پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد جمع
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
لاہور:
پنجاب اسممبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں قرارداد جمع کروا دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ نے قرارداد صوبائی اسمبلی میں جمع کروائی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان 27 ویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان سمجھتا ہے کہ یہ ترمیم ادارہ جاتی استحکام اور شفافیت کی ضامن ہے۔ یہ ایوان اس امر پر زور دیتا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ کوئی بھی اس پر شب خون نہ مار سکے۔
متن کے مطابق یہ ایوان آئینی عدالت کے قیام کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتا ہے، ترمیم سے عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری کو تقویت ملے گی۔ یہ ایوان تسلیم کرتا ہے کہ صوبائی خودمختاری اور وفاقی توازن مزید مضبوط ہوگا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مزید خودمختار اور مؤثر بنایا جا رہا ہے، یہ ایوان اعتراف کرتا ہے کہ یہ ترمیم انقلاب نہیں بلکہ ادارہ جاتی ارتقا ہے۔
پنجاب اسمبلی کا ایوان وزیرِ اعظم پاکستان کو آئینی اصلاحات پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہے اور اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم پاکستان کے اداروں کے استحکام کا سنگِ میل ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یہ ایوان ہے کہ یہ کرتا ہے
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
پنجاب اسمبلی نے قومی شناختی کارڈ پر بلڈ گروپ کی معلومات درج کرنے کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور قرارداد کا مقصد ہنگامی حالات میں بروقت طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانا ہے۔
قرارداد احمد اقبال چوہدری نے پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ حادثات، ہنگامی صورتحال اور طبی عمل کے دوران مریض کے خون کے گروپ کی فوری معلومات دستیاب نہ ہونے سے علاج کے عمل میں تیزی اور مؤثریت پیدا ہوگی جس سے بے شمار انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایمبولینس سروسز، اسپتالوں اور بلڈ بینکس کو اکثر ایسے مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کا سامنا رہتا ہے جن کے خون کے گروپ کی معلومات اس وقت دستیاب نہیں ہوتیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے نہ صرف ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہوگا بلکہ بلڈ بینکس کو مناسب خون عطیہ دہندگان کی فراہمی اور عوامی صحت کے نظام میں بہتری میں بھی مدد ملے گی۔
اس موقع پر احمد اقبال چوہدری نے کہا کہ “یہ اقدام عوامی مفاد میں ایک اہم پیش رفت ہے جو بے شمار انسانی جانوں کو بچانے اور پاکستان کے ایمرجنسی ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔”
انہوں نے سول سوسائٹی کی تنظیموں، بالخصوص ظفر وال بلڈ سوسائٹی، کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے اس عوامی فلاحی اقدام کے لیے بھرپور آواز بلند کی۔
ایوان نے وفاقی حکومتِ پاکستان اور نادرا کو سفارش کی کہ وہ نئے اور تجدید شدہ قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ یہ معلومات طبی و ہنگامی ضروریات کے لیے محفوظ، قابلِ رسائی اور مؤثر ہوں۔