دیار غیر میں اوورسیز پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، سفیر پاکستان ڈاکٹر ظفر اقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
کویت سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 8 اگست 2025ء) یہ وہ تاریخ ہے جسے جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ اس دن بھارت کی بی جے پی حکومت نے ایک غیر قانونی اور ظالمانہ اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت، جو کہ بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کے تحت حاصل تھی، کو ختم کر دیا۔ یہ اقدام نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی تھا بلکہ یہ کشمیری عوام کے حقوق اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پر بھی ایک سنگین حملہ تھا۔
اسی دن کی مناسبت سے سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سفیر پاکستان ڈاکٹر ظفر اقبال نے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یوم استحصال کشمیر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر صرف ایک علاقائی تنازع نہیں ہے، بلکہ یہ انصاف، انسانی حقوق اور حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے یوم حقوق کشمیر و فلسطین بھرپور جذبے کے ساتھ منایا
امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ مودی اور نیتن یاہو اسلام دشمنی میں ایک جیسے چہرے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن کی کال پر ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں منگل کے روز "یوم حقوق کشمیر و فلسطین بھرپور جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ پشاور، مردان، صوابی، چارسدہ، خیبر اور ضلع نوشہرہ کے علاقہ پبی میں جماعت اسلامی کے تحت احتجاجی مظاہروں، ریلیوں، سیمنارز کا اہتمام کیا گیا، جس میں جماعت اسلامی کے کارکنان اور عوام الناس نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ یوم حقوق کشمیر و فلسطین کے سلسلے میں صوبائی دارلحکومت پشاور میں جماعت اسلامی کے زیراہتمام پریس کلب پشاور کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس کی قیادت جماعت اسلامی کے ضلعی امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ، ضلعی نائب امراء حمد اللہ جان بڈھنی، سراج الدین قریشی اور امیر سٹی حافظ حمید اللہ خان ایڈوکیٹ نے کی۔ مظاہرے میں جماعت اسلامی یوتھ کے کارکنان اور اہلیان پشاور نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھارکھے تھے جن پر بھارت، امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اور کشمیر و فلسطین کے حق میں نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے ممبر اور ضلع پشاورکے امیر بحراللہ خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ مودی اور نیتن یاہو اسلام دشمنی میں ایک جیسے چہرے ہیں جو دلیل کے بجائے طاقت کی زبان سمجھتے ہیں۔ اسلامی دنیا کے حکمران متحد ہوگئے تو اہلیان کشمیر اور فلسطین کو حقیقی آزادی نصیب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کو ختم کیا اور اس کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے مظالم کے نئے باب کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ بھارت کی طرف سے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیریوں کی شناخت، خودمختاری اور تشخص پر حملہ تھا جس کا مقصد آبادی کا تناسب بدلنا اور کشمیریوں کی آواز کو دبانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اس یکطرفہ و غیرقانونی طریقے سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے ماورائے دستور فیصلے کو روز اول سے پاکستان سمیت بین الاقوامی برادری نے یکسر مسترد کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری طرف گزشتہ دو سالوں کے دوران اسرائیل نے غزہ اور فلسطین میں انسانیت کو ملیامیٹ کرنے کی جو شرمناک اور ظالمانہ پالیسی اپنائی ہے امریکہ اس وحشیانہ عمل میں اسرائیل کی پشت پر کھڑا ہے۔ مردان پریس کلب میں بھی جماعت اسلامی کے زیراہتمام سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس سے پروفیسر ڈاکٹر فخرالاسلام اور جماعت اسلامی کے ضلعی امیر غلام رسول نے خطاب کیا جبکہ جماعت اسلامی ضلع صوابی کے تحت ضلعی دفتر میں یوم حقوق کشمیر و فلسطین کے سلسلے میں سیمنار اور بعد ازاں ضلعی امیر مفتی مراد احمد کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ضلع چارسدہ میں بھی جماعت اسلامی کے ضلعی امیر شاہ حسین ایڈوکیٹ اور نائب امیر مصباح اللہ کی قیادت احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور مقررین نے کشمیر اور فلسطین کے نہتے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔
یوم حقوق کشمیر وفلسطین کے سلسلے میں امیر جماعت اسلامی ضلع خیبر شاہ فیصل آفریدی اور مراد حسین شنواری کی قیادت میں تاریخی باب خیبر کے مقام پر کشمیر اور فلسطین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے سلسلے میں ریلی کا انعقاد کیا گیا اور ضلع نوشہرہ کے علاقہ پبی میں بھی ضلعی نائب امیر مولانا گوہر رحمٰن کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، ان مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت، اسرائیل اور امریکی مظالم کے زریعے عرصہ دراز سے کشمیر اور فلسطین میں بے گناہ بچوں خواتین اور نہتے عوام پر عرصہ حیات تنگ کیا گیا ہے جس پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔