غاصب اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں موجود حماس کے باقیماندہ اڈوں پر بھی قبضے کے بارے امریکی صدر کیساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے وزیر اعظم آفس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق قابض اسرائیلی وزیر اعظم نے انتہاء پسند امریکی صدر کے ساتھ اس ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ میں جاری صیہونی جنگ کے خاتمے، اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو دبا دینے کے ساتھ ساتھ غزہ میں حماس کے باقی ماندہ اڈوں پر بھی قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس گفتگو میں نیتن یاہو نے جنگ غزہ کے آغاز سے ہی اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت پر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے سے متعلق اسرائیلی منصوبے کے بارے چند گھنٹے قبل میڈیا کے ساتھ گفتگو میں قابض صیہونی رژیم کے غاصب وزیر اعظم نیتن یاہو نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ اس کارروائی سے ہمارا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ غزہ کی پٹی میں ایک ایسی شہری حکومت قائم کرنا ہے کہ جو حماس یا فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ وابستہ نہ ہو!

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیتن یاہو کے ساتھ

پڑھیں:

نہیں چاہتا اسرائیلی وزیر اعظم خاندان سمیت میزائل حملے میں مارا جائے، گیبریل بورک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چلی:۔ چلی کے صدر گیبریل بورک نے اقوام متحدہ میں غزہ کے انسانی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ان کے خاندان کے ساتھ میزائل سے ٹکڑے ٹکڑے ہوتے دیکھنا نہیں چاہتا۔

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چلی کے صدر نے کہا کہ 2025 میں اقوام متحدہ کی تشکیل کو 80 سال مکمل ہوں گے، 1945 کے بعد سے دنیا بہت زیادہ بدل چکی ہے پھر بھی، کچھ چیزیں جوں کی توں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں کبھی کبھی بین الاقوامی برادری پر دہرے معیار کا الزام لگایا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کی مذمت کرتے ہیں، لیکن جب کوئی مبینہ دوست اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہم آنکھیں پھیر لیتے ہیں یا ابہام کا اظہار کرتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود غزہ میں شہید کیے جانے والا فلسطینی نوجوان اور افغانستان میں اسکول سے نکالی جانے والی خواتین ”سب سے بڑھ کر انسان ہیں”۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام اقوام کو اپنی آواز کو ان کے حق میں بلند کرنا چاہیے۔

گیبریل بورک نے اپنے زبردست خطاب میں کہا کہ “میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ان کے خاندان کے ساتھ میزائل سے ٹکڑے ٹکڑے ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا”۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “نیتن یاہو اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کے ذمہ داروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتا ہوں”۔

Aleem uddin

متعلقہ مضامین

  • یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر سفری پابندی عائد کر دی
  • یورپی ملک سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر پابندی عائد کردی
  • سلووینیا نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر پابندی عائد کردی
  • نہیں چاہتا اسرائیلی وزیر اعظم خاندان سمیت میزائل حملے میں مارا جائے، گیبریل بورک
  • نہیں چاہتا اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کا خاندان میزائل حملے میں مارا جائے، چلی کے صدر کا خطاب
  • نیتن یاہو کا جنوب مغربی شام کے غیر مسلح کیے جانے کا مطالبہ
  • حماس کا جنگ بندی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان پر ردعمل
  • غزہ میں جاری انسانی المیے کا اصل مجرم نیتن یاہو ہے: صدر اردوان
  • حماس ایک یا دو نہیں، تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ساتھ اور فوری رہا کرے؛ ٹرمپ
  • غزہ میں مکمل نسل کشی ہو رہی ہے جس کے مرتکب نیتن یاہو ہیں : ترک صدر