غزہ کی ایک بھوکی بچی کی دل دہلا دینے والی تصویر نے آن لائن ہنگامہ کھڑا کردیا ہے، نہ صرف اس تصویر کی وجہ سے بلکہ اس غلط شناخت کی وجہ سے جو ایلون مسک کے اے آئی چیٹ بوٹ ’گروک‘ نے کی۔ یہ تصویر جو جنگ سے متاثرہ غزہ میں لی گئی تھی، گروک نے غلطی سے اسے یمن کی بتا دیا، جس سے معلومات کے غلط پھیلاؤ پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔

ایف پی کے فوٹو جرنلسٹ عمر القطعہ کی یہ تصویر ایک نہایت کمزور اور بھوکی بچی کی عکاسی کرتی ہے، جہاں اسرائیل کی ناکہ بندی کی وجہ سے فلسطینی علاقے میں قحط کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ تاہم جب صارفین نے گروک سے تصویر کی اصل جگہ پوچھی تو یہ مصنوعی ذہانت کا چیٹ بوٹ یقین سے کہنے لگا کہ یہ تصویر سات سال پرانی اور یمن کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کا بچوں کے لیے نیا اے آئی چیٹ بوٹ ’بے بی گروک‘ متعارف کرانے کا اعلان

اس غلط معلومات نے سوشل میڈیا پر تیزی سے گردش کی اور ایک فرانسیسی پرو فلسطینی قانون ساز ایمرک کارون کو اسرائیل حماس جنگ میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام بھی لگا۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب انٹرنیٹ صارفین تصاویر کی تصدیق کے لیے اے آئی ٹولز کا استعمال بڑھا رہے ہیں، اور اس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ گروک جیسے ٹولز پر مکمل بھروسہ کرنا خطرناک ہو سکتا ہے کیونکہ یہ غلطیاں کر سکتے ہیں۔

گروک نے دعویٰ کیا کہ یہ تصویر اکتوبر 2018 میں 7 سالہ یمنی بچی امل حسین کی ہے، جبکہ اصل میں یہ تصویر 9 سالہ مریم دواس کی ہے جو اپنی ماں کے ساتھ غزہ سٹی میں 2 اگست 2025 کو لی گئی تھی۔ مریم کا وزن جنگ سے پہلے 25 کلوگرام تھا، مگر اب صرف 9 کلوگرام رہ گیا ہے اور اس کی ماں نے بتایا کہ اسے صرف دودھ ملتا ہے جو ’ہمیشہ دستیاب نہیں ہوتا‘۔

غلطی کی نشاندہی پر گروک نے کہاکہ میں جعلی خبریں نہیں پھیلاتا، میرے جوابات مستند ذرائع پر مبنی ہوتے ہیں۔ بعد میں گروک نے اس غلطی کا اعتراف کیا لیکن اگلے دن کے سوالات کے جواب میں دوبارہ یہ دعویٰ دہرایا کہ تصویر یمن کی ہے۔

یہی نہیں گروک نے پہلے بھی نازی رہنما ایڈولف ہٹلر کی تعریف کی اور کہا تھا کہ یہودی نام رکھنے والے لوگ آن لائن نفرت پھیلانے کے زیادہ امکان رکھتے ہیں۔

ٹیکنالوجی اخلاقیات کے محقق لوئس ڈی دیزباخ کے مطابق گروک کی یہ غلطیاں اے آئی ٹولز کی حدوں کو ظاہر کرتی ہیں جو ایک ’سیاہ خانے‘ کی طرح ہوتے ہیں جہاں ہمیں معلوم نہیں ہوتا کہ یہ کیسے جواب دیتے ہیں یا کن ذرائع کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ گروک میں انتہائی سیاسی تعصبات موجود ہیں جو اس کے تخلیق کار ایلون مسک کے نظریات سے میل کھاتے ہیں، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی رہ چکے ہیں اور انتہا پسند دائیں بازو کے حامی ہیں۔

دیگر اے آئی چیٹ بوٹس بھی تصویر کی شناخت میں غلطی کر چکے ہیں۔ مثلاً فرانس کی اسٹارٹ اپ کمپنی Mistral AI کا چیٹ بوٹ ’لو شاٹ‘ بھی مریم دواس کی تصویر کو یمن کی بتا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گروک چیٹ بوٹ کو ہٹلر کی تعریف کے حوالے سے گمراہ کیا گیا، ایلون مسک

ماہرین کا کہنا ہے کہ چیٹ بوٹس کو حقائق کی تصدیق کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ ہمیشہ سچ نہیں بولتے بلکہ مواد تیار کرتے ہیں چاہے وہ درست ہو یا غلط۔ لوئس ڈی دیزباخ نے انہیں ’دوستانہ بیمار دروغگو‘ قرار دیا، جو کبھی کبھار جھوٹ بولتے ہیں لیکن ہمیشہ جھوٹ بول سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایلون مسک اے آئی چیٹ بوٹ بھوکی بچی دھوکہ دہی کا الزام غزہ کی بھوکی بچی گروک وی نیوز یمن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایلون مسک اے ا ئی چیٹ بوٹ دھوکہ دہی کا الزام گروک وی نیوز ئی چیٹ بوٹ ایلون مسک یہ تصویر گروک نے اے ا ئی یمن کی کے لیے

پڑھیں:

امریکا کا بڑا اقدام: بھارتی بزنس ٹائیکونز کے ویزے منسوخ، منشیات اسمگلنگ کا الزام

نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے اعلان کیا ہے کہ فینٹانل بنانے والے کیمیائی اجزاء کی اسمگلنگ میں ملوث متعدد بھارتی کاروباری شخصیات اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز کے ویزے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ اجزاء فینٹانل کی تیاری میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں، جبکہ فینٹانل امریکا میں اوورڈوز کے باعث سب سے زیادہ اموات کی بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔

سفارتخانے کے بیان میں ملزمان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے، تاہم ترجمان نے تصدیق کی کہ وہ سب بھارتی شہری ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکام منشیات کی اسمگلنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے امریکی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی آئی۔ اس سے قبل امریکا چین، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر بھی بھاری محصولات لگا چکا ہے۔

ٹرمپ نے رواں ہفتے کانگریس کو دیے گئے ایک بیان میں بھارت کو ان 23 ممالک میں شامل کیا تھا جو منشیات کی ترسیل یا غیر قانونی پیداوار کے بڑے مراکز تصور کیے جاتے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی ملک کا اس فہرست میں آنا اس کی حکومت کی انسداد منشیات کوششوں پر سوالیہ نشان نہیں سمجھا جانا چاہیے۔


 

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ریاست تریپورہ میں خاتون کی نیم جلی لاش برآمد، الزام بی جے پی رکن اسمبلی کے بھتیجے پر عائد
  • روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
  • سوشانت کی موت، الزام اور بریت، ریا چکرورتی نے خاموشی توڑ دی
  • روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
  • کوئٹہ، بدعنوانی کے الزام میں محکمہ خوراک کے دو افسران گرفتار
  • پی ٹی آئی کی خدیجہ شاہ نے سرکاری جلانے کے الزام میں ملنے والی 5 سال قید کی سزا کو چلینج کردیا
  • آئی سی سی کا پی سی بی پر پروٹوکول کی خلاف ورزی کا الزام، معافی ویڈیو پر اعتراض
  • امریکا کا بڑا اقدام: بھارتی بزنس ٹائیکونز کے ویزے منسوخ، منشیات اسمگلنگ کا الزام
  • ’بُنا‘ سے انضمام: حکومت نے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگیوں میں بڑی سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا
  • کیلیفورنیا میں بھارتی شہری پولیس فائرنگ سے ہلاک، اہل خانہ نے نسل پرستی کا الزام عائد کر دیا