غزہ پر مکمل قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے بارے نیتن یاہو کا ٹرمپ کو فون
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
غاصب اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں موجود حماس کے باقیماندہ اڈوں پر بھی قبضے کے بارے امریکی صدر کیساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے وزیر اعظم آفس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق قابض اسرائیلی وزیر اعظم نے انتہاء پسند امریکی صدر کے ساتھ اس ٹیلیفونک گفتگو میں غزہ میں جاری صیہونی جنگ کے خاتمے، اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو دبا دینے کے ساتھ ساتھ غزہ میں حماس کے باقی ماندہ اڈوں پر بھی قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ اس گفتگو میں نیتن یاہو نے جنگ غزہ کے آغاز سے ہی اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت پر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل قبضے سے متعلق اسرائیلی منصوبے کے بارے چند گھنٹے قبل میڈیا کے ساتھ گفتگو میں قابض صیہونی رژیم کے غاصب وزیر اعظم نیتن یاہو نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ اس کارروائی سے ہمارا مقصد غزہ پر قبضہ کرنا نہیں بلکہ غزہ کی پٹی میں ایک ایسی شہری حکومت قائم کرنا ہے کہ جو حماس یا فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ وابستہ نہ ہو!
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم کو استثنیٰ سے متعلق علم ہوا تو فوری استثنیٰ کی شق نکالنے کی ہدایت دی: اعظم نذیر تارڑ
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو رات میں استثنیٰ سے متعلق معلوم ہوا تھا، انہوں نے فوری طور پر استثنیٰ کی شق نکالنے کی ہدایت دی۔
اسلام آباد میں اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا 85 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے، امید ہے کمیٹی آج شام تک اپنا کام مکمل کرلے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے 140 اے کے حوالے سے اور بلوچستان کی نشستوں میں اضافے پر بات چیت ہونی ہے۔
وزیر قانون کا کہنا ہے کہ جسے مخالفت کرنی ہے وہ ووٹ کے ذریعے کرے، سیاست کے ذریعے نہیں۔