Jang News:
2025-10-16@12:31:12 GMT

خیبرپختونخوا حکومت نے محکموں کو ترقیاتی فنڈز جاری کردیے

اشاعت کی تاریخ: 16th, October 2025 GMT

خیبرپختونخوا حکومت نے محکموں کو ترقیاتی فنڈز جاری کردیے

—فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت نے محکموں کو 23 ارب 77 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کر دیے۔

محکمہ خزانہ کے مطابق فنڈز مالی سال26-2025 کی دوسری سہ ماہی کے تحت جاری کیے گئے ہیں۔ 

دستاویز کے مطابق سب سے زیادہ فنڈز تعلیم، صحت اور روڈ سیکٹرز کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کے لیے 2 ارب 47 کروڑ  63 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ 

محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 3 ارب 1 کروڑ 46 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ محکمہ اعلیٰ تعلیم کے لیے 64 کروڑ 85 لاکھ 94 ہزار روپے جاری ہوئے ہیں۔

محکمہ خزانہ کی دستاویز کے مطابق زراعت کے لیے 80 کروڑ 86 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ محکمہ اوقاف کے لیے 20 کروڑ 33 لاکھ، بورڈ آف ریونیو کو ساڑھے 15کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

پینے کے صاف پانی و صفائی کے لیے 72 کروڑ 63 لاکھ روپے، محکمہ توانائی و بجلی کے لیے 46 کروڑ 83 لاکھ روپے، محکمہ خزانہ کے لیے 58 کروڑ 34 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

 دستاویز میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن کے لیے 9 کروڑ 14 لاکھ روپے جبکہ محکمہ ماحولیات کے لیے 14 کروڑ 61 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

محکمہ خزانہ کے مطابق فلیگ شپ اسکیموں سے فنڈز کی منتقلی پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ترقیاتی فنڈز صرف منظور شدہ منصوبوں پر خرچ کیےجائیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251015-01-2
کراچی (مانیٹر نگ ڈ یسک )حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز (پی ایس ایم) کے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 1.366 ارب روپے فراہم کر دیے۔”ویلتھ پاکستان’’ کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ رقم گریجویٹی، پروویڈنٹ فنڈ اور لیو انکیشمنٹ کی مد میں ادا کی جائے گی۔واجبات کی تقسیم اکتوبر کے دوران مکمل کئے جانے کی توقع ہے جس سے ریٹائرڈ ملازمین کو طویل عرصے سے منتظر مالی ریلیف ملے گا۔دستاویزات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز میں اب بھی 899 ملازمین موجود ہیں جن کی تنخواہیں حکومتی قرضوں سے ادا کی جا رہی ہیں تاکہ ادارے کے بنیادی امور جاری رہیں جبکہ اس کی تنظیم نو کا عمل بھی ساتھ ساتھ جاری ہے۔اسی دوران اس قیمتی قومی ادارے کو محفوظ بنانے کے لئے انتظامیہ نے اینٹی تھیفٹ مہم میں تیزی لاتے ہوئے تانبے اور دیگر مواد کی چوری کے سلسلے میں 26 ایف آئی آرز درج کرائیں اور متعدد گرفتاریاں عمل میں لائیں۔برآمد شدہ مواد نیلام کر کے حاصل شدہ آمدن ادارے کے مالی نقصانات کو کم کرنے میں استعمال کی جائے گی۔اس کے علاوہ پاکستان اسٹیل ملز نے 20 ایکڑ قبضہ شدہ اراضی واگزار کرا لی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ کے تعاون سے مزید 38 ایکڑ اراضی واگزار کرانے کا منصوبہ ہے۔ان اراضیوں کو حکومتی منصوبے کے تحت دوبارہ صنعتی مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جائے گا۔ اگرچہ اسٹیل مل کی پیداوار 2015ء سے معطل ہے تاہم حکومت کی جانب سے مالی صفائی، اراضی کی بازیابی اور ملازمین کے واجبات کی ادائیگی پر توجہ مستقبل میں صنعتی بحالی کی بنیاد کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔موجودہ اصلاحاتی منصوبہ واجبات کی ادائیگی، قبضہ شدہ زمینوں کی بازیابی اور احتسابی نظام کے استحکام پر مرکوز ہے، کراچی میں 18,600 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ صنعتی ادارہ “گلشن حدید ہاؤسنگ پروجیکٹ’’ بھی شامل کرتا ہے جو 1986ء سے مختلف مراحل میں ملازمین کے لیے تعمیر کیا گیا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • انقرہ پارک جاگنگ ٹریک منصوبے میں 1 کروڑ 80 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگی کا انکشاف
  • سی ڈی اے نے بحریہ ٹاؤن کو 18 کروڑ روپے واجبات پر حتمی شوکاز نوٹس جاری کردیا،کاپی سب نیوز پر
  • محکمہ خزانہ نےمحکمہ زراعت کوفنڈزجاری کردیئے
  • پنجاب حکومت کا 12 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج منظور
  • اسٹیل ملزکے 411 ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کیلیے 1 ارب 3 کروڑ روپے جاری
  • خدمت خلق کے اکاؤنٹ سے کروڑوں کی منی لانڈرنگ؛ ایم کیو ایم رہنما کی بریت کی درخواست پر نوٹسز جاری
  • پنجاب حکومت کا 500 ارب روپے کی عوامی فنڈز سے منافع بخش سرمایہ کاری کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا پہلا جدید ڈیجیٹل پروفائلنگ سسٹم قائم کرنے کا فیصلہ
  • بزدار دورِحکومت میں 20 کروڑ کی ہیر پھیر، انکوائری رپورٹ میں گھپلوں کا انکشاف