جو پارٹی چھوڑ کر گیا، اس کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
جشنِ آزادی کی مناسبت سے تقریب سے خطاب میں چیئرمین متحدہ نے کہا کہ 2018ء میں الیکشن ہم جیتے لیکن نتیجہ کسی اور کے نام آیا، سندھو دیش کے خواب کو ہم ہی خاک میں ملا سکتے ہیں، اداروں سے مطالبہ ہے کہ سندھ میں ایمانداری سے مردم شماری کرائی جائے تاکہ مزید صوبوں کی بات ہم نہیں کوئی اور کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین متحدہ قومی موومنٹ خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے جو اس بار پارٹی چھوڑ کر گیا، اس کے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا اور جو جماعت میں اپنے لیے کام کر رہا ہے، وہ اپنا قبلہ درست کرے۔ اورنگی ٹاؤن میں ایم کیو ایم پاکستان کے تحت جشنِ آزادی کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پارٹی چیئرمین خالد مقبول صدیقی، ایم کیو ایم رہنما امین الحق، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ماہ مئی میں پاک افواج نے بھارت کا ناقابلِ شکست ہونے کا تاثر ختم کر دیا اور دنیا اب بھارت کو مختلف نظر سے دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں الیکشن ہم جیتے لیکن نتیجہ کسی اور کے نام آیا، سندھو دیش کے خواب کو ہم ہی خاک میں ملا سکتے ہیں، اداروں سے مطالبہ ہے کہ سندھ میں ایمانداری سے مردم شماری کرائی جائے تاکہ مزید صوبوں کی بات ہم نہیں کوئی اور کرے۔ چیئرمین متحدہ نے اپنی جماعت کے لوگوں کو آگاہ کیا کہ اس بار جو پارٹی چھوڑ کر گیا اس کے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی
پڑھیں:
شیر افضل مروت کی پی ٹی آئی میں واپسی کے امکانات روشن، متعدد رہنماؤں کی حمایت حاصل
پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی پارٹی میں واپسی کے امکانات بڑھ گئے کیونکہ قومی اسمبلی کے متعدد ارکان نے ان کی دوبارہ شمولیت کی حمایت کر دی ہے۔
پارٹی اجلاس کے دوران کئی اراکین نے رائے دی کہ شیر افضل مروت کو دوبارہ تحریک انصاف میں شامل کیا جائے اور اس حوالے سے بانی چیئرمین عمران خان کو باضابطہ سفارش پیش کی جائے۔ بیرسٹر گوہر علی، شہریار آفریدی، اسد قیصر، ڈاکٹر نثار جٹ اور دیگر رہنماؤں نے ان کی واپسی کی بھرپور حمایت کی۔
اراکین کا کہنا تھا کہ مروت کی واپسی سے قبل اُنہیں پارٹی کے خلاف تنقیدی بیانات سے روکنے اور مثبت ماحول قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم کچھ ارکان نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ مستقبل میں پارٹی قیادت کے خلاف بیانات نہ دینے کی گارنٹی کون دے گا؟
ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ وہ عمران خان کو مروت کی واپسی کے لیے سفارش کریں گے، جبکہ عظیم الدین زاہد لکھوی کے مطابق پارٹی کے بیشتر ارکان اس فیصلے کے حامی ہیں۔
شیر افضل مروت نے ارکان کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود بھی بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ وابستہ ہیں اور تحریک انصاف میں ہی رہنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر اُن کے خلاف بے بنیاد الزامات نہ لگائے جائیں تو وہ بھی سخت بیانات سے گریز کریں گے، تاہم تنقید پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے، البتہ آئندہ سخت زبان کے استعمال سے اجتناب کریں گے۔
Post Views: 2