ویمنز ورلڈکپ 2029 کے حوالے سے آئی سی سی کا اہم فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
آئی سی سی نے ویمنز ورلڈکپ 2032 کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) حال ہی میں ختم ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ کی کامیابی کو آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔
آئی سی سی نے 2029 میں ٹورنامنٹ کے اگلے ایڈیشن کو دس ٹیموں تک پھیلانے پر اتفاق کیا ہے۔
آئی سی سی نے 2021 میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین کے کھیل میں توسیع کا اعلان کیا تھا جس کی تصدیق گزشتہ روز کی گئی۔
2000 سے 2025 تک کھیلے گئے تمام ویمنز ون ڈے ورلڈکپ میں آٹھ ٹیمیں شریک ہوئیں۔ تاہم 2029 کے ایڈیشن میں 10 ٹیمیں شامل ہوں گی اور ایونٹ میں 48 میچز کھیلے جائیں گے۔
اگلے سال ہونے والے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو بھی 12 ٹیموں تک بڑھایا جائے گا، جس کے گزشتہ ایڈیشن میں 10 ٹیمیں شریک ہوئی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اقوام متحدہ نے شامی صدر پر عائد پابندیاں ہٹا دیں، اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ متوقع
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک امریکی قرار داد کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت شامی صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ صدر شرع آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔
احمد الشرع کو دسمبر 2024 میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری صدر نامزد کیا گیا تھا، جس کے ساتھ شام میں 13 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔
شام ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے، امریکااقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک والٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک سیاسی طور پر مضبوط اشارہ ہے کہ شام اب ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسرائیل کی خطے میں عدم استحکام کی سازشیں ناکام، شامی صدر کا مؤقف
یاد رہے کہ شرع پر اقوام متحدہ کی پابندیاں اس وقت عائد کی گئی تھیں جب وہ اسلامی تنظیم ہیئت تحریر الشام کے سربراہ تھے، جو ماضی میں القاعدہ سے منسلک تھی۔ تاہم، امریکا نے جولائی 2025 میں ہیئت تحریر الشام کو دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ نے شامی وزیر داخلہ انس خطاب پر سے بھی پابندیاں ختم کر دی ہیں۔
شام کی حکومت کا ردعملشامی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ شام اقوام متحدہ، امریکا اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے شام اور اس کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
وائٹ ہاؤس دورہ اور عالمی سیاست میں واپسیصدر شرع کا یہ پہلا وائٹ ہاؤس کا دورہ نہیں ہوگا۔ وہ اس سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کر چکے ہیں، جہاں وہ تقریباً 60 سال بعد اقوام متحدہ سے خطاب کرنے والے پہلے شامی رہنما بنے۔
اپنے خطاب میں شرع نے کہا تھا کہ شام دنیا کی قوموں کے درمیان اپنا جائز مقام دوبارہ حاصل کر رہا ہے، اور ہم غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے امریکی قید میں رہنے والے شامی صدر سے ٹرمپ نے کس کے کہنے پر ملاقات کی؟
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرع کو ’ایک مضبوط اور سخت گیر شخصیت‘ قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ شام میں امن کے قیام کی سمت مثبت پیش رفت کر رہے ہیں۔
صدر احمد الشرع پر عائد پابندیاں ہٹانے کے اس اقدام کی اس پیش رفت کو شام اور مغرب کے تعلقات میں بڑی تبدیلی کے طور پر دیکھی جا رہی ہے، جو برسوں سے خانہ جنگی، دہشت گردی اور بین الاقوامی پابندیوں کا شکار رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں