کبھی کبھار ملتے جلتے نام بھی بے پناہ فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ جس کا بخوبی اندازہ صرف 16 ہزار نفوس پر مشتمل کیریبین کے ایک چھوٹے سے جزیرے انگوئیلا کی بدلتی قسمت دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بے قابو اے آئی ماڈل بلیک میل بھی کرنے لگے، کنٹرول کیسے ممکن ہے؟

انگوئیلا آج دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی یعنی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی بدولت کروڑوں ڈالرز کما رہا ہے اور اس کی وجہ ہے صرف ایک انٹرنیٹ ایڈریس ہے جو اتفاقاً اس جزیرے کے نام کی مناسبت سے اے آئی ہے نا کہ مصنوعی ذہانت کے۔ یعنی ملتے جلتے نام نے جزیرے کی قسمت چمکادی۔

80 کی دہائی میں لگی لاٹری

جب انٹرنیٹ نیا نیا آیا تھا تو ہر ملک کو ایک خاص ویب ایڈریس دیا گیا۔ جیسے پاکستان کو ڈاٹ پی کے، امریکا کو ڈاٹ یو ایس، برطانیہ کو ڈاٹ یو کے بالکل اسی طرح انگوئیلا کو .

ai دیا گیا جو اس وقت صرف ایک عام سا تکنیکی فیصلہ تھا لیکن آج یہ قیمتی ترین ڈیجیٹل جائیداد بن چکا ہے۔

انٹرنیٹ پر ہر ملک کو ایک خاص ویب ایڈریس دیا جاتا ہے جسے ڈومین نیم کہتے ہیں۔ یہ ڈومین نیم عالمی ادارہ انٹرنیٹ کارپوریشن فار اسائنڈ نیمز اینڈ نمبرز (آئی سی اے این این) کے ذریعے دنیا بھر کے ممالک اور اداروں کو الاٹ کیے جاتے ہیں اور ان کی نگرانی کی جاتی ہے۔

انگوئیلا ایک مکمل خودمختار ملک نہیں بلکہ برطانوی سمندری علاقہ ہے یعنی یہ برطانیہ کے زیر کنٹرول ہے مگر اسے اندرونی معاملات میں کافی خودمختاری حاصل ہے۔ تو یہ الگ ملک نہیں بلکہ برطانیہ کے تحت آنے والا علاقہ ہے لیکن اس کا اپنا مخصوص ڈومین (.ai) ہے۔

AI  کے ساتھ .ai کی مانگ میں زبردست اضافہ

جیسے جیسے دنیا میں مصنوعی ذہانت اے آئی کا استعمال بڑھا ویسے ویسے ڈاٹ اے آئی ایڈریسز کی مانگ بھی آسمان کو چھونے لگی۔ ٹیک کمپنیاں اور ماہرین اب ڈاٹ اے آئی ویب سائٹس خریدنے کے لیے بڑی رقم خرچ کر رہے ہیں۔

امریکی تاجر درمیش شاہ نے you.ai ایڈریس تقریباً 7 لاکھ ڈالر میں خریدا۔

سنہ 2020  میں صرف 50 ہزار ڈاٹ اے آئی ڈومینز تھے جو اب بڑھ کر ساڑھے 8 لاکھ سے زیادہ ہو چکے ہیں۔

انگوئیلا نے سنہ 2024 میں صرف ڈاٹ اے ٓئی ڈومینز سے 39 ملین ڈالر کمائے جو اس کی کل آمدن کا 23 فیصد ہے۔

انگوئیلا کو فائدہ کیسے؟

جیسے جیسے دنیا میں اے آئی کا استعمال بڑھ رہا ہے .ai  ایڈریسز کی قیمت بھی بڑھ رہی ہے۔ مستقبل میں توقع کی جا رہی ہے کہ انگوئیلا اس ڈیجیٹل خزانے سے مزید کمائی کرے گا بشرطیکہ وہ اسے سمجھداری اور شفافیت سے استعمال کرے۔

مزید پڑھیے: دہائیوں پہلے دنیا کو چیٹنگ کے ذریعے جوڑنے والی کمپنی اے او ایل کا انٹرنیٹ باب بند ہوگیا

انگوئیلا کو ویب سائٹس کےڈاٹ اے آئی  والے ایڈریسز سے مالی فائدہ اس طرح ہو رہا ہے کیونکہ اس کا ڈومین ایڈریس ڈاٹ اے اے آئی ہے اور دنیا بھر کی کمپنیاں اور افراد جب ڈاٹ اے آئی پر ختم ہونے والی ویب سائٹس بنانا چاہتے ہیں تو انہیں انگوئیلا کے اس ڈومین کو رجسٹر کرنا پڑتا ہے اور اس کے لیے فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔

یہ فیس براہ راست انگوئیلا کی حکومت کو ملتی ہے جس کی وجہ سے اس چھوٹے سے جزیرے کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ انگوئیلا نے ایک امریکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جو ان ویب سائٹ ایڈریسز کی رجسٹریشن اور دیکھ بھال کا کام کرتی ہے۔ یہ کمپنی رجسٹریشن، ہوسٹنگ اور ٹیکنیکل مینجمنٹ کرتی ہے اور انگوئیلا کو آمدن کا بڑا حصہ دیتی ہے  جو تقریباً 90 فیصد ہوتا ہے جبکہ باقی کمپنی اپنا کمیشن رکھتی ہے۔

اس طرح جیسے جیسے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں ترقی ہو رہی ہے لوگ زیادہ ڈاٹ اے آئی ڈومین خرید رہے ہیں جس سے انگوئیلا کی آمدنی مسلسل بڑھ رہی ہے۔

اس طرح اب یہ چھوٹا جزیرہ اس ڈیجیٹل دور میں اپنی معیشت کو مضبوط بنانے اور سیاحتی شعبے پر انحصار کم کرنے کا ایک نیا ذریعہ حاصل کر چکا ہے۔

سیاحت کے ساتھ ڈیجیٹل آمدن کا سہارا

انگوئیلا کی معیشت کا بڑا انحصار سیاحت پر ہے، لیکن ہر سال آنے والے طوفانوں سے یہ شعبہ متاثر ہوتا ہے۔ ایسے میں ڈومین نیم ’ڈاٹ اے آئی‘ کی کمائی نے حکومت کو ایک نیا ذریعہ فراہم کیا ہے جو زیادہ محفوظ اور پائیدار ہے۔

مزید پڑھیں: اے آئی نے ویب سائٹس کا مستقبل تاریک کردیا، حل کیا ہے؟

حکومت اس آمدن سے نیا ہوائی اڈا، بہتر سڑکیں، صحت کی سہولیات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا ارادہ رکھتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرنیٹ ایڈریس انگوئیلا اے آئی جزیرہ انگوئیلا ڈاٹ اے آئی ڈومین نیم ویب ایڈریس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرنیٹ ایڈریس انگوئیلا اے ا ئی جزیرہ انگوئیلا ڈومین نیم ویب ایڈریس انگوئیلا کی انگوئیلا کو ڈومین نیم ویب سائٹس ئی ڈومین ہے اور رہی ہے

پڑھیں:

طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی

افغان طالبان نے ‘بے حیائی روکنے’ کے لیے افغان صوبے میں وائی فائی پر پابندی لگا دی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان حکومت نے افغان صوبے بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کاٹ دیا ہے جس سے صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی معطل ہو گئی ہے۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر وائی فائی انٹرنیٹ بند کیا گیا اور اس بندش کا مقصد غیراخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے بلخ میں پاسپورٹ آفس اور کسٹمز کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔
افغان ٹیلی کام کی تمام سروسز بند ہو گئی ہیں جس سے شہری سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 وزرا قندھار میں افغان طالبان سپریم لیڈر کو منفی اثرات سےآگاہ کریں گے۔
طالبان رہنماؤں میں سخت پابندیوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ انسانی حقوق ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے جب کہ ایک صحافی نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی اظہار رائے دبانے کا نیا حربہ ہے۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار سست، صارفین شدید پریشان
  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • افغان حکومت کی سخت گیر پالیسیاں، ملک کے مختلف علاقوں میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ بند
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
  • ابوظبی کے سر بنی یاس جزیرے پر 1400 سال پرانی صلیب کی حیرت انگیز دریافت
  • سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی کے اچانک انتقال کی وجہ سامنے آگئی
  • سوشل میڈیا اسٹار احمد شاہ کے چھوٹے بھائی انتقال کرگئے
  • اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر
  • احمد شاہ کے چھوٹے بھائی عمر شاہ انتقال کرگئے