فلسطین کے حق میں کیے گئے معاہدے دراصل سازش ثابت ہو رہے ہیں، ایاز موتی والا
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
چیئرمین کراچی تاجر الائنس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی تاجر الائنس کے چیئرمین و بانی عام آدمی پاکستان ایاز میمن موتی والا نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود فلسطین میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری ہے، جو انتہائی قابلِ مذمت اور انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضمانتی ممالک کہاں ہیں؟ مظلوم فلسطینیوں کے لیے اب کوئی کیوں نہیں بول رہا؟ لگتا ہے کہ حالیہ دنوں میں جو فلسطین کے حق میں معاہدے کیے گئے، دراصل وہ فلسطین کے خلاف ایک بڑی سازش کا حصہ تھے۔ ایاز میمن موتی والا نے عالمی برادری، خصوصا مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امتِ مسلمہ کی اجتماعی طاقت بن کر ان مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ظلم و بربریت کے اس طوفان کو روکنے کے لیے متحد ہو کر عملی قدم اٹھانا چاہیئے۔ ایازمیمن نے اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ بے گناہ جانوں کے ضیاع کا سلسلہ ختم ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کو لیکر امت مسلمہ اور عالمی دن میں جشن منایا گیا مگر فرعونیت کے حامل ذہن کے اسلام دشمن ممالک کی سوچ کچھ اور ہی تھی جن کا مقصد غزہ پر قبضہ اور وہاں پر نسل کشی سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستانی قوم نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے شانہ بشانہ ہے، غلام محمد صفی
انھوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو گزشتہ 78 برسوں سے ہر عالمی فورم پر نہ صرف مسئلہ کشمیر کو اجاگر نہیں بلکہ کشمیری عوام کے بنیادی اور پیدائشی حق، حقِ خودارادیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے ساتھ بھارتی ناجائز قبضے، ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف کی جانے والی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ذرائع کے مطابق غلام محمد صفی نے ایک بیان میں 27 اکتوبر کو یومِ سیاہ کشمیر کے موقع پر ملک بھر میں بھارتی فوجی قبضے کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرے، سیمینارز اور ریلیوں کے انعقاد پر، پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور انہیں خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر 1947ء کا دن تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے، جب بھارت نے تمام بین الاقوامی اصولوں، وعدوں اور تقسیمِ ہند کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاست جموں و کشمیر پر ناجائز اور غیر آئینی قبضہ کیا۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو گزشتہ 78 برسوں سے ہر عالمی فورم پر نہ صرف مسئلہ کشمیر کو اجاگر نہیں بلکہ کشمیری عوام کے بنیادی اور پیدائشی حق، حقِ خودارادیت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کے اس اصولی، تاریخی اور اخلاقی موقف کے بے حد ممنون و احسان مند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے ظلم و جبر، انسانی حقوق کی پامالیوں اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزیوں کے باوجود کشمیری عوام نے اپنی جدوجہدِ آزادی سے کبھی پیچھے قدم نہیں ہٹایا۔ جب تک بھارت مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم نہیں کرتا اور کشمیریوں کو ان کا حقِ خودارادیت نہیں دیتا، ہماری جدوجہد ہر محاذ پر جاری رہے گی۔
کنوینر غلام محمد صفی نے اقوامِ متحدہ، یورپی یونین، او آئی سی، اسلامی ممالک اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے پرزور اپیل کی کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں، انصاف اور انسانیت کا ساتھ دیں اور بھارت کو مجبور کریں کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کا احترام کرے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب تک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت نہیں مل جاتا، پاکستان اسی طرح اصولی، اخلاقی سفارتی حمایت جاری رکھے گا اور ہر سطح پر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کو ملک بھر میں ہونے والے مظاہرے اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ پاکستان اور کشمیر کا رشتہ صرف زمینی نہیں بلکہ ایمانی اور روحانی بنیادوں پر قائم ہے۔ اور ابد تک رہے گا۔