چیئرمین پی سی بی کا بڑا فیصلہ، کراچی کی قائد اعظم ٹرافی میں نمائندگی یقینی ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کے بڑے فیصلے نے کراچی کو ملک کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ایونٹ قائد اعظم ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا حق دلوا دیا۔
چئیرمین پی سی بی کے فیصلے کی بدولت حنیف محمد ٹرافی سے اب دو کی بجائے چار ٹاپ ٹیمیں قائد اعظم ٹرافی میں شرکت کی حقدار بن گئیں۔
قائد اعظم ٹرافی میں اب آٹھ کی جگہ 10 ٹیمیں شرکت کریں گی۔
قبل ازیں حنیف محمد ٹرافی میں گروپ اے سے فیصل آباد اور گروپ بی سے فاٹانے ملک کے پریمیئر ٹورنامنٹ میں جگہ بنائی تھی۔
گروپ بی میں گزشتہ روز اپنے آخری اور پانچویں میچ میں راولپنڈی کے خلاف کامیابی کے بعد کراچی بلوز کی ٹیم 96 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن پر آئی تھی۔
حنیف محمد ٹرافی کے گروپ اے میں دوسری پوزیشن کا فیصلہ آج شام کو ختم ہونے والے میچز میں ہوگا۔
لاہور بلوز کی ٹیم کوئٹہ کو شکست دے کر دوسری پوزیشن کے ساتھ قائد اعظم ٹرافی میں شرکت کی اہل بن جائے گی۔
بصورت دیگر کراچی وائٹس کی ٹیم آزاد جموں کشمیر کے خلاف فتح پاکر قائد اعظم ٹرافی میں جگہ بنائے گی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ چھ اکتوبر سے شروع ہونے والی قائد اعظم ٹرافی میں چھ ٹیمیں پہلے ہی جگہ بنا چکی ہیں جن میں لاہور وائٹس، پشاور، ایبٹ آباد، سیالکوٹ، بہاولپور اور پشاور ریجن کی ٹیمیں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قائد اعظم ٹرافی میں
پڑھیں:
پی آئی اے کا ایئر بس طیارہ 24 گھنٹوں میں دوسری بار فنی خرابی کا شکار
کراچی(نیوز ڈیسک)قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کا ائیر بس ساختہ طیارہ مسلسل دوسرے دن فنی خرابی کے باعث گراؤنڈ کر دیا گیا، جس کے باعث پاکستان سے العین جانے والی پرواز پی کے 143 کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق پی کے 143 کو صبح چار بجے اسلام آباد سے روانہ ہونا تھا، تاہم طیارے کے فلائٹ کنٹرول کمپیوٹر میں خرابی پیدا ہونے کے باعث پرواز بروقت روانہ نہ ہوسکی۔ پرواز میں تاخیر پر ایئرپورٹ پر موجود مسافروں نے شدید احتجاج کیا۔
متاثرہ طیارہ رجسٹریشن نمبر AP-BLS مسلسل دوسرے دن فنی مسائل کا شکار ہوا۔ گزشتہ روز بھی یہی ائیر بس طیارہ فلائٹ کنٹرول کمپیوٹر کی خرابی کے باعث واپس آیا تھا، جس کی وجہ سے دبئی جانے والی پرواز پی کے 233 میں بھی کئی گھنٹے تاخیر ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خراب فلائٹ کنٹرول کمپیوٹر کو مرمت کے لیے کراچی نہیں بھیجا گیا، بلکہ کراچی میں کھڑے ایک دوسرے طیارے سے کمپیوٹر نکال کر اسلام آباد بھیجا گیا تاکہ پرواز بحال کی جا سکے۔
ایئرلائن ذرائع کے مطابق متاثرہ کمپیوٹر کی مکمل جانچ کے بعد ہی طیارے کو دوبارہ سروس میں شامل کیا جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی ایئرلائن اس وقت پرزہ جات کی شدید کمی اور کمزور مینٹیننس پلاننگ جیسے مسائل سے دوچار ہے، جس کے باعث طیاروں کی فنی خرابیوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔