برطانوی میڈیا کے مطابق سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر امریکی زیر قیادت امن منصوبے کے تحت غزہ کی عبوری انتظامیہ میں مرکزی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق بلیئر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر رہنماؤں سے اس منصوبے پر مشاورت کی ہے، جس کے تحت ’غزہ انٹرنیشنل ٹرانزیشنل اتھارٹی‘ قائم کی جائے گی جو 5 برس بعد اختیارات فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کرے گی۔

مزید پڑھیں: شاہ چارلس کے سابق مشیر نے برطانیہ کو فلسطینیوں کی نسل کشی میں شریک قرار دیدیا

بلیئر کی ممکنہ قیادت پر ملے جلے ردعمل سامنے آئے ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ غزیوں کی جبری بے دخلی کے کسی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی منصوبہ ٹونی بلیئر غزہ غزہ میں عبوری انتظامیہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی منصوبہ ٹونی بلیئر غزہ میں عبوری انتظامیہ

پڑھیں:

اہم سفارتی پیش رفت: وزیراعظم و فیلڈ مارشل کی ٹرمپ سے ملاقات، امن کے کردار کا اعتراف

پاکستان اور امریکا کے درمیان دیرینہ تعلقات نے ایک اور اہم سنگِ میل عبور کرلیا. وائٹ ہاؤس میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان خوشگوار ملاقات نے دنیا کی توجہ سمیٹ لی۔واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم شہبازشریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کا پرجوش خیر مقدم کیا. وائٹ ہاؤس کے اوول آفس کے دوستانہ ماحول میں ہونے والی بیٹھک ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہی.اس موقع پر آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے تعاون پر گفتگو ہوئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون مزید بڑھانے پر زور دیا. وزیراعظم نے پاک-امریکا تجارتی معاہدے پر صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر کیا اور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت بھی دے دی۔امریکی کمپنیوں کے لیے زراعت، آئی ٹی، معدنیات اور توانائی میں سرمایہ کاری کی پیشکشیں بھی سامنے رکھی گئیں. شہباز شریف نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں باہمی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور یہ روابط دونوں ممالک کے لیے یکساں مفید ہوں گے۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کی بھرپور تعریف کی. ان کی جرات مندانہ، بہادرانہ اور فیصلہ کن قیادت کو سراہتے ہوئے باور کرایا کہ صدر ٹرمپ غزہ سمیت دنیا بھر میں تنازعات ختم کرانے کی مخلصانہ کوششیں کر رہے ہیں. امریکی صدر کی وجہ سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی ہوئی اور جنوبی ایشیا بڑے سانحے سے بچا۔اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی کوششوں کے اعتراف اور غزہ، مغربی کنارے سمیت مشرق وسطیٰ میں امن بحالی کے لیے مسلم رہنماؤں کے ساتھ مشاورت پر بھی ٹرمپ کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کا ٹونی بلیئر کی سربراہی میں غزہ کا عبوری انتظامی ادارہ قائم کرنے کا منصوبہ
  • غزہ میں جنگ کے بعد عبوری انتظامیہ کی قیادت کیلئے ٹونی بلیئر کا نام گردش کرنے لگا
  • اہم سفارتی پیش رفت: وزیراعظم و فیلڈ مارشل کی ٹرمپ سے ملاقات، امن کے کردار کا اعتراف
  • ٹرمپ انتظامیہ کا نیا فیصلہ: صرف زیادہ تنخواہ والے غیر ملکی ہی امریکا آسکیں گے
  • غزہ جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کے 21 نکاتی منصوبے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
  • ٹرمپ انتظامیہ نے غزہ جنگ بندی کیلئے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کردیا
  • امریکی صدر کا مسلم رہنماؤں کے سامنے مشرق وسطیٰ اور غزہ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش
  • امریکی صدر نے مسلم رہنماؤں کو مشرق وسطیٰ اور غزہ کیلئے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کر دیا
  • اسلامی ممالک کے سربراہان کا امریکہ سے غزہ میں جنگ ختم کروانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ