پاک بھارت ٹاکرے سے قبل قومی ٹیم کی اہم بیٹھک، بلے بازی میں ناکامی کا برملا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
دبئی(سپورٹس ڈیسک) اتوار کو پاک بھارت ٹاکرے سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کی اہم بیٹھک ہوئی جس میں کھلاڑیوں نے بلے بازی میں ناکامی کا برملا اعتراف کیا۔
ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کی میٹنگ میں ہر کھلاڑی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کھلاڑیوں نے برملا بلے بازی میں ناکامی کا اعتراف کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ اسٹرائیک کو روٹیٹ کرنا ضروری ہے جبکہ بولرز نے تسلیم کیا کہ بیٹرز کے لیے کنڈیشنز قدرے دشوار ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کھلاڑیوں نے ٹیم مینجمنٹ کو یقین دلایا کہ سپر فور مرحلے میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کریں گے جبکہ کوچ مائیک ہیسن نے ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ ایشیا کپ کے دوران پاکستان نے تین میں سے دو میچز جیتے جبکہ بھارت کے خلاف اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا، ٹورنامنٹ کے دوران قومی بیٹرز خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں نے
پڑھیں:
پی ایس ایل ٹیم مالکان کا مطالبہ تسلیم، بورڈ کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا
پاکستان سپر لیگ انتظامیہ اور فرنچائزمالکان کے درمیان اہم اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق مالکان نے پی ایس ایل مینجمنٹ سے ملاقات میں اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا جسے تسلیم کر لیا گیا ہے۔پی ایس ایل 2026 اور 2027 سے متعلق خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، ان تمام تحفظات پر اجلاس میں غور کیا جائے گا ا اور پی سی بی حکام اپنے مؤقف سے آگاہ کریں گے۔ اجلاس نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوگا جس میں 6 فرنچائزز بشمول ملتان سلطانز کو مدعو کیا گیا ہے۔فرنچائز مالکان نے کمرشل امور، ایونٹ ونڈو اور ای وائی ایویلیوایشن رپورٹ پر بریفنگ کا مطالبہ کیا ہوا ہے۔ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ مالکان نے 2 سالہ ٹائٹل اسپانسرشپ معاہدے کے طریقہ کار پر بھی بریفنگ مانگی ہے۔ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ میں مزید 2 نئی ٹیمیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ 10 سال مکمل ہونے پر رواں ماہ فرنچائزز کے ساتھ نیا معاہدہ کیا جائے گا۔پاکستان سپر لیگ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل میچز کا دائرہ کار اب لاہور، ملتان، راولپنڈی اور کراچی کے ساتھ ساتھ فیصل آباد اور پشاور تک بھی پھیلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی نئی ٹیم کے لیے نومبر میں ٹینڈر جاری کیے جائیں گے، دلچسپی لینے والے مختلف شہروں کے ناموں میں سے اپنی مرضی کے نام کا انتخاب کر سکیں گے۔