26ویں ترمیم کی مسترد شقیں دوبارہ شامل کی گئیں تو 27ویں ترمیم کی مخالفت کریں گے، فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اگر گزشتہ 26ویں آئینی ترمیم میں مسترد کی گئی شقیں دوبارہ مجوزہ 27ویں ترمیم میں شامل کی گئیں تو ان کی جماعت اس کی بھرپور مخالفت کرے گی۔
جمعے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ تاحال منظرِ عام پر نہیں آیا، اس لیے فی الحال اس پر حتمی رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے دوران حکومت نے 35 متنازع شقوں سے دستبرداری اختیار کی تھی، اور اگر ان میں سے کوئی شق دوبارہ شامل کی گئی تو یہ آئین کی توہین اور پارلیمانی اتفاقِ رائے کی خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم پریس کانفرنس فضل الرحمان مولانا فضل الرحمان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 27ویں ترمیم پریس کانفرنس فضل الرحمان مولانا فضل الرحمان فضل الرحمان
پڑھیں:
فیصل واوڈا کسی خاص پیغام کے ساتھ نہیں آئے تھے، مولانا فضل الرحمان کا ملاقات پر رد عمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ فیصل واوڈا کسی خاص پیغام کے ساتھ نہیں آئے تھے، 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ دیکھنے کے بعد ہی اس کے نکات پر گفتگو کی جا سکتی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ فیصل واوڈا سے ملاقات معمول کی سیاسی نوعیت کی تھی، ایسی ملاقاتیں سیاست میں معمول کا حصہ ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے شاید کوئی مسودہ جاری کیا ہے، مگر اس کی درستگی یا صداقت کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ 27ویں آئینی ترمیم کا اصل مسودہ سامنے آنے کے بعد ہی موقف دینا ممکن ہوگا، اس سے پہلے کسی قیاس آرائی میں نہیں پڑنا چاہتے۔
افغان شہریوں کے 5 لاکھ روپے میں پاکستانی شناختی کارڈ بنائے جانے کا انکشاف
واضح رہے کہ سینیٹر فیصل واوڈا نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم اور ملکی سیاسی حالات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
مزید :