تریچمیر کی چوٹی عبدالجوشی کی قیادت میں پہلی پاکستانی ٹیم نے سر کرکے نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

ہنزہ کی وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے عبدالجوشی کی قیادت میں کوہ پیماؤں کی ٹیم نے آج سلسلہ کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچمیر کو کامیابی سے سر کر لیا۔

یہ بھی پڑھیے: تریچمیر کی چوٹی سر ہونے کے 75 سال مکمل، ملکی کوہ پیماؤں پر مشتمل مہم بھیجنے کا فیصلہ

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پاکستانی ٹیم نے ہندوکش کی اس بلند ترین چوٹی پر قدم رکھا ہے۔

چوٹی سر کرنے والی اس 5 رُکنی ٹیم میں عبدالجوشی، حمید اللہ، فریاد کریم، منصور کریم اور نثار احمد شامل ہیں۔

واضح رہے کہ چترال میں واقع تریچمیر چوٹی کو 1950 میں پہلی بار ناروے کی ایک ٹیم نے کامیابی کے ساتھ سر کیا گیا تھا اور رواں سال اس تاریخی کامیابی کے 75 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ تاہم اب تک اس چوٹی کو ملکی کوہ پیماؤں میں سے کسی نے سر نہیں کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: اشرف صدپارہ سمیت پاکستان کے 5 کوہ پیماؤں نے نانگا پربت کو سر کرلیا

سال 2025 کو تریچمیر سر کیے جانے کے ‘پلاٹینم جوبلی’ کے طور پر منایا جا رہا ہے اور اس موقع پر خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی نے تریچمیر کے لیے ملکی اور چترال کے مقامی ٹریکرز پر مشتمل ٹریکنگ مہم کا انعقاد بھی کیا تھا۔

اس کے علاوہ ملکی کوہ پیماؤں کی ایک 6 رُکنی ٹیم آنے والے دنوں میں چوٹی سر کرنے کی مہم پر روانہ ہوگی جس کی قیادت معروف کوہ پیما سرباز خان کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

chitral terichmir terichmir summit پہاڑ تریچمیر چترال چوٹی عبدالجوشی کوہ پیما.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پہاڑ تریچمیر چترال چوٹی عبدالجوشی کوہ پیما ملکی کوہ پیماؤں کی قیادت چوٹی سر ٹیم نے

پڑھیں:

دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔

پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔

یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟

عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول میراتھون میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کارکردگی، پہلی 3 پوزیشنز پر قبضہ
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  •  بینائی سے محروم افراد کے لئے پہلی بار سندھ میں اسکینرز اسٹک تیار
  • سندھ میں پہلی بار نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار
  • امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام
  • دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
  • پاکستان میں ذہنی امراض بڑھ گئے، گزشتہ سال 1 ہزار افراد نے خودکشی کرلی
  • کیا مہیما چوہدری اور سنجے مشرا نے شادی کرلی؟
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھانے کے وقفے سے پہلے ‘چائے کا وقفہ’ کرنے کا فیصلہ