City 42:
2025-11-07@11:35:37 GMT

فلائٹ آپریشن بدستورمتاثر، 5 پروازیں منسوخ، 2تاخیرکاشکار

اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT

احسن عباسی :تکنیکی اور آپریشنل وجوہات کے باعث کراچی سے روانہ ہونے والی 5 پروازیں منسوخ اور 2تاخیرکاشکارہوگئیں۔

منسوخ ہونےوالی پروازوں میں کراچی سے سے دبئی جانے والی ایمریٹس کی پرواز ای کے 609 ،کراچی سے جدہ جانے والی فلائے ناس کی پرواز ایکس وائی 638اورکراچی سے مسقط جانے والی عمان ا یئرکی پرواز ڈبلیووائی 324 شامل ہیں۔
کراچی سے لاہور جانے والی ا یئرسیال کی پرواز پی ایف 143اورکراچی سے لاہورجانےو الی پی آئی اے کی پرواز پی کے 306 بھی منسوخ ہوگئی۔

   واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن

کراچی سے اسلام آبادجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 308 اورکراچی سے فیصل آبادجانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 340 تاخیرکاشکارہوگئی ہیں۔
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کی پرواز پی جانے والی کراچی سے

پڑھیں:

پی آئی اے کے متعدد طیاروں کی عدم دستیابی سے فلائٹ آپریشن شدید متاثر، وجہ بھی سامنے آگئی

قومی ایئرلائن کے متعدد طیارے اس وقت تکنیکی وجوہات اور مینٹیننس تاخیر کے باعث آپریشن کے لیے دستیاب نہیں ہیں، پرواز پی کے 225 اب بھی ڈیلی چیک کے تحت گراؤنڈ پر ہے۔

اے پی بی ایم ایکس رجسٹریشن کا حامل طیارہ جو کراچی تا اسلام آباد پی کے 308 کے تحت آپریٹ کر رہا تھا، اس کو انجن نمبر 1 کے ایگزاسٹ کون سلیو میں نقص کے باعث سروس سے نکال دیا گیا جس کے نتیجے میں پی کے 308/309 اور 451/452 منسوخ کر دی گئیں۔

جمعرات کی شام اسلام آباد کراچی پی کے 369 منسوخ کی گئی جبکہ اسلام آباد/اسکردو کی دوطرفہ پروازیں پی کے 451-452 منسوخ کی گئیں۔

کئی انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک پروازوں میں بھی نمایاں تاخیر دیکھنے میں آ رہی ہے جن میں پی کے 287 (اسلام آباد تا دوحہ)، پی کے 286 (دوحہ تا پشاور) اور پی کے 217 اور 262 (پشاور–ابوظہبی–اسلام آباد) شامل ہیں۔ دبئی تا سیالکوٹ کی پرواز بریک سسٹم خرابی کے باعث دبئی میں گراؤنڈ ہے۔

پروازوں کی تاخیر اور منسوخیاں صرف فلیٹ پلاننگ کی کمزوری یا مینجمنٹ کی ناقص حکمتِ عملی کا نتیجہ نہیں بلکہ ان کے پیچھے ایک اور سنگین مسئلہ اسکلڈ مین پاور اور پرزہ جات کی کمی بھی ہے۔

ان دونوں عوامل کے باعث طیاروں کی بروقت مینٹیننس ممکن نہیں ہو رہی، جب تک مطلوبہ پرزہ جات اور تربیت یافتہ انجینئرز دستیاب نہیں ہوں گے کسی بھی طیارے کی مینٹیننس مکمل یا محفوظ طریقے سے انجام نہیں دی جا سکتی۔

سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان (سیپ) کسی بھی ایسی مینٹیننس سرگرمی میں حصہ نہیں لے گی جس میں طیارے کی حفاظت یا ایئروردینس پر سمجھوتہ کرنا پڑے۔

انجینئرز کی اولین ترجیح ہمیشہ سیفٹی اور فلائٹ ویلیویشن اسٹینڈرڈز کو برقرار رکھنا ہے، چاہے اس کے نتیجے میں آپریشنل تاخیر ہی کیوں نہ ہو۔

اسکِلڈ ٹیکنیکل اسٹاف کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے، ضروری اسپئیر پارٹس اور کمپونینٹس کی مستقل دستیابی کے لیے مؤثر سپلائی چین سسٹم قائم کیا جائے اور فلیٹ مینجمنٹ و شیڈولنگ میں حقیقت پسندانہ پلاننگ اختیار کی جائے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں ادارے کی ساکھ اور مسافروں کا اعتماد مزید متاثر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے کے متعدد طیاروں کی عدم دستیابی سے فلائٹ آپریشن متاثر، وجہ بھی سامنے آگئی
  • پی آئی اے کے متعدد طیاروں کی عدم دستیابی سے فلائٹ آپریشن شدید متاثر، وجہ بھی سامنے آگئی
  • لاہور سے جدہ جانے والی پرواز کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ، تمام مسافر محفوظ
  • لاہور سے جدہ جانے والا پی آئی اے کا طیارہ پرندہ ٹکرانے کے بعد کراچی میں اتار لیا گیا
  • لاہور سے جدہ جانے والی پی آئی اے پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا، کراچی میں لینڈنگ
  • لاہور سے جدہ جانے والی پی آئی اے پرواز سے پرندہ ٹکرا گیا، طیارہ کراچی میں اتار لیا گیا
  • ایئرکرافٹ انجینئرز ہڑتال پر نہیں، فلائٹ سیفٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ترجمان سیپ  
  • پی آئی اے اور سیپ کے تنازعے سے بین الاقوامی فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر
  • پی آئی اے میں ہڑتال، فلائٹس دوسرے روز بھی متاثر، کتنی پروازوں کا شیڈول متاثر ہوگیا؟