اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی
جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کسی قسم کی بات چیت نہ کرے ، جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا۔ وکلا عدلیہ کی آزادی کے لیے جدوجہد تیز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر ڈاکٹر عطاالرحمن، امیر کے پی شمالی عبدالواسع ، صدر مردان بار آصف اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہہ چھبیسویں ترمیم کے موقع پر حکمرانوں کی آنیاں جانیاں لگی رہیں ، نتیجہ عدلیہ کی غلامی کی صورت میں نکلا، اب ستائیسویں ترمیم پر بھی وہی سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نتیجہ پھر عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ فارم 47 کی پارلمینٹ اگر ائین سے چھیڑچھاڑ اور انصاف کا خون کرے تو وکلا اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہو جائیں۔ 27 ویں ترمیم کے بارے میں ہمارا موقف واضح ہے اس پر کسی قسم بات چیت کا حصہ نہیں بنیں گے اور جو جماعت اس میں حصہ لے گی وہ ترمیم کی حمایت کے مترداف ہوگی۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ عدالتی نظام میں پیوند کاری کی نہیں تبدیلی کی ضرورت ہے جو وقت کا تقاضا ہے 27 ویں ترمیم بھی 26 ویں ترمیم کی طرح ہوگی، کسی کو معلوم نہیں کہ اس میں کیا ہے اور اصل ڈرافٹ کہاں سے ائیگا یہ ائین کیساتھ کھلواڑ ہے اور اس سے عدالیہ مزید کمزور ہوگی،شنید ہے 27 ویں ترمیم میں ججز کے تبادلہ میں ان کے رائے ختم کی جارہی ہے حکومت مرضی کے فیصلے لینے کیلئے اس قسم کے اقدامات کررہی ہے لیکن حکومت یاد رکھے جس معاشرے سے عدل نکل جائے وہاں انصاف مکمن نہیں۔ امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اس وقت پونے 3 کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں اور سرکاری سکولوں کو این جی اوز کے حوالے کیا جارہا ہے تعلیم خیرات نہیں عوام کا بنیادی حق ہے اسے طبقات میں تقسیم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست عہدوں کا نہیں عوام کا نام ہے۔ سیاسی جماعتوں کے مابین اختلافات اس بات ہر ہوتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ صرف ان کے سر پر ہاتھ رکھے دوسروں کے سر پر نہ رکھے پارلیمنٹ کا کام صرف کسی کی ملازمت میں توسیع اور اپنے تنخواہوں میں اضافہ نہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں یہ ہورہا ہے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں مراعات یافتہ طبقے نے اسٹبلشمنٹ کیساتھ ملکر قوم کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ایک فیصد لوگ 99 فیصد لوگوں پر حکمرانی کررہے ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہم سازش کے ذریعے اقتدار میں آنے پر یقین نہیں رکھتے ، رائے عامہ ہموار کرکے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کیلئے عوام کو تیار کررہے ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی غلامی کی پالیسی پر جب تک نظر ثانی نہیں کی جاتی اس وقت تک امن قائم نہیں ہوسکتا۔ افغستان اور پاکستان دو الگ الگ ملک ہے اور افغانستان کے ساتھ با معنی مذاکرات کرنے ہونگے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جمہوریت کی علمبردار جماعتوں میں خود جمہوریت کا فقدان ہے ، وراثت وصیت اور شخصیات ہر پارٹیاں چل رہی ہے ملک میں جمہوریت اس وقت مستحکم پوگی جب سیاسی جماعتوں میں جمہوریت ہوگی۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حافظ نعیم ویں ترمیم نے کہا کہ ہے اور

پڑھیں:

اپنا راستہ طے کرلیا، عوام سے ہی اتحاد کرکے فرسودہ نظام بدلنا ہے،حافظ نعیم الرحمن

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ماضی میں اتحادی سیاست کے کافی تجربات کیے لیکن اب ہم نے اپنا راستہ طے کرلیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ صرف عوام سے ہی اتحاد کرکے اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے۔ مینار پاکستان پر ہونے والے اجتماع عام سے ملکی سیاست کا رخ تبدیل ہوگا ،نظام سے چھٹکارا کے لیے نئی تحریک کا آغاز ہوگا۔

امیر جماعت نے سینئر صحافی اور مصنف الطاف حسن قریشی کی کتاب پیارے مولانا کی تقریب رونمائی میں بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ بانی جماعت اسلامی کے انٹرویوز اور ان کی شخصیت اور افکار سے متعلق کتاب کی تقریب رونمائی ذیلدار پارک اچھرہ میں ہوئی۔ تقریب کے اہم مقررین اور شرکا میں نائب امیر لیاقت بلوچ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی وقاص انجم جعفری، سید مودودی کے صاحبزادے خالد فاروق مودودی، سینئر صحافی مجیب الرحمن شامی، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان شکیل احمد ترابی شامل تھے۔

تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مولانا مودودیؒ نے اپنے دور میں دین پر پڑی ملوکیت، طوائف الملوکی اور سامراجیت کی گرد کو صاف کر کے اسلام کو اصل صورت میں لوگوں کے سامنے پیش کیا۔ ان کا سب سے عظیم کارنامہ جماعت اسلامی کی بنیاد تھی جو آج پوری امت کا سرمایہ بن چکی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سید مودودیؒ کی فکر کے مطابق انتخابی سیاست کو اختیار کیا۔ اگرجہ پاکستان میں انتخابی سیاست اسٹیبلشمنٹ ، فارم 47، آر ٹی ایس کا شکار ہے، تاہم جماعت اسلامی کو اسی نظام کے اندر رہتے ہوئے اسے ٹھیک کرنا ہے۔ جماعت اسلامی نے ماضی میں اتحادی سیاست کے کافی تجربات کیے لیکن اب ہم نے اپنا راستہ طے کرلیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ صرف عوام سے ہی اتحاد کرکے اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ جماعت اسلامی باقی شعبوں کی طرح اب انتخابی سیاست میں بھی کامیاب ہوگی۔ مینار پاکستان پر ہونے والے اجتماع عام سے ملکی سیاست کا رخ تبدیل ہوگا اور وہیں سے نظام سے چھٹکارا کے لیے نئی تحریک کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے شرکا کو اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن 27ویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے،حافظ نعیم الرحمن
  • 27ویں ترمیم بھی 26ویں کی طرح عوام سے پوشیدہ رکھی جا رہی ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • 26ویں ترمیم کی طرح 27ویں ترمیم کا بھی پتہ نہیں لگ رہا کہ اس میں کیا ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • 27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم
  • 27 ویں ترمیم نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، جماعت اسلامی مخالفت کریگی: حافظ نعیم 
  • اجتماع عام سے نظام کی مکمل تبدیلی کی ملک گیر تحریک کا آغاز ہوگا‘ حافظ نعیم الرحمن
  • 27 ویں ترمیم 26 ویںکا  تسلسل، گرفت مضبوط کرنے کی کوشش: حافظ نعیم الرحمن
  • اپنا راستہ طے کرلیا، عوام سے ہی اتحاد کرکے فرسودہ نظام بدلنا ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • مفتی تقی عثمانی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، حافظ نعیم دنیا کی با اثر مسلم شخصیات