فرنچائزز مالکان کی پی ایس ایل میں دو نئی ٹیمیں شامل کرنے کی مخالفت
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز نے پی سی بی کی جانب سے لیگ میں مزید دو نئی ٹیموں کے اضافے کی تجویز پر ناراضی کا اظہار کر دیا۔ذرائع کے مطابق پی ایس ایل فرنچائزز مالکان نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال ٹیموں کی تعداد نہیں بڑھائی جانی چاہیے۔فرنچائز مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے موجودہ چھ ٹیموں کو مالی اور آپریشنل طور پر مستحکم کیا جائے بعد ازاں صورتحال بہتر ہونے پر ٹیموں کی تعداد بڑھانے پر غور کیا جائے۔فرنچائزز نے موقف اختیار کیا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ اور متعدد انٹرنیشنل لیگز کے شیڈول کے باعث پی ایس ایل کے برانڈ اور ریونیو پر اثر پڑ سکتا ہے۔کوئٹہ گلیڈیئٹرز کے مالک ندیم عمر نے بھی تصدیق کی ہے کہ ابھی تک ویلیوایشن رپورٹ موصول نہیں ہوئی جس کے بغیر ٹیموں میں اضافے کا فیصلہ قبل از وقت ہوگا، پی سی بی کے ساتھ معاملات افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیے جائیں گے۔فرنچائزز مالکان نے پی سی بی کو یہ تجویز بھی دی ہے کہ مستقبل میں ڈیلنگ ڈالرز کی بجائے پاکستانی روپے میں کی جائے تاکہ مالی دباؤ اور شرح مبادلہ کے اتار چڑھاؤ کا مسئلہ کم ہو۔ذرائع کے مطابق پی سی بی معاملے پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہے اور حتمی فیصلہ جلد متوقع ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی سی بی
پڑھیں:
مقامی حکومتوں کے تحفظ کیلئے قرارداد 27 ویں ترمیم میں شامل کی جائے: ملک احمد
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خا ں نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد کو آئندہ ستائیسویں آئینی ترمیم میں شامل کر کے مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دیا جانا چاہیے تاکہ اختیارات حقیقی معنوں میں نچلی سطح تک منتقل ہوں اور زیادہ سے زیادہ لوگ گورننس کے عمل میں شریک ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاق مالیاتی دباؤ محسوس کرتا ہے تو صوبوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے قابلِ عمل فارمولہ طے کیا جانا چاہیے۔ پندرہ سو پبلک آفیسرز پچیس کروڑ لوگوں کی گورننس کا نظام نہیں چلا سکتے، اس لیے بلدیاتی ڈھانچا مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر ملک محمد احمد خاں نے لاہور میں یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے زیر اہتمام انٹر سکول سپیچ کمپیٹیشن 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پروفیسر عبد المنان، وائس چیئرمین پروفیسر افیف اشفاق، پروفیسر امجد علی خان اور پروفیسر وسیم انور بھی موجود تھے۔ ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ آئی ٹی نے علم کے حصول کو آسان بنا دیا ہے۔ آج کے طلبہ زیادہ باخبر اور تیز فہم ہیں۔ اب کوئی بھی بات لمحوں میں تصدیق کی جا سکتی ہے۔ ملک میں میرٹ کا بہت ذکر ہوتا ہے لیکن جب نجی اور سرکاری سکولوں میں وسائل اور ایک بچے پر خرچ میں واضح فرق ہو تو حقیقی میرٹ کیسے قائم رہے گا؟ صحافیوں کی جانب سے کئے گئے سوالات کے جواب میں سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدلیہ کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔