وہ مجھے گلے لگانے کی کوشش کرتے، بنگلادیشی کرکٹر جہاں آرا عالم کے سابق سلیکٹر پر سنگین الزامات
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
بنگلادیش ویمن کرکٹ ٹیم کی فاسٹ بولر جہاں آرا عالم نے سابق سلیکٹر منظور الاسلام پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ 2022 کے ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کے دوران انہیں بار بار غیر مناسب حرکات اور نازیبا پیشکشوں کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کی شکایات کو بورڈ حکام نے مسلسل نظر انداز کیا۔
جہاں آرا، جو اس وقت ذہنی صحت کے مسائل کے باعث ٹیم سے دور ہیں، نے ایک یوٹیوب انٹرویو میں تفصیل سے بتایا کہ کس طرح ٹیم مینجمنٹ کے ایک رکن نے انہیں غیر اخلاقی پیشکش کی، اور انکار کرنے پر انہیں ٹیم سے باہر کرنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
’بار بار نازیبا پیشکشیں کی گئیں‘جہاں آرا کا کہنا تھا کہ یہ سب ایک بار نہیں، کئی بار ہوا۔ جب آپ کسی ٹیم کے ساتھ ہوتے ہیں تو بہت سی باتیں کہہ نہیں پاتے۔ اگر روزگار اسی سے جڑا ہو تو احتجاج بھی مشکل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت: جنسی ہراسانی کے خلاف نمایاں خواتین ریسلرز کا دھرنا دو ہفتے بعد بھی جاری
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بورڈ کے متعدد اعلیٰ عہدیداروں سے رابطہ کیا، مگر کسی نے سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا۔ حتیٰ کہ ویمنز کمیٹی کی سربراہ نادیل چوہدری اور بی سی بی کے چیف ایگزیکٹو نظام الدین چوہدری کو بھی آگاہ کیا، لیکن کوئی عملی اقدام نہیں ہوا۔
’غیر اخلاقی رویہ برداشت نہ کرنے پر انتقامی کارروائی‘جہاں آرا نے الزام لگایا کہ 2021 میں ٹیم مینجمنٹ کے ایک رکن نے ایک کوآرڈینیٹر کے ذریعے انہیں ’ذاتی تعلقات‘ کی پیشکش کی۔
’میں نے نرمی سے بات بدل دی، مگر جب میں نے انکار کیا تو اگلے ہی دن منجو بھائی (منظور الاسلام) نے میرے خلاف رویہ بدل لیا اور مجھے نیچا دکھانے لگے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ 2022 کے ورلڈ کپ کے دوران منظور الاسلام نے انہیں جسمانی طور پر قریب آنے کی کوشش کی اور یہاں تک کہ ان کے ماہواری کے بارے میں انتہائی غیر مناسب سوالات کیے۔
’وہ میرے کندھے پر ہاتھ رکھتے، قریب آ کر بات کرتے اور کبھی کبھی گلے لگانے کی کوشش کرتے۔ ہم سب لڑکیاں ان سے بچنے کی کوشش کرتی تھیں۔ ایک بار انہوں نے مجھ سے پوچھا، ’تمہیں پیریڈز کو کتنے دن ہوئے؟‘… یہ سن کر میں حیران رہ گئی۔ میں نے بس اتنا کہا، ’سوری بھائی، میں سمجھی نہیں۔‘
الزامات کی تردیدالزامات سامنے آنے کے بعد منظور الاسلام نے ان تمام باتوں کو بے بنیاد قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیے تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے بڑھتے واقعات کی وجہ کیا ہے؟
’میں ان الزامات کو یکسر مسترد کرتا ہوں۔ باقی کھلاڑیوں سے پوچھ لیں کہ میں کیسا تھا۔ ‘ اسی طرح ایک اور متعلقہ اہلکار بابو نے کہا کہ جہاں آرا نے یہ کہانی گھڑی ہے۔
بورڈ کا ردعملبنگلادیش کرکٹ بورڈ (بی سی بی) نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات انتہائی سنگین ہیں۔
بی سی بی کے نائب چیئرمین سخاوت حسین کے مطابق یہ الزامات بہت سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔ ہم جلد ہی بیٹھ کر فیصلہ کریں گے کہ آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہو۔ اگر ضرورت پڑی تو باضابطہ انکوائری کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنگلہ دیشی کرکٹر جہاں آرا عالم جنسی ہراسانی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: منظور الاسلام انہوں نے جہاں آرا کی کوشش
پڑھیں:
فلم ساز نے حد پار کی، مجھے اُسے لات مارنی پڑی، فرح خان کا انکشاف
معروف بھارتی ہدایتکارہ و کوریوگرافر فرح خان نے انکشاف کیا ہے کہ اپنے فلمی کیریئر کے دوران انہیں ایک موقع پر ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، جب ایک فلم ساز نے حدود پار کرنے کی کوشش کی۔
فرح نے یہ انکشاف اداکارہ ٹوئنکل کھنہ کے شو ’ٹو مچ ود ٹوئنکل اینڈ کاجول‘ میں گفتگو کے دوران کیا۔ فرح خان نے بتایا کہ ایک ڈائریکٹر ان کے کمرے میں گانے پر بات کرنے کے بہانے آیا اور ان کے پاس بیٹھ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’وہ میرے کمرے میں آیا تاکہ گانے پر بات کر سکے، میں بستر پر تھی اور وہ میرے پاس آ کر بیٹھ گیا۔ مجھے اسے وہاں سے لات مارنی پڑی‘۔
یہ بھی پڑھیں: فرح خان کا منیش پال کو تھپڑ: میرا کھانا کیوں چھینا؟
ٹوئنکل کھنہ، جو اس واقعے کی عینی شاہد تھیں، نے بھی تصدیق کی کہ ’وہ فرح کے پیچھے پڑا ہوا تھا۔ فرح کو اُسے جسمانی طور پر لات مار کر وہاں سے ہٹانا پڑا۔ یہ واقعہ واقعی پیش آیا تھا‘۔
گفتگو کے دوران فرح خان نے اپنی کام کے تئیں وابستگی اور لگن کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ وہ کامیاب ہیں، مگر بچپن کی مالی مشکلات کا خوف آج بھی اُنہیں محنت پر آمادہ رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کا کنجوس اداکار کون ؟ فرح خان نے بھید کھول دیا
فرح خان کے بقول ’مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک عدم تحفظ ہے۔ جب بچپن پیسوں کی کمی میں گزرتا ہے تو انسان ہمیشہ محنت کرتا رہتا ہے کہ اس کے بچوں کو وہ مشکلات نہ دیکھنی پڑیں۔ میں روز کام پر جاتی ہوں تاکہ ان کے لیے کچھ محفوظ کر سکوں‘۔
انہوں نے اکشے کمار کے کام کرنے کے انداز کی بھی مثال دی اور کہا، ’اس کے علاوہ مجھے کام کرنے اور باہر جانے میں مزہ آتا ہے۔ یہ تقریباً وہی ہے جو اکشے کرتا ہے۔ میں یہ کسی منفی انداز میں نہیں کہہ رہی، بلکہ میں اُس کی تعریف کرتی ہوں۔ یہ بہت قابلِ تعریف بات ہے کہ جب آپ جانتے ہیں کہ جو کام آپ کر رہے ہیں اس سے یہ نتیجہ نکلے گا اور ظاہر ہے کہ آپ اپنے کام سے محبت بھی کرتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: فرح خان کا مذاق کام آگیا، امیتابھ بچن کا ہاتھ سے لکھا خط موصول
واضح رہے کہ فرح خان نے صرف 15 برس کی عمر میں فلمی دنیا میں قدم رکھا، جب ان کے والد کی فلم ناکام ہونے کے بعد گھر کی مالی حالت بگڑ گئی تھی۔ انہوں نے ابتدا بطور رقاصہ، پھر کوریوگرافی میں نام کمایا، اور بعد ازاں کامیاب ہدایتکارہ کے طور پر فلمیں ’میں ہوں نا‘، ’اوم شانتی اوم‘ اور ’تیس مار خان‘ پیش کیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امیتابھ بچن فرح خان ہراسانی ہراسانی کے واقعات