۔

اقدامات کی بدولت درآمدات پر ویٹڈ ایوریج ٹیرف میں 2.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی جس سے صنعتوں کے خام مال کی لاگت میں کمی اور مینو فیکچرنگ شعبے کو سہولت ملے گی،  ٹیکس اصلاحات اور معیشت کے شعبوں کی ڈیجیٹائیزیشن میں بین الاقوامی ماہرین کی تجاویز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

صنعتوں کے پیداواری مراحل کے حکومتی اداروں کے ساتھ اندراج کے لیے پہلے سے موجود ڈیٹا کو مزید بہتر انداز میں استعمال کیا جائے گا، اجلاس کو ایف بی آر کی مزید اصلاحات کے بارے تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے ایف بی آر حکام اور اصلاحات کے عمل میں شامل افسران و اہلکاروں کی کوششوں کی تعریف کی اور آئندہ ہفتے تجاویز کے حوالے سے قابل عمل اہداف اور مدت کا تعین کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹائیزیشن سے اہداف کے حصول میں معاونت ملی، اسے مستقل بنیادوں پر پائیدار نظام بنانے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، غیر رسمی معیشت کے سد باب کیلئے انفورسمنٹ کے حوالے سے مزید اقدامات کئے جائی، ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی ازسر نو تشکیل کیلئے جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر اہداف کے حصول کے وقت کا تعین کیا جائے۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ  اصلاحاتی عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور انکی تجاویز کی شمولیت کو یقینی بنائے گی،  ایف بی آر کی اصلاحات کے اطلاق میں کاروباری حضرات، تاجر برادری، اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو مد نظر رکھا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ٹیکس نظام کی بہتری سے ملکی آمدن میں اضافہ اور عام آدمی پر ٹیکس کو بوجھ کم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی آر کے ایف بی آر کی کہ ایف بی آر نظام کی

پڑھیں:

جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی ) کی مشترکہ دفاعی کونسل نے جمعرات کو ایک غیر معمولی اجلاس میں قطر پر اسرائیلی حملے کو “خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اجتماعی دفاعی اقدامات کرنے کی منظوری دے دی۔  دوحا پر اسرائیلی حملے کے بعد جی سی سی سربراہی اجلاس میں سیکورٹی کے حوالے سے بڑا فیصلہ کیا گیا۔ خلیجی تعاون کونسل کے اعلامیہ کے مطابق جی سی سی ممالک نے مشترکہ فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق اجلاس کے بعد جاری سرکاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی حملے کی “سخت ترین الفاظ میں مذمت” کی جاتی ہے، جو ایک خطرناک اشتعال انگیزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خلیجی ممالک نے بیرون خطرات سے نمٹنے کے لیے اعلان کیا ہے کہ ایک ملک پر حملہ سب پر حملہ تصور ہو گا۔
قطر کی میزبانی میں ہونے والے دوحا اجلاس میں 6 خلیجی ممالک نے دفاعی میکانزم کو بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق خلیجی تعاون کونسل ممالک نے 6 نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا ہے۔ اجلاس میں مشترکہ ٹریننگ اور مشترکہ انٹیلی جنس شیئرنگ پر زور دیا گیا ہے۔
جی سی سی ممالک کے درمیان علاقائی دفاعی نظام کےلیے مشترکہ کوآرڈی نیشن پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔ خلیجی سربراہی اجلاس کے فیصلے کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف اجتماعی پیغام قرار دیا گیا۔
جی سی سی ممالک نے واضح کیا کہ خطے میں کسی بھی جارحیت کا سخت جواب دیا جائے گا۔ کونسل کے فیصلے سے خطے میں اسرائیلی عزائم کیخلاف اجتماعی مزاحمت کا اعلان کیا گیا۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ قطر پر حملہ دراصل تمام جی سی سی ممالک پر حملہ ہے، اور دوحہ کی جانب سے اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھرپور حمایت کی گئی۔
اجلاس میں طے پایا کہ متحدہ عسکری کمان کے ذریعے انٹیلی جنس کے تبادلے کو مزید بہتر بنایا جائے گا، جی سی سی آپریشنز سینٹرز کے درمیان فضائی صورتحال کی براہِ راست معلومات شیئر کی جائیں گی، اور بیلسٹک میزائلز کے خلاف ابتدائی وارننگ سسٹم کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے قیام پر کام تیز کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ اجتماعی دفاعی منصوبوں کو آپریشنز اور ٹریننگ کمیٹی کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے گا، تین ماہ کے اندر مشترکہ فضائی دفاعی اور آپریشنز سینٹرز کی مشقیں کرائی جائیں گی، جس کے بعد ایک لائیو فضائی مشترکہ مشق بھی کی جائے گی۔
وزراء نے زور دیا کہ خلیجی ممالک کی سلامتی ناقابل تقسیم ہے اور مشترکہ دفاعی معاہدے کے تحت تمام عسکری و انٹیلی جنس سطح پر تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ خطے کی حفاظت اور طاقتور دفاعی صلاحیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ اجلاس قطر کے نائب وزیراعظم و وزیرِ مملکت برائے دفاعی امور شیخ سعود بن عبدالرحمن بن حسن آل ثانی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں تمام چھ جی سی سی ممالک کے وزرائے دفاع اور اعلیٰ نمائندے، نیز جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدوئی شریک ہوئے۔

 

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • پراپرٹی ٹیکس وصولی اور سڑکوں کی مرمت پر اجلاس
  • جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
  • اسرائیل سے خطرات،عرب ممالک متحرک،اہم سیکیورٹی اقدامات کا اعلان,مشترکہ فضائی نظام،خلیج دفاعی اتحاد کی تشکیل شامل
  • شفاف اور فوری تحقیقات کیلیے ایف آئی اے و نادرا کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ پر اتفاق
  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • یورپی یونین بڑا فیصلہ کرنے کو تیار: اسرائیل پر تجارتی پابندیاں متوقع
  • مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیدیا
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • ’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی