بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے سابق فاسٹ بولر جہاں آرا عالم کے سنگین الزامات پر تحقیقات کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق فاسٹ بولر جہاں آرا عالم نے انکشاف کیا ہے کہ ورلڈکپ 2022 کے دوران ویمن ٹیم کے ایک سابق سلیکٹر اور منیجر نے ان کے ساتھ نامناسب انداز اختیار کیا۔
سابق فاسٹ بولر کے مطابق اُن سے فحش نوعیت کے سوالات کیے گئے اور اس بارے میں جب بی سی بی آفیشلز کو آگاہ کیا تو اُن کا ردعمل بھی غیر سنجیدہ تھا۔
اس معاملے پر بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔ بی سی بی کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کی سابق کھلاڑی کی جانب سے مس کنڈکٹ کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں، یہ ایک حساس معاملہ ہے اس لیے اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
بی سی بی نے تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ بورڈ کے مطابق یہ کمیٹی 15 دن میں رپورٹ اور سفارشات پیش کرے گی۔ بورڈ کا مؤقف ہے کہ اس طرح کے معاملات کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے اور ثبوت سامنے آنے پر کارروائی بھی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ جہاں آرا عالم اس سے پہلے بھی ویمن ٹیم کی کپتان نگار سلطانہ پر ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور مارپیٹ کے الزامات لگا چکی ہیں، تاہم بی سی بی نے وہ الزام بے بنیاد قرار دیا تھا۔ جہاں آرا عالم 135 وائٹ بال میچز کھیل کر بنگلادیش کی نمائندگی کرچکی ہیں اور اس وقت آسٹریلیا میں مقیم ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جہاں آرا عالم
پڑھیں:
آئی سی سی ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ممبرز پاک بھارت بورڈز میں سیز فائر کے خواہاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی میٹنگز کا گزشتہ روز دبئی میں آغاز ہوگیا، پہلے دن چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
میٹنگز کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ میں ہونے والی کشیدگی کا معاملہ چھائے رہنے کا امکان ہے۔
اگرچہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا معاملہ باقاعدہ طور پر ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا مگر جمعہ کے روز آئی سی سی بورڈ میٹنگ کے موقع پر سائیڈ لائن میں زیربحث آنے کا امکان ہے۔
دونوں ممالک کی حکومتوں کی طرح پاکستان اور بھارتی کرکٹ بورڈ بھی ایک دوسرے کے مدمقابل ہیں، حال ہی میں یواے ای میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں یہ کشیدگی عروج پر دیکھی گئی۔
تنازع کا آغاز بھارتی کرکٹرز کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہ کرنے پر ہوا جس کی ہدایت بھارتی بورڈ نے اپنے کپتان سوریا کمار یادیو کو دی تھی۔
اسی طرح باہمی میچز کے موقع پر سیاسی قسم کے اشارے اور کمنٹس کرنے پر آئی سی سی کی جانب سے حارث رؤف، سوریاکمار یادیو، جسپریت بمراہ اور صاحبزادہ فرحان کو جرمانے اور سزائیں ہوئیں۔
اس کے ساتھ ایشیا کپ ٹرافی کا بھی مسئلہ ہے، بھارت نے فائنل میں کامیابی حاصل کی مگر صدرایشین کرکٹ کونسل محسن نقوی کے ہاتھوں سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا، جس پر ٹرافی ممکنہ طور پر دبئی میں اے سی سی کے ہیڈ آفس واپس بھجوا دی گئی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ اے سی سی کے سربراہ ہیں اس لیے صرف وہی ٹرافی دیں گے۔
بعد میں ذرائع کے حوالے سے یہ سامنے آیا کہ دبئی میں تقریب سجا کر ٹرافی دینے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے مگر بھارت نے یہ پیشکش بھی قبول نہ کی۔
’کرک انفو‘ کی رپورٹ کے مطابق بورڈ ممبرز پاکستان اور بھارت کے درمیان صحتمندانہ تعلقات کی ضرورت سے آگاہ ہیں کیونکہ دونوں کی مسابقت کا عالمی کرکٹ پر گہرا کمرشل اثر پڑتا ہے، کچھ ممبران کو امید ہے کہ آنے والی میٹنگ میں یہ معاملہ حل ہوجائے گا۔