غزہ کی بھوکی بچی کی تصویر کو یمن کی بتانے پر ’گروک‘ پر معلوماتی دھوکہ دینے کا الزام
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
غزہ کی ایک بھوکی بچی کی دل دہلا دینے والی تصویر نے آن لائن ہنگامہ کھڑا کردیا ہے، نہ صرف اس تصویر کی وجہ سے بلکہ اس غلط شناخت کی وجہ سے جو ایلون مسک کے اے آئی چیٹ بوٹ ’گروک‘ نے کی۔ یہ تصویر جو جنگ سے متاثرہ غزہ میں لی گئی تھی، گروک نے غلطی سے اسے یمن کی بتا دیا، جس سے معلومات کے غلط پھیلاؤ پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔
ایف پی کے فوٹو جرنلسٹ عمر القطعہ کی یہ تصویر ایک نہایت کمزور اور بھوکی بچی کی عکاسی کرتی ہے، جہاں اسرائیل کی ناکہ بندی کی وجہ سے فلسطینی علاقے میں قحط کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تاہم جب صارفین نے گروک سے تصویر کی اصل جگہ پوچھی تو یہ مصنوعی ذہانت کا چیٹ بوٹ یقین سے کہنے لگا کہ یہ تصویر سات سال پرانی اور یمن کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا بچوں کے لیے نیا اے آئی چیٹ بوٹ ’بے بی گروک‘ متعارف کرانے کا اعلان
اس غلط معلومات نے سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کی اور ایک فرانسیسی پرو فلسطینی قانون ساز ایمرک کارون کو اسرائیل حماس جنگ میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام بھی لگا۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب انٹرنیٹ صارفین تصاویر کی تصدیق کے لیے اے آئی ٹولز کا استعمال بڑھا رہے ہیں، اور اس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ گروک جیسے ٹولز پر مکمل بھروسہ کرنا خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ یہ غلطیاں کر سکتے ہیں۔
گروک نے دعویٰ کیا کہ یہ تصویر اکتوبر 2018 میں 7 سالہ یمنی بچی امل حسین کی ہے، جبکہ اصل میں یہ تصویر 9 سالہ مریم دواس کی ہے جو اپنی ماں کے ساتھ غزہ سٹی میں 2 اگست 2025 کو لی گئی تھی۔ مریم کا وزن جنگ سے پہلے 25 کلوگرام تھا، مگر اب صرف 9 کلوگرام رہ گیا ہے اور اس کی ماں نے بتایا کہ اسے صرف دودھ ملتا ہے جو ’ہمیشہ دستیاب نہیں ہوتا‘۔
غلطی کی نشاندہی پر گروک نے کہاکہ میں جعلی خبریں نہیں پھیلاتا، میرے جوابات مستند ذرائع پر مبنی ہوتے ہیں۔ بعد میں گروک نے اس غلطی کا اعتراف کیا لیکن اگلے دن کے سوالات کے جواب میں دوبارہ یہ دعویٰ دہرایا کہ تصویر یمن کی ہے۔
یہی نہیں گروک نے پہلے بھی نازی رہنما ایڈولف ہٹلر کی تعریف کی اور کہا تھا کہ یہودی نام رکھنے والے لوگ آن لائن نفرت پھیلانے کے زیادہ امکان رکھتے ہیں۔
ٹیکنالوجی اخلاقیات کے محقق لوئس ڈی دیزباخ کے مطابق گروک کی یہ غلطیاں اے آئی ٹولز کی حدوں کو ظاہر کرتی ہیں جو ایک ’سیاہ خانے‘ کی طرح ہوتے ہیں جہاں ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ یہ کیسے جواب دیتے ہیں یا کن ذرائع کو ترجیح دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گروک میں انتہائی سیاسی تعصبات موجود ہیں جو اس کے تخلیق کار ایلون مسک کے نظریات سے میل کھاتے ہیں، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رہ چکے ہیں اور انتہا پسند دائیں بازو کے حامی ہیں۔
دیگر اے آئی چیٹ بوٹس بھی تصویر کی شناخت میں غلطی کر چکے ہیں۔ مثلاً فرانس کی اسٹارٹ اپ کمپنی Mistral AI کا چیٹ بوٹ ’لو شاٹ‘ بھی مریم دواس کی تصویر کو یمن کی بتا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گروک چیٹ بوٹ کو ہٹلر کی تعریف کے حوالے سے گمراہ کیا گیا، ایلون مسک
ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس کو حقائق کی تصدیق کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ہمیشہ سچ نہیں بولتے بلکہ مواد تیار کرتے ہیں چاہے وہ درست ہو یا غلط۔ لوئس ڈی دیزباخ نے انہیں ’دوستانہ بیمار دروغگو‘ قرار دیا، جو کبھی کبھار جھوٹ بولتے ہیں لیکن ہمیشہ جھوٹ بول سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایلون مسک اے آئی چیٹ بوٹ بھوکی بچی دھوکہ دہی کا الزام غزہ کی بھوکی بچی گروک وی نیوز یمن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایلون مسک اے ا ئی چیٹ بوٹ دھوکہ دہی کا الزام گروک وی نیوز ئی چیٹ بوٹ ایلون مسک یہ تصویر گروک نے اے ا ئی یمن کی کے لیے
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں، طالبان کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 3 November, 2025 سب نیوز
کابل (سب نیوز)افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعوی کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔ ترجمان طالبان نے بتایا یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دبا ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا موقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراین ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز،27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ نکات سب نیوز پر این ایف سی فارمولے پر وفاق کے اختیارات میں اضافہ کی تجویز،27ویں آئینی ترمیم کے مجوزہ نکات سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے کا آذربائجان کے وفد اور متعلقہ افسران کے ہمراہ آسان خدمت مرکزبلڈنگ جی نائن کا دورہ صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس کل طلب کر لیا بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مستردCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم