پاکستانی طیارے گرانے کابھارتی دعویٰ بے بنیاد‘ مضحکہ خیز ہے، عر فا ن صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستانی طیارے گرانے کے نئے بھارتی دعوے کو بے بنیاداور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا یہ جھوٹے دعوے عالمی سطح پر بھارت کی مزید جگ ہنسائی کا باعث بنیں گے۔ جھوٹ کبھی بانجھ نہیں رہتا بلکہ مزید جھوٹ پیدا کرتا ہے، مودی سرکار کا یہ دعوی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ نجی ٹی وی چینلز سیگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے خواجہ آصف یا کسی بھی رہنما کی ملاقات کو غیر معمولی یا سازش کے رنگ میں پیش کرنا درست نہیں۔ یہ معمول کی سیاسی ملاقاتیں ہیں جنہیں غیر ضروری طور پر بڑھا چڑھا کر میڈیا میں پیش کیا جا رہا ہے۔ اس ملاقات کو کسی سرکاری افسر کی گرفتاری سے جوڑنا درست نہیں۔ تحریک انصاف کے 14 اگست کو احتجاج کے اعلان کے سوال پر انہوں نے کہا پی ٹی آئی عوامی طاقت کھو چکی ہے اور اب کوئی ان کے لیے سڑکوں پر نکلنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کی قومی تقاریب کو احتجاجی رنگ دینا 9 مئی سوچ کا تسلسل ہے۔ حکومت کو پی ٹی آئی سے کوئی خطرہ نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
حسان نیازی کی کورٹ مارشل کی کارروائی کے خلاف درخواست پر اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:عمران خان کے بھانجے حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی میں تحویل اور کورٹ مارشل کی کارروائی کے خلاف درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے اعتراضات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس سید شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
پنجاب حکومت کے وکیل راؤ اورنگزیب نے درخواست کی مخالفت کی اور کہا کہ رجسٹرار آفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات درست ہیں، درخواست گزار نے مصدقہ نقول کے لیے کوئی درخواست نہیں دی، آرمی ادارے کے خلاف درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔
وکیل حسان نیازی فیصل صدیقی نے کہا کہ حسان نیازی کی کسٹڈی ملٹری کو ایس ایچ او کی جانب سے دی گئی ہے، باقی لوگ جو ملٹری کے حوالے کیے گئے وہ اے ٹی سی کورٹ کے آرڈر کے تحت ہوئے، رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست نہیں، عدالت اعتراضات ختم کرے۔
لاہور ہائیکورٹ نے اعتراضات ختم کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بھانجے حسان نیازی نے ملٹری تحویل میں لینے کے نوٹی فکیشن اور کورٹ مارشل کارروائی کو چیلنج کر رکھا ہے۔