چین نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والی جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے ہمیشہ سے تعمیری کردار ادا کرتا آیا ہے اور مستقبل میں بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
بیان میں چین نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ تحمل، مکمل جنگ بندی اور دیرپا امن کو یقینی بنائیں۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے امدادی مشن برائے افغانستان (UNAMA) کی جانب سے بھی بیان سامنے آیا ہے، جس میں دونوں ممالک سےشہریوں کے تحفظ کو ترجیح دینے اورلڑائی کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان گزشتہ روز شروع ہونے والی 48 گھنٹوں کی جنگ بندی پر عملدرآمد جاری ہے، اور یہ جنگ بندی کل شام تک برقرار رہنے کا امکان ہے۔ اس عارضی امن کی فضا اس وقت قائم ہوئی جب گزشتہ روز پاکستان نے افغانستان میں موجود طالبان اور فتنہ الخوارج کے مخصوص ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ کارروائیاں کیں، جن میں کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
ان کارروائیوں کے بعد افغان طالبان کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست سامنے آئی، جس پر پاکستان نے رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی کا راستہ اختیار کیا۔
چین کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں سلامتی اور استحکام کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے، اور عالمی برادری کی نظریں اس بات پر مرکوز ہیں کہ آیا پاکستان اور افغانستان اس جنگ بندی کودیرپا امن میں تبدیل کر پائیں گے یا نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان اور افغانستان کے لیے

پڑھیں:

امریکا میں فائرنگ اور تاجکستان میں ڈرون حملے کی ذمے دار افغان حکومت ہے، پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251129-01-23
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا میں فائرنگ اور تاجکستان میں ڈرون حملے کی ذمے دار افغان حکومت ہے‘ امریکا میں فائرنگ کا واقعہ دہشت گردی کی عالمی سطح پر واپسی کو ظاہر کرتا ہے، تاجکستان میں 3 چین کے باشندوں کی ہلاکت کی ذمہ داری افغانستان پر عاید ہوتی ہے، افغانستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی روکے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا میں فائرنگ کا واقعہ افسوس ناک ہے، پاکستان اس واقعے کی مذمت کرتا ہے، ہماری ہمدردیاں ہلاک شدگان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔واشنگٹن واقعہ عالمی سطح پر دہشت گردی کی واپسی کو ظاہر کرتا ہے عالمی برادری افغان دہشت گردی کو روکنے کے لیے اقدامات کرے، ہلاک فوجی کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردری کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے تاجکستان میں ڈرون حملے میں 3 چینی باشندوں کی ہلاکت پر بھی اظہار افسوس کیا اور کہا کہ افغانستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی روکے۔ترجمان نے سندھ سے متعلق بھارتی وزیر دفاع کے بیان کی مذمت کی اور کہا کہ اس بیان کو مسترد کرتے ہیں راج ناتھ کا بیان سرحدوں کے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بھارتی بیانات خام خیال پر مبنی ہیں، پاکستان مسائل کے پر امن حل کا حامی ہے، پاکستان اپنے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر مشاورت جاری ہے، پاکستان اور ایران مل کر گیس پائپ لائن کا حل نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ویزوں پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ، یو اے ای میں پاکستانی سفیر شفقت علی خان نے بھی تردید کی ہے، قائمہ کمیٹی کو شاید پرانے ریکارڈ پر بریفنگ دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر داعش کا کوئی وجود نہیں ہے ، دہشت گردی اور دہشت گرد افغانستان میں آباد ہیں، دہشت گرد تنظیمیں پاکستان مخالف کاروائیوں میں مسلسل افغانستان کی سرزمین استعمال کر رہی ہیں۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت، خطے کے امن کی دشمن
  • پاکستان کی پہلی بار ریڈ سی فلم فیسٹول میں شاندار شمولیت — سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی کا خیرمقدم
  • افغانستان بطور عالمی دہشتگردی کا مرکز، طالبان کے بارے میں سخت فیصلے متوقع
  • دہشت گردی اور افغانستان
  • افغان رجیم ناصرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ بن چکی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • بھارت افغان کی شدت پسند پالیسیاں عالمی امن کیلئے شدید خطرہ
  • امریکا میں فائرنگ اور تاجکستان میں ڈرون حملے کی ذمے دار افغان حکومت ہے، پاکستان
  • سوشل میڈیا پرعمران خان بارے فیک نیوز، افواہیں انتہائی خطرناک ہیں، دفترخارجہ
  • امریکا میں افغان نژاد کا حملہ دہشتگردی ہے، عالمی تعاون ناگزیر، ترجمان دفترِ خارجہ
  • دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ