مقامی حکومتوں کے تحفظ کیلئے قرارداد 27 ویں ترمیم میں شامل کی جائے: ملک احمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خا ں نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد کو آئندہ ستائیسویں آئینی ترمیم میں شامل کر کے مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دیا جانا چاہیے تاکہ اختیارات حقیقی معنوں میں نچلی سطح تک منتقل ہوں اور زیادہ سے زیادہ لوگ گورننس کے عمل میں شریک ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاق مالیاتی دباؤ محسوس کرتا ہے تو صوبوں کے ساتھ مشاورت کے ذریعے قابلِ عمل فارمولہ طے کیا جانا چاہیے۔ پندرہ سو پبلک آفیسرز پچیس کروڑ لوگوں کی گورننس کا نظام نہیں چلا سکتے، اس لیے بلدیاتی ڈھانچا مضبوط بنانا ناگزیر ہے۔ ان خیالات کا اظہار سپیکر ملک محمد احمد خاں نے لاہور میں یونیک گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے زیر اہتمام انٹر سکول سپیچ کمپیٹیشن 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین پروفیسر عبد المنان، وائس چیئرمین پروفیسر افیف اشفاق، پروفیسر امجد علی خان اور پروفیسر وسیم انور بھی موجود تھے۔ ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ آئی ٹی نے علم کے حصول کو آسان بنا دیا ہے۔ آج کے طلبہ زیادہ باخبر اور تیز فہم ہیں۔ اب کوئی بھی بات لمحوں میں تصدیق کی جا سکتی ہے۔ ملک میں میرٹ کا بہت ذکر ہوتا ہے لیکن جب نجی اور سرکاری سکولوں میں وسائل اور ایک بچے پر خرچ میں واضح فرق ہو تو حقیقی میرٹ کیسے قائم رہے گا؟ صحافیوں کی جانب سے کئے گئے سوالات کے جواب میں سپیکر ملک محمد احمد خاں نے کہا کہ مجوزہ آئینی ترمیم سے عدلیہ کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ملک محمد احمد نے کہا
پڑھیں:
آئینی ترمیم: وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے منسوخ
آئینی ترمیم: وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے غیرملکی دورے منسوخ
اسلام آباد: ( نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے 27 ویں ترمیم کے تناظر میں وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے دورے منسوخ کر دیئے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے تمام وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کر دی، 27 ویں آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس کے سپیکر لاؤنج میں طلب کر لیا ہے، اجلاس میں تحریکِ انصاف اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت تمام بڑی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز اور اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
اجلاس میں آئینی ترمیم کے خدو خال پر بریفنگ دی جائے گی اور منظوری سے متعلق حکومتی حکمتِ عملی طے کی جائے گی، سپیکر سردار ایاز صادق اجلاس کے دوران تمام جماعتوں سے ترمیم کی حمایت کی درخواست کریں گے، جب کہ وہ پارلیمانی رہنماؤں سے اپنے چیمبر میں الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اگر ترمیم پر اتفاقِ رائے نہ ہو سکا تو حکومت اپنی نمبرز گیم پر انحصار کرے گی، مسلم لیگ (ن) نے اپنے اور اتحادی جماعتوں کے تمام اراکینِ قومی اسمبلی کو فوری طور پر اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمراں اتحاد کو قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے درکار 224 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔