سندھ کابینہ میں ردوبدل: صوبائی وزیر بلدیات کا قلمدان سعید غنی کی جگہ ناصر حسین شاہ کو تفویض ، نوٹی فکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ کی صوبائی حکومت نے کابینہ میں اہم ردوبدل کرتے ہوئے متعدد وزراء کے محکموں میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے، یہ تبدیلیاں فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کو توانائی اور منصوبہ بندی کے محکموں سے ہٹا کر انتہائی اہم لوکل گورنمنٹ، ہاؤسنگ اور ٹاؤن پلاننگ کا قلمدان سونپا گیا ہے، ناصر حسین شاہ کا تجربہ اب شہری ترقی، بلدیاتی اداروں اور رہائشی منصوبوں پر مرکوز ہوگا ۔
دوسری جانب صوبائی وزیر سعید غنی کو لوکل گورنمنٹ سے ہٹا کر محنت، انسانی وسائل اور سماجی تحفظ کے محکمے دیے گئے ہیں جبکہ وزیر آبپاشی جام خان شورو کے پاس موجود محکمہ آبپاشی کے ساتھ ساتھ اب منصوبہ بندی و ترقی کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا ہے۔
اسی طرح مخدوم محبوب الزمان کو محکمہ بحالی سے ہٹا کر محکمہ خوراک دیا گیا ہے جو صوبے میں غذائی تحفظ اور گندم کی فراہمی کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔
جاری کردہ نوٹی فکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ تبدیلیاں حکومت کی نئی ترجیحات کی عکاس ہیں اور کارکردگی میں بہتری کے لیے کی گئی ہیں، یہ فیصلہ صوبائی حکومت کے قواعدِ کاروبار 1986 کے تحت کیا گیا ہے اور اس کی کاپیاں صدرِ مملکت، وزیراعظم، وفاقی کابینہ ڈویژن، دیگر صوبوں کے چیف سیکرٹریوں اور سندھ کے تمام سینئر اہلکاروں کو بھی ارسال کردی گئی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
پڈعیدن،سندھ ایمپلائز الائنس کے تحت دفاتر کی تالہ بندی جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-5-10
پڈعیدن( نمائندہ جسارت) سندھ ایمپلائز الائنس کی کال پر پڈعیدن نوشہرو فیروز فیروز، دریا خان مری میں اسکولوں، کالجوں، محکمہ صحت، آبپاشی اور ٹاؤن کمیٹیوں کے ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی کی، بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور کالی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے نعرے لگائے۔ اس موقع پر پروفیشنل پیرا میڈیکس اسٹاف نوشہرو فیروز کے صدر اشرف قریشی محمد یونس وسان ایپکا چیئرمین شاہ محمد شر ایپکا ضلعی صدر مظہر راجپر دریا خان مری ٹیچرز ذیشان مری نیک محمد موروجو غلام سرور خاصخیلی کامران ملک اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت ملازمین کے حقوق پر مکمل طور پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں کٹوتی غیر قانونی ہے جس سے ملازمین بھوکے رہنے پر مجبور ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں کی طرح سندھ کے ملازمین کو بھی گروپ انشورنس کرایا جائے۔ سندھ حکومت کی غلط پالیسیوں اور کالے قوانین کی وجہ سے ادارے تباہ ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت فوری طور پر سرکاری ملازمین کے مطالبات تسلیم کرکے نوٹیفکیشن جاری کرے بصورت دیگر 23 سے 27 ستمبر تک لاک ڈاؤن ہوگا اور 6 اکتوبر کو سندھ کے لاکھوں ملازمین بلاول ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔
سکھر ،سندھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر اسلامیہ کالج کا اسٹاف احتجاج کررہا ہے