گلگت: دنیور نالہ میں لینڈ سلائیڈنگ، متعدد ملبے تلے دب گئے، 8 رضاکار جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
گلگت کے علاقے دنیور نالہ میں اتوار پیر کی درمیانی شب لینڈ سلائیڈنگ کے باعث افسوسناک حادثہ پیش آیا، جس میں 8 مقامی رضاکار ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق یہ رضاکار حالیہ سیلاب سے متاثرہ واٹر چینل کی بحالی کا کام کر رہے تھے کہ اچانک پہاڑ سے مٹی اور پتھروں کا بھاری تودہ گر پڑا۔ واقعے کے فوراً بعد مقامی افراد اور ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے 3 افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، جس کے باعث ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے حادثے کے بعد علاقے کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور ریسکیو اہلکار بھاری مشینری کے ساتھ متاثرہ مقام پر کام کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دینور گلگت بلتستان لینڈ سلائیڈنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان لینڈ سلائیڈنگ
پڑھیں:
گلگت بلتستان میں مٹی کا تودہ گرنے سے 8 رضاکار جاں بحق، تین زخمی
گلگت(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان کے دنیور نالے میں ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جہاں واٹر سپلائی بحالی کے کام میں مصروف مقامی رضاکار اچانک مٹی کے تودے کی زد میں آ گئے۔ اس المناک واقعے میں 8 جانیں چلی گئیں جبکہ 3 افراد زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیے گئے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ رضاکار 20 جولائی کو آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ واٹر سپلائی اسکیم کی مرمت کر رہے تھے۔ رات تقریباً 2 بجے پہاڑی سے بھاری مٹی کا تودہ ٹوٹ کر ان پر آ گرا، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے علاقے کو افراتفری میں ڈال دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق لمحوں میں ملبے کے نیچے درجنوں افراد دب گئے۔
واقعے کے بعد گلگت کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور امدادی ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچ گئیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ حادثے کے وقت تقریباً 15 رضاکار ملبے تلے پھنس گئے تھے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ ملبہ ہٹانے کا کام پوری شدت سے جاری ہے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور امدادی کارروائیاں مزید تیز کرنے کی ہدایت دی۔ فیض اللہ فراق نے کہا کہ یہ واقعہ پورے علاقے کے لیے ایک بڑے صدمے کی حیثیت رکھتا ہے اور خطے میں سوگ کی فضا قائم ہے۔
یہ حادثہ نہ صرف مقامی آبادی کے لیے بلکہ پورے گلگت بلتستان کے لیے ایک تلخ یادگار بن گیا ہے، جہاں خدمت کے جذبے سے سرشار رضاکار اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔
Post Views: 3